دوسری جنگ عظیم کے بعد ہمارے خطے میں ریلوے پر سرمایہ کاری نہیں ہوئی مگر اب ہم ایک صدی پرانی ریلوے کے ساتھ گزارا نہیں کر سکتے، پاکستان ریلوے کو بحال ہی نہیں کیا جارہا بلکہ اسے ایک شاندار ریلوے اور ایک باوقار ادارہ بنارہا ہے، سی پیک کے تحت ایک ہزار ارب روپوں کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے، ریلوے کی آمدن میں دوگنا سے بھی زیادہ اضافہ ہو رہا ہے ، ان تمام کوششوں کے نتیجے میں جدید ریلوے کے خواب کے شرمندہ تعبیر ہونے کا وقت آ گیا ہے

وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب

ہفتہ 20 مئی 2017 18:28

دوسری جنگ عظیم کے بعد ہمارے خطے میں ریلوے پر سرمایہ کاری نہیں ہوئی مگر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد ہمارے خطے میں ریلوے پر سرمایہ کاری نہیں ہوئی مگر اب ہم ایک صدی پرانی ریلوے کے ساتھ گزارا نہیں کر سکتے، پاکستان ریلوے کو بحال ہی نہیں کیا جارہا بلکہ اسے ایک شاندار ریلوے اور ایک باوقار ادارہ بنارہا ہے، سی پیک کے تحت ایک ہزار ارب روپوں کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے، ریلوے کی آمدن میں دوگنا سے بھی زیادہ اضافہ ہو رہا ہے ، ان تمام کوششوں کے نتیجے میں جدید ریلوے کے خواب کے شرمندہ تعبیر ہونے کا وقت آ گیا ہے۔

وہ ہفتہ کو ریلوے ہیڈکوارٹرز میں راولپنڈی اور کوہاٹ کے درمیان ریل کار چلانے پر پیش رفت کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ میں بھی میر پور خاص سے حیدر آبادد تک ریل کی سروس میں بڑی تبدیلی لائی جا رہی ہے اور اسے کراچی تک بڑھایا جا رہا ہے جبکہ سبی ہرنائی سیکشن پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔ وزیر ریلویز کو بتایا گیا کہ راولپنڈی کوہاٹ سیکشن میں ٹریک کی درستگی کے ساتھ ساتھ کوہاٹ ریلوے اسٹیشن کی تعمیر کا کام شروع کیا جا رہا ہے جو تین سے چار ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔

خواجہ سعد رفیق نے مرمت اور بحالی کے کام کو تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ راولپندی کوہاٹ کے درمیان چلنے والی ریل کار کی بوگیاں نئی اور ان کا کرایہ روڈ ٹرانسپورٹ سے کم ہونا چاہئے تاکہ ہم اپنے خیبرپختونخواہ کے عوام کو ایک بہترین تحفہ دے سکیں جس کا وعدہ وزیراعظم نواز شریف کر چکے ہیں۔ اجلاس میں مختلف بڑے شہروں کے درمیان چلنے والی ٹرینوں کے وقت، رفتار اور سہولیات پر بھی وزیر ریلویز کو بریفنگ دی گئی۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ریلوے کو انفراسٹرکچر کی ڈویلپمنٹ پر خصوصی توجہ دینی ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ جدید اور ترقی یافتہ ممالک کی طرح پاکستان ریلویز بھی اپنا کردار بطور ریگولیٹر بڑھائے تاکہ مسافروں کو بہترین سفری سہولتیں فراہم کرنے کا عمل زیادہ آسان، تیز اور جامع بنایا جا سکے۔ اجلاس میں پاکستان ریلویز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرجاوید انور، ممبر فنانس غلام مصطفیِ، اے جی ایم انفراسٹرکچر ہمایوں رشید، اے جی ایم ٹریفک عبدالحمید رازی، اے جی ایم مکینیکل انصر بااللہ، سی ایم ایم نوید مبشر، سی او پی ایس وقار احمد شاہد اور دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔(ار)