کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت کے فیصلے سے اسے جفاکشی سے پکڑنے والے پاک فوج کے جوان مایوسی کا شکار ہیں، سید خورشید شاہ

عالمی عدالت کا فیصلہ حکومت کی ناکامی ہے حکومت نے کوششیں لی ہو تی تو آج نتیجہ کچھ اور ہوتا، قائد حزب اختلاف وقت نے ثابت کر دیا ہے بلا ول بھٹو کی جانب سے ملک میں وزیر خا رجہ لگانے کا مطالبہ مذاق نہیں تھا، افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 20 مئی 2017 23:26

کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت کے فیصلے سے اسے جفاکشی سے پکڑنے والے ..
سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت کے فیصلیسے اسے جفاکشی سے پکڑنے والے پاک فوج کے جوان مایوسی کا شکار ہیں عالمی عدالت کا فیصلہ حکومت کی ناکامی ہے حکومت نے کوششیں لی ہو تی تو آج نتیجہ کچھ اور ہوتا وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ بلا ول بھٹو کی جانب سے ملک میں وزیر خا رجہ لگانے کا مطالبہ مذاق نہیں تھاان خیالات کا اظہار انہوں نے روہڑی کے قریب عمر کس نہر پر سولر پمپنگ اسٹیشن کی افتتاحی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سید خورشید احمد شاہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی عدالت کا فیصلہ صرف خارجہ پالیسی کی نہیں حکومت کی ناکامی ہے اورحکومت کی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ نواز شریف اقوام متحدہ بھی گئے مگر وہاں بھی کلبھوشن کا نام تک نہ لیا جس کی وجہ سے ان کی سجن جندال سے ملاقات کے حوالے سے شکوک و شہبات جنم لیتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کا وزیر خارجہ لگانے کا مطالبہ مزاق سمجھا گیا مگر یہ ان کی دور اندیشی تھی جو سچ ثابت ہوئی ہے حکومت نے وزارت خارجہ کو مکمل طور پر نظر انداز کررکھا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں نواز شریف کی حکومت فیڈریشن کی سب سے بڑی دشمن بنی ہوئی ہے اور اگر فیڈریشن کو کوئی نقصان ہوا تو اس کی ذمہ دار بھی نواز شریف کی حکومت ہو گی جو چھوٹے صوبوں اور بڑے صوبے کے درمیان نفرتیں پیدا کررہی ہے موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی چھوٹے صوبوں کی ترقی کیلیے شروع کردہ منصوبوں کو ختم کردیا ان کا کہنا تھا کہ قطری شہزادے کے خط کو تو سپریم کورٹ کے پانچوں جج مسترد کرچکے ہیں صرف ایک دو سوالات کے لیے جے آئی ٹی بنائی گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار شریف آدمی ہیں جو سندھ میں کچھ ہو تو برہم ہوجاتے ہیں مگر جب اسلام آباد لاہوریا کہیں اور کچھ ہو تو اس پر خاموش رہتے ہیں پی ایس پی پر واٹر کین کے ذریعے پانی برسانے پر وہ برہم ہوتے ہوئے وہ ماڈل ٹاون ، ڈی چوک اور عمران خان کے گھر پر حملوں کو بھول گئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے بجٹ میں عوام کے لیے کوئی خوشخبری نہیں ہوگی وہ ملازمین کی تنخواہیں بڑھا نہیں رہے ہیں ہم نے تو مطالبہ کیا ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں میں تیس سیپنتیس فیصد اضا فہ کیا جا ئے اور دو ہزار دس میں بڑھائی گئی تنخواہیں بھی اس میں ضم کی جا ئیں ان کا کہنا تھا کہ ہم پر پی ایس پی کے احتجاج پر پانی برسانے پر برہم ہونے والوں نے تو اساتذہ اور کلرکوں پر لاٹھی چارج کیااس پر وہ کیوں خاموش رہے ان کا یہ دوہرامعیار اب قوم سمجھ چکی ہے اور اور اب ان کے جھانسے میں نہیں آئے گی ۔