ٹی بی ،ملیریا ،اور ایڈز کا مشترکہ پی سی ون منظور ہونے کے باوجود سربراہ کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوسکا

ایم پی ایچ ڈگری ،دس تا پندر ہ سال تجر بہ ناگزیر،اہلیت پر پورا نہ اترنے پر ڈاکٹر ناصر نے سیاسی سفارشیں شروع کرا دیں

اتوار 21 مئی 2017 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2017ء) تین ورٹیکل پروگرامز ٹی بی ،ملیریا ،اور ایڈز کا مشترکہ پی سی ون منظور ہونے کے باوجود ان کے سربراہ کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا جا سکا ایم پی ایچ ڈگری ،دس تا پندر ہ سال تجر بہ ناگزیر،اہلیت پر پورا نہ اترنے پر ڈاکٹر ناصر نے سیاسی سفارشیں شروع کرا دیں۔معلومات کے مطابق مذکورہ ڈاکٹر ٹی بی پروگرام میں بطور منیجر کا م رہے ہیں اور وہ اس کی بھی اہلیت نہیں رکھتے ہیں مگر چراغ تلے اندھرا کہ وزارت نیشنل ہیلتھ ایک نہیں دو کی بجائے تین پراجیکٹ کا عہدہ دینے کے لیے وقاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ سرگر م ہو گئیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر کے ڈاکٹر قریبی عزیر ہیں لیکن میرٹ تو دور کی بات یہاں تجربہ،ڈگریاں اور دیگر قواعد و صوابط پر عمل پیرا نہ ہونے کو کھوہ کھاتے ڈال دیا گیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ڈاکٹر کو اگر موجودہ سیٹ پر ہی نہ لگایا جاتا تو انہیں کسی صورت بھی تین سیٹیں دینے کے لیے چپقلش نہ ہوتی ۔ ذرائع وزارت قومی صحت کے مطابق پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے نیشنل مینجر کے لیے ٹی بی کنٹرول پروگرام کے مینجر ڈاکٹر ناصر اس سیٹ کے امیدوار ہیں ، ٹی بی کنٹرول پروگرام کے موجودہ مینجر ڈاکٹر ناصر نے سیاسی سفارش کے ذریعے اپنا نو ٹیفکیشن جاری کرانے کے لیے کوششیں مزید تیز کر دی ہیں ذرائع کا کہنا ہے وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ کے ایک قریبی عزیز بھی ان کے سفارشی ہیں

متعلقہ عنوان :