وزیراعلیٰ کا ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک اور پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ کی زیر تعمیر عمارت کادورہ‘طبی سہولتوں کاجائزہ لیا,36اضلاع میں ہیپا ٹائٹس فلٹر کلینکس بنانے کا اعلان

ہفتہ 20 مئی 2017 21:15

وزیراعلیٰ کا ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک اور پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ہفتہ کو پاکستان کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ وریسرچ سنٹر کے تحت بنائے جانے والے ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک کا دورہ کیا -وزیراعلی نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ وریسرچ سنٹرکے منصوبے کی زیر تعمیر عمارت کا بھی دورہ کیا اور منصوبے پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا-وزیراعلی نے ہیپا ٹائٹس فلٹر کلینک میں آنے والے تمام مریضوں کے 100فیصد مفت علاج معالجہ مہیا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ آج سے پہلے غریب اور مستحق مریضوں کااس کلینک میں علاج مفت ہوتا تھا لیکن آج سے میں اعلان کررہا ہوں کہ ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک میں آنے والے 100فیصد مریضوں کا ہر لحاظ سے فری علاج ہوگا-وزیراعلی نے صوبے کے ہر ضلع میں ہیپا ٹائٹس فلٹر کلینکس کے قیام کا بھی اعلان کیا اور کہاکہ یہ 36 فلٹر کلینکس رواں برس کے آخر تک کام شروع کردیں گے او ران فلٹر کلینکس میں آنے والے ہر مریض کا علاج مفت ہوگا-وزیراعلی محمد شہبازشریف نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے سٹیٹ آف دی آرٹ کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ و ریسرچ سنٹرکے منصوبے پر دن رات کام کر رہی ہے -16ارب روپے کا یہ منصوبہ جگر اور گردے کے امراض میں مبتلا مریضوں کو سٹیٹ آ ف دی آر ٹ طبی سہولتیں فراہم کرے گا-ادارے کے جدید ترین ہسپتال کی عمارت کی تعمیر کا کام جاری ہے جہاں پر جدید آلات و مشینری نصب کی جائے گی اور مریضوں کے علاج معالجے کے لئے بہترین اور قابل پاکستانی ڈاکٹرز ہوںگی- ہم یورپ ، مشرق وسطی،امریکہ او ردیگر بیرون ملک مقیم ماہر ڈاکٹروں کو بھی دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے یہاں لائیںگے اور اس ضمن میںڈاکٹر سعید اختر محنت سے کام کررہے ہیں-پنجاب حکومت اپنے وسائل سے یہ شاندار ادارہ بنا رہی ہے جسے چلانے کے لئے ٹرسٹ بنایا گیاہی-اس سال کے اختتام تک ادارے کے پہلے مرحلے کی تکمیل سے گردے اور جگر کے مریضوں کو علاج معالجہ کی جدید سہولتوں کی فراہمی شروع ہوجائے گی-دکھی انسانیت کی خدمت عبادت کا درجہ رکھتی ہے اور اسی مقصد کے پیش نظر صوبائی دارالحکومت میں یہ جدید ادارہ قائم کیا جارہاہی-اس ادارے میں جگر اور گردے کے مستحق مریضوں کا علاج مفت ہوگا جبکہ صاحب حیثیت مریضوں سے فیس لی جائے گی-اس ہسپتال کی تکمیل سے جگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کو علاج کے لئے چین، یورپ یا بھارت نہیں جانا پڑے گابلکہ انہیں اس ہسپتال میں ہی علاج کی جدید اور معیاری سہولتیں حاصل ہوںگی اوران کا علاج اسی ہسپتال میں ہوگا-کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا قیام پنجاب اورپاکستان کے عوام کے لئے ایک بڑی کامیابی ہو گی- ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے علاج کے لئے یہاں فلٹرکلینک بھی بنایا گیاہے او رایسے فلٹر کلینکس صوبے کے 36اضلاع میں بنائے جائیں گے،جس کے لئے اراضی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ جلد سے جلد ان فلٹر کلینکس کا قیام عمل میں لایا جاسکی-انہوںنے کہاکہ ہیپا ٹائٹس ایک موذی مرض ہے او راس کی بروقت تشخیص او رعلاج انتہائی ضروری ہے اور اس مقصد کے لئے پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں ہیپا ٹائٹس فلٹر کلینکس کا جال بچھانے کا فیصلہ کیاہے جس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیاہی-انہوں نے کہاکہ پاکستان اور پنجاب میں ہیپا ٹائٹس کامرض تیزی سے پھیل رہاہے اور اس کا سدباب ایک چیلنج بن چکا ہی- پنجاب حکومت کی یہ شاندارکاوش اس مرض کی روک تھام میںمعاون