جامعات سے فارغ التحصیل اپنے متعلقہ شعبوں کے لئے ناگزیر بھی ہوتے ہیں، گورنرسندھ

ہفتہ 20 مئی 2017 21:22

جامعات سے فارغ التحصیل اپنے متعلقہ شعبوں کے لئے ناگزیر بھی ہوتے ہیں، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء)گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ جامعات کسی بھی ملک کی ترقی کا پیمانہ ہوتی ہیں کیونکہ ان سے فارغ التحصیل افراد زندگی کے مختلف شعبوں کی باگ دوڑ سنبھالنے کا اہم فریضہ انجام دیتے ہیں ،جامعات سے فارغ التحصیل اپنے متعلقہ شعبوں کے لئے ناگزیر بھی ہوتے ہیںجبکہ ان کی عملی زندگی میں جامعات سے حاصل کی گئی تعلیم و تربیت اہم کردار ادا کرتی ہے۔

وہ ہفتہ کو جامعہ کراچی ، جامعہ سندھ اور اقراء یونیورسٹی کے باہمی اشتراک سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔کانفرنس میں300 سے زیادہ مقالات پیش کئے جائیں گے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ جامعات سے نکلنے والے ایک نئی سوچ اور جذبہ کے ساتھ اپنے متعلقہ شعبوں سے منسلک ہوتے ہیں اور جس بھی جامعہ سے یہ افراد آتے ہیں اگر وہاں تحقیق پر مبنی تعلیم کو فوقیت دی جاتی ہے تو یہ افراد اپنی پروفیشنل زندگی میں زیادہ بہتر طریقہ سے کامیابی کی منازل طے کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ پاکستان اس لحاظ سے نہایت خوش قسمت ملک ہے کہ یہاں قدرتی وسائل کے ساتھ ساتھ ملک کی آبادی کا 60 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے ، یہ آبادی کا ایک ایسا متحرک اور پر جوش طبقہ ہے کہ اگر ان کی صلاحیتوں کو بہتر طریقہ سے اور مثبت سمت میں استعمال کیا جائے تو ملکی ترقی کی رفتار میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے ، نوجوانوں میں ہر وقت کچھ کرنے کا جذبہ انھیں آبادی کے دیگر حصوں سے ممتاز بناتا ہے۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ جامعات کے مابین اشتراک نہ صرف معیار تعلیم میں بہتری لا سکتا ہے بلکہ اس کے ذریعہ مختلف شعبوں میں تحقیق کی نئی راہیں بھی کھولی جا سکتی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد سے نہ صرف تعلیم کے شعبہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں اضا فہ ہو گا بلکہ تینوں جامعات کے طالب علموں اور اساتذہ کو بھی ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ تعلیم تحقیق پر مبنی ہو تو نہ صرف وہ اپنے متعلقہ شعبوں میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں بلکہ اس سے ملک کی ترقی میں بھی مدد ملتی ہے، مجھے خوشی اور فخرہے کہ صوبہ کی 62 جامعات کا چانسلر یا پیٹرن ہوں۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں سرکاری اور نجی شعبہ کا باہمی تعاون خوش آئند ہے اس تعاون سے معیار تعلیم میں اضافہ کے ساتھ ساتھ تحقیق پر مبنی تعلیم کے فروغ میں نمایاں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ اہم موضوع پر منعقد کی جانے والی اس کانفرنس سے طالب علموں اور اساتذہ کو یکساں فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سی پیک پورے خطہ کے لئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے ،سی پیک کی تکمیل سے پاکستان میں ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغازہوگا اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے جبکہ ملک کا اقتصادی مستقبل کراچی کی معاشی ترقی میں مضمر ہے، امن و امان کے قیام کے بعد کراچی سرمایہ کاری کے لئے آئیڈیل شہر بن چکا ہے ، صوبہ میں سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے دیگر جامعات کے مابین بھی اس طرح کے تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جامعات سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے ماہرین تیار کریں۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں شریک غیر ملکی مندوبین سے گزارش ہے کہ وہ واپس جا کر کراچی میں امن و امان کی صورتحال اور سرمایہ کاری کے مواقعوں سے اپنے ملک کے سرمایہ کاروں کو آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے اس کانفرنس سے مختلف شعبوں کی ترقی کے لئے ٹھوس سفارشات سامنے آئیں گی،معیاری تعلیم کے فروغ میں اقرایونیورسٹی کا کردار نہایت قابل تعریف ہے۔اس موقع پر پروفیسر رابرٹ گریفن ،جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان،ہائر ایجوکیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹرارشد علی نے بھی خطاب کیا۔