روز گار جیسی سہولتوں سے 70سالوں سے محروم ہیں ، سندھ کے عوام غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، وجیہہ الدین

آئندہ الیکشن میں ملک بھر کی کچی آبادیوں اور گوٹھوں سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو کھڑا کریں گے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں کو روز گار ، صحت ، تعلیم اور دیگر ضروری ضرورت زندگی کی فراہمی انسانیت کی سربلندی کی ضمانت ہے، سینیٹر تنویر الحق کراچی کی تعمیر و ترقی میں کچی آبادیوں اور گوٹھوں کابڑا کردار ہے ،انتخابات کے وقت امیدوار وعدے کرجاتے ہیں بعد میں پورے نہیں کرتے، اسد اللہ بھٹو کراچی کی گوٹھوں کی کئی ایکٹر اراضی بحریہ ٹائون کو دینا کراچی کے گوٹھوں کے مکینوں کے ساتھ نا انصافی ہے، صحافی جبار خٹک لینڈ مافیا اور چائینہ کٹنگ میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرکے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کو مالکانہ حقوق دینا حکومت سندھ کی ذمیداری ہے، محفوظ یار خان

اتوار 21 مئی 2017 18:10

لله$کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2017ء) جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے کہا ہے کہ کراچی روز گار جیسی سہولتوں سے 70سالوں سے محروم ہیں ،ملک بھر خصوصاً سندھ کے غریب عوام غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ملک بھر کی کچی آبادیوں اور گوٹھوں سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو کھڑا کریں گے انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے ووٹ کی اصل طاقت ہی کے مالکان بذات خود انتخابات میں حصہ لیکر اسمبلیوں کا حصہ بنیں اور اپنی حقوق کی جنگ کیلئے سروں پر کفن باندھ لیں ، سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے کرڑوں مکینوں کو روز گار ، صحت ، تعلیم اور دیگر ضروری ضرورت زندگی کی فراہمی انسانیت کی سربلندی کی ضمانت ہے انہوں نے کہا کہ ملک کو بد عنوانی دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے اور یہی سبب ہے کہ بدعنوانی بدولت پسماندہ اور غریب طبقہ مسائل کا شکار اور کچی آبادیاں اور گوٹھ مسائلستان نبے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ سستی بستیاں بناکر عوام کو رہائشی سہولیات آئین پاکستان کے تحت دیناحکومت کی ذمہ داری ہے جماعت اسلامی کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ کراچی کی تعمیر و ترقی میں کچی آبادیوں اور گوٹھوں کابڑا کردار ہے انہوں نے کہا انتخابات کے وقت امیدوار وعدے کرجاتے ہیں مگر بعد میں پورے نہیں کرتے حکومت نے اربوں روپے بدعنوانی کی نذر کردیئے مگر کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں کا معیار زندگی بلندنہ کر سکی انہوں نے کہا کہ کراچی کے ماحول ، امن اور کاروبار کو تباہ کرنے میں لینڈ مافیا کابڑا ہاتھ ہے لہٰذا ان کے خلاف موثر کاروائی لازمی امر ہے بزرگ صحافی ڈاکٹر عبدالجبار خٹک نے کہا کہ کراچی کی گوٹھوں کی کئی ایکٹر اراضی بحریہ ٹائون کو دینا کراچی کے گوٹھوں کے مکینوں کے ساتھ نا انصافی ہے انہوں نے کہا سی پیک ہمارا نہیںکیونکہ اس سے عوامی اور قومی مفادات کا حصول نظر نہیں آتا اور چند افراد مذہب اور جمہوریت کے نام پر ایسے منصوبوں پر قابض ہیں جنہوں نے کروڑوں متوسط طبقے کے عوام کو حقوق سے محروم رکھا ہے انہوں نے کہا خدا کی نظر میں سب انسان برابر ہیں مگر حقوق پر ڈاکے ڈالنے والوں کی نظر میں انسانیت بھی پسماندہ ہے انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے ضابطے چند افراد کے لئے نہ بنائیں جائیں بلکہ مشترکہ حکمت عملی کے تحت عوام کے مسائل حل کئے جائیں انہوں نے کہا ووٹ لیکر ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور افسوس کہ منتخب نمائندے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کو بھی مالکانہ حقوق نہ دے سکے محفوظ یار خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ لینڈ مافیا اور چائینہ کٹنگ میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرکے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کو مالکانہ حقوق دینا حکومت سندھ کی ذمیداری ہے انہوں نے کہا کہ کچی آبادی اور گوٹھوں کے مکیں محب وطن ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت جعلی گوٹھوں کو لیز دے رہی ہے جو لمحہ فکریہ ہے اور وہ کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مالکانہ حقوق کے حوالے سے سندھ اسمبلی میں آواز بلند کریں گے ،’’کاگف‘‘ کے چیئرمین صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بدعنوان نوکر شاہی لینڈ مافیا اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف 40فیصد ووٹ بینک کے حامل پاکستانی شہری اپنے حقوق کے حصول کے لئے تحریک چلائیں انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں کو لینڈ گریبر اور تیسرے درجے کا شہری سمجھنے والے یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ وہ ہی محب وطن ہیں اور اپنے 40فیصد ووٹ دیکر نا اہل بدعنوان سیاست دانوں کو اسمبلیوں میں بھیجتے ہیں مگر اب آئندہ انتخابات میں ایک لاکھ 28ہزارکچی آبادیاں اور 60ہزارگوٹھوں کے ووٹر اپنے امید وار خودکھڑے کریں گے اور کسی بھی صورت دلفریب نعروں اور وعدوں میں نہیں پھنس گے ، انہوں نے کہا کہ عید کے بعد کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے لاکھوں مکیں اپنے حقوق کیلئے دھرنے بھی دیں گے اور کراچی تا اسلام آباد لانگ مارچ کا انعقاد بھی کرینگے ،کنونشن میں متفقہ طور پر یہ قراردادیں بھی منظور کی گئیں کہ عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے ،وہ اپنی ذمہ داری پوری کریں کچی آبادیوں اور گوٹھ تباہ حال ، بیماریوں ، لینڈ مافیا اور ان سہولت کاروں کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں ، کچی آبادیوں اور گوٹھوں کا کوئی پرسان حال نہیںوطن عزیز کی تعمیر و ترقی میں گوٹھوں اور کچی آبادیوں کا کردار مثالی ہے ریاستی ادارے اور حکومت لینڈ مافیا اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کرکے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق اور بنیادی ضروریات زندگی فراہم کرے سندھ کچی آبادی اتھارٹی کی گورننگ باڈی میں کچی آبادیوں اور گوٹھوں کی نمائندہ تنظیم ’’کاگف‘‘ کی نمائندگی شامل کی جائے کراچی کے مورثی گوٹھوں کی زمین بحریہ ٹائون کو دینے کا سلسلہ بند کیا جائے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے کروڑوں مکیں اپنے حقوق کے حصول کے لئے ، احساس محرمی کے خاتمے کے لئے ، عزت نفس کی بحالی کیلئے اور کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں کو تیسرے درجے کا شہری سمجھنے والوں اور لینڈ مافیا ، بلڈرز مافیااور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھر پور تحریک چلانے کے لئے سروں پر کفن باندھنے کی تیاری کرلیں عید کے بعد لینڈ مافیا ، بلڈرز مافیا اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف دمادم مست قلندر ہوگا،کنونشن میں لوک فنکاروں جن میں قومی ترانوں کے گلوکار محمد افراہیم ، امجد رانا ،اور تنویر جانی نے حصہ لیا اور افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا گیا اوربچوں نے ٹیبلو پیش کئے کنونشن میں مختلف شعبہ ء زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو بابائے خیرپور ایوارڈ بھی دیئے گئے جبکہ سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے مستحقین کو راشن کیلئے کارڈ تقسیم کئے گئے ۔