ثابت گی-انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیں، دکھی انسانیت کی خدمت اور مریضوں کے علاج معالجے کے لئے جتنے وسائل درکار ہوںگے، فراہم کئے جائیں گے، یہی وجہ ہے کہ فلٹر کلینک کو چلانے کے لئے شاندار مینجمنٹ سسٹم بنایا گیاہی-میری میڈیا کے نمائندوں سے درخواست ہے کہ وہ قابل عمل تجاویز دیں تاکہ مریضوں کو مزید بہتر سہولت فراہم کی جا سکی-وزیراعلی نے کہاکہ دور دراز علاقوں میں ہیپا ٹائٹس کے مرض سے بچائو اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی مہم موثر انداز میں چلانے کی ضرورت ہے،حکومت پنجاب نے اس سلسلے میں موثر اقدامات کئے ہیں او رمتعلقہ ادارو ں کو عوام کو اس مرض کے بارے میں بھرپور آگاہی دینے کے لئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں-انہوںنے کہاکہ ہیپاٹائٹس تیزی سے پھیلتا ہوا مرض ہے، اس کا راتوں رات تو خاتمہ نہیں کیا جاسکتا تاہم اس مرض کی روک تھام کے لئے بنیاد رکھ دی ہی- میڈیاکی جانب سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی نے کہاکہ پنجاب حکومت نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا شاندار پروگرام بنایاہے جس کا آغاز جنوبی پنجاب کی 37تحصیلوں سے بیک وقت کیا جا رہاہے، اس ضمن میں جنوبی پنجاب میں سروے شروع کردئیے گئے ہیں یہ ایک جامع او رمربوط پروگرام ہے جس کے کنٹریکٹ رواں برس نومبر تک ایوارڈ کر دئیے جائیں گے اور کام شروع ہوجائے گااور 2018ء میںہر ماہ پینے کے صاف پانی کے منصوبے مکمل ہوتے جائیں گی-میںمفاد عامہ اس شاندار پروگرام پر ذاتی طو رپر پیشرفت کا جائزہ لے رہاہوں-انہوںنے کہاکہ بددیانت بیوروکریٹس نے اس پروگرام کو بہت نقصان پہنچایا اور اس میں اربوں روپے کے گھپلے کرنے کی کوشش کی لیکن پنجاب حکومت کی بروقت اقدامات سے ان کی یہ کوشش ناکام ہوئی،اب ان افسران کے خلاف اینٹی کرپشن میں کارروائی ہو رہی ہے اور ایسے افسران سے کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں ہو گی کیونکہ یہ قوم کاپیسہ ہے اور میں اس میں کسی قسم کی خیانت نہیں ہونے دوں گا-ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے لئے پنجاب حکومت نے غیر معمولی وسائل فراہم کئے ہیں جس سے صحت عامہ کا نظام بہتری کی جانب بڑھ رہاہی-ہر ضلعی ہیڈ کوارٹرہسپتال میں سی ٹی سکین مشین فراہم کی جائیگی جس پر جون میں عملدرآمد شروع ہوجائے گا او ریہ مشینیں 24گھنٹے چلیں گی اور مریضوں کو سی ٹی سکین کے لئے بڑے شہروں میں نہیں آنا پڑے گا- اس نظام سے ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں خراب بھی نہیں ہوں گی او رپرانا فرسودہ نظام دفن ہو جائے گا، اسی طرح پنجاب حکومت نے رواں برس معیاری ادویات کی فراہمی کے لئے مربوط نظام بنایاہی-ادویات کے نمونے بیرون ملک کی لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں- اس نظام سے اشرافیہ کا بچہ بھی وہی دوائی استعمال کرے گا جو غریب کا بچہ کرتاہی-ایک او رسوال کے جواب میں وزیراعلی نے کہاکہ گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری ایک گھنائونا جرم ہے او راس مقصد کے لئے پنجاب حکومت نے ڈاکٹر فیصل مسعود کی سربراہی میں پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی قائم کی ہے اور اس مکروہ کاروبار کا ہر قیمت پر خاتمہ کیا جائے گا-جعلی ادویات کے مافیا کو ختم کرنے کے لئے آخری حد تک جائیں گی-دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کے لئے ہسپتالوں میں کارڈیالوجی یونٹس بنانے کے پروگرام پر کام کررہے ہیں اور رواں مالی سال کے بجٹ میں اس پروگرام کے لئے فنڈز مختص کئے جائیں گی-عمران خان کی جانب سے لگائے جانے والے جھوٹے الزامات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی نے کہاکہ وہ باتیں تو بڑی کرتے ہیں لیکن انہوں نے میرے دو نوٹسز کا آج تک جواب نہیں دیا-میں نے ان کو نوٹسز بھجوادئیے ہیں لیکن کوئی جواب نہیں آیا،جو شخص نوٹسز کا جواب تک نہ دے اس کے بارے میں میں کیا کہہ سکتا ہوں-بعدازاں وزیراعلی محمد شہبازشریف نے ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک کا دورہ کیا اور کلینک کے مختلف شعبے دیکھے ۔

(جاری ہے)

وزیراعلی نے کلینک میں زیر علاج مریضوں سے ملاقات کی اوران کی خیریت دریافت کی اور طبی سہولتوں کے بارے میں پوچھا-مریضوں نے علاج معالجے کی جدید سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور شاندار سہولتیں فراہم کرنے پر شہبازشریف کو مبارکباد دی اورفلٹر کلینک میں جدید طبی سہولتوں کی فراہمی پر وزیراعلی محمد شہبازشریف کا شکریہ ادا کیا-وزیراعلی نے کلینک میں موجود ڈاکٹروں او ردیگر عملے کی کارکردگی کی تعریف کی-وزیراعلی نے انڈوسکوپی روم ،فارمیسی،لیبارٹری اوردیگر کمروں میں گئے اور وہاں فراہم کی جانے والی ہر طبی سہولت کا خود جائزہ لیا -وزیراعلی نے مریضوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہیپا ٹائٹس کے مریضوںکے علاج معالجے کے لئے یہ ایک شاندار فلٹر کلینک بنایا گیاہے اور رواں سال کے اختتام تک ا سطرح کے فلٹر کلینکس 36اضلاع میں قائم کردئیے جائیں گی-وزیراعلی نے اس موقع پر اعلان کیاکہ آج سے فلٹر کلینک میںہر مریض کا 100فیصد فری علاج ہوگا-انہوںنے کہاکہ عام آدمی کا پاکستان پراس سے زیادہ حق ہے جتناکہ اشرافیہ کا-عام آدمی کو عزت و وقار کے ساتھ علاج معالجے کی جدید سہولتیں فراہم کرنا میرا مشن ہے او ردکھی انسانیت کی خدمت کر کے مجھے سکون اور راحت ملتی ہی- وزیراعلی نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے منصوبے کی زیر تعمیر عمارت کا بھی دورہ کیا اور منصوبے پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا-وزیراعلیٰ نے منصوبے پر انتہائی معیاری اوربرق رفتاری سے ہونے والے کام کو سراہا۔

وزیراعلیٰ نے مزدوروں سے ہاتھ ملایا اوران کی شبانہ روز محنت کو بھی سراہا-وزیراعلی نے مزدوروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آپ ایک قومی منصوبے پر کام کر رہے ہیںجو بڑی خدمت ہے اور آپ کا کردارہمیشہ یادر کھا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ منصوبے پر تیز رفتار کام دیکھ کر مجھے بے حد خوشی ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ گردے اور جگر کے مریضوں کو جدید علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی میں یہ منصوبہ سنگ میل ثابت ہوگا۔کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ شفافیت ، رفتار اور معیار کے لحاظ سے پنجاب حکومت کے دیگر منصوبوں کی طرح ایک شاہکار ہوگا-

متعلقہ عنوان :