وزیر اعظم کسی کے کہنے یا دبائو پر ہرگز استعفیٰ نہیں دیں گے‘ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے‘ ایاز صادق

دورہ سعودی عرب میں وزیر اعظم نواز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات متوقع ہے ‘عالمی عدالت انصاف کی طرف سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی پھانسی روکے جانے کا فیصلہ عارضی ہے ،اس معاملے پر سیاست ہو گی تو دشمن کو حوصلہ ملے گا ،پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہ ماننے والے وکلاء عدالت سے رجوع کریں،سپیکر قومی اسمبلی کی پارٹی کارکنوں میں نوٹیفکیشن تقسیم کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 20 مئی 2017 20:33

وزیر اعظم کسی کے کہنے یا دبائو پر ہرگز استعفیٰ نہیں دیں گے‘ انتخابات ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ دورہ سعودی عرب میں وزیر اعظم نواز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات متوقع ہے ‘ وزیر اعظم محمد نواز شریف کسی کے کہنے یا دبائو پر ہرگز استعفیٰ نہیں دیں گے ملک میں عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے ‘عالمی عدالت انصاف کی طرف سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی پھانسی روکے جانے کا فیصلہ عارضی ہے ،اس معاملے پر سیاست ہو گی تو دشمن کو حوصلہ ملے گا ،پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہ ماننے والے وکلاء عدالت سے رجوع کریں ۔

پارٹی کارکنوں میں نوٹیفکیشن تقسیم کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ وکلاء کا ایک ٹولہ سیاسی ہاتھوں میں کھیل رہا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف کسی کے کہنے پر یا دبائو پر ہرگز مستعفی نہیں ہوں گے،جو لوگ فیصلہ نہیں مانتے وہ سپریم کورٹ چلے جائیں۔کسی کو بھی نواز شریف کی حبب الوطنی پر شک نہیں ہونا چاہیے،ایٹمی دھماکے کرنے پر نوازشریف کو جلاوطنی کی سزا ملی۔

انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب بارے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی مہم میں جو کہہ رہے تھے منتخب ہونے کے بعد ان کی سیاست مختلف ہے ۔ انہوں نے امریکی صدر اور وزیراعظم نواز شریف کی ملاقات بارے سوال کے جواب میں کہا کہ دورہ سعودی عرب میں دونوں رہنمائوں میں ملاقات متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پوری قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ حکومت او ر فوج عالمی عدالت انصاف سے کلبھوشن یادو کو سزا دلوانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔

عالمی عدالت کا فیصلہ حتمی نہیں بلکہ عارضی ہے ۔ اپوزیشن کے لوگ اسے حتمی فیصلہ قرار دے کر مایوسی پھیلا رہے ہیں ۔اگر اس موقع پر قومی مفاد کی بجائے سیاسی مفاد کو اونچا کیا جائے گا تو اس سے ملک کی عزت اور وقار نیچا ہوگا جو نہیں ہونا چاہیے ۔ایسے موقع پر ہمیں متحد ہو نے کی ضرورت ہے ، یہ پیغام دینا چاہیے کہ کلبھوشن کو پھانسی ہوگی ،پاکستان اس معاملہ پر وہی کرے گا جو پاکستان چاہے گا۔