عالمی عدالت انصاف نے بھارت کو کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کیلئے کوئی حکم جاری نہیں کیا،عالمی عدالت پاکستان کے قانون اور آئین کے تحت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزا ختم نہیں کر سکتی،عالمی عدالت انصاف میں اپنا ایڈہاک جج تعینات کریں گے،خاور قریشی نے مدلل انداز میں پاکستان کا کیس پیش کیا، بھارتی تاجر جندال کے دورہ کا کلبھوشن یادیو کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے،عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کی تمام سرگرمیاں سامنے لائیں گے،بھارت کلبھوشن یادیو کے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کیلئے عالمی عدالت انصاف گیا، یہ قومی مفاد کا مسئلہ ہے اپوزیشن سیاسی پوائنٹ سکور نگ کرنا بدقسمتی ہے۔ ، کلبھوشن یادیو کو پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق سزا ہو ئی، ثابت کریں گے کہ بھارت اپنے ریاستی عناصر کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرواتا ہے، کوشش ہے کہ کلبھوشن یادیو کا کیس جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچ جائے،اس وقت دائرہ اختیار ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی کے حوالے سے طے ہوا ،بھارت قیاس آرائی اور پوائنٹ سکورنگ کررہاہے، کیس ہارنے کا بھارتی پروپیگنڈا بے بنیاد ہے

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا ایڈیٹرز اور سینئر اینکرز کوبریفنگ

ہفتہ 20 مئی 2017 18:28

عالمی عدالت انصاف نے بھارت کو کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کیلئے کوئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاہے کہ عالمی عدالت انصاف نے بھارت کو کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کیلئے کوئی آرڈر جاری نہیں کیا،عالمی عدالت پاکستان کے قانون اور آئین کے تحت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزا ختم نہیں کر سکتی،عالمی عدالت انصاف میں اپنا ایڈہاک جج تعینات کریں گے،خاور قریشی نے مدلل انداز میں پاکستان کا کیس پیش کیا، بھارتی تاجر جندال کے دورہ کا کلبھوشن یادیو کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے،عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کی تمام سرگرمیاں سامنے لائیں گے،بھارت کلبھوشن یادیو کے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کیلئے عالمی عدالت انصاف گیا، یہ قومی مفاد کا مسئلہ ہے اپوزیشن سیاسی پوائنