22اگست کو پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں کے ساتھ ہمیں شامل نہیں کیا جائے،فاروق ستار

پاکستان زندہ باد کہنے والوں پر مقدمات کے اندراج کا کوئی جواز نہیں ہے، ہمیں مقدمے میں زبردستی گھسیٹا گیا، کیس کو واپس لینا چاہیے،پریس کانفرنس

ہفتہ 20 مئی 2017 19:10

22اگست کو پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں کے ساتھ ہمیں شامل نہیں کیا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2017ء) ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ 22 اگست کو پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں کے ساتھ ہمیں شامل نہیں کیا جائے۔ پاکستان زندہ باد کہنے والوں پر مقدمات کے اندراج کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ ہمیں اس مقدمے میں زبردستی گھسیٹا گیا، اس کیس کو واپس لینا چاہیے۔عوامی ریلی کو ریلا بناکر ثابت کریں گے کہ حیدرآباد آج بھی ایم کیو ایم کا قلعہ ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہا کہ رئوف صدیقی کی نئی کتاب پڑھ لی جائے تو جے آئی ٹی کا فیصلہ کرنے میں آسانی ہوجائے گی۔پاکستا ن میںاگر گھر میں بھی جھگڑا بھی ہوجائے تو جے آئی ٹی بنانے کا کہا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پاکستان زندہ باد کہنے والوں پر مقدمات کے اندراج کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

ہمیں اس مقدمے میں زبردستی گھسیٹا گیا، اس کیس کو واپس لینا چاہیے۔ریاست اور حکومت سے کہا ہے کہ جن لوگوں نے پاکستان زندہ باد کہنے والوں پر مقدمہ نہیں بنتا۔ 22 اگست کو پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں کے ساتھ ہمیں شامل نہیں کیا جائے۔ آج بھی بلاجواز چھاپے اور گرفتاریاں جاری ہیں، چوہدری نثار تنگ نظری کا مظاہرہ کررہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ عوام ریلی کو ریلا بناکر ثابت کردیں کہ حیدرآباد آج بھی ایم کیو ایم کاقلعہ ہے۔

90 کی دھائی کے آخر میں حیدرآباد میں قتل عام کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔آئی جی اے ڈی خواجہ اچھے افسر ہیں امید ہے کہ وہ ازسرنو اور شفاف تحقیقات کریں گے۔اس موقع پر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہایم کیو ایم نے ثابت کردیا کہ وہ غریبوں کی جماعت ہے۔ رئوف صدیقی جب الیکشن لڑرہے تھے تو ان پر بم حملہ بھی کیا گیا۔دھاندلی کے ثبوت محمود آباد کے غریب عوام نے ہمیں دیے تھے۔ رئوف صدیقی کو ہرانے کے لیے سب نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر سب ناکام ہوئے۔

متعلقہ عنوان :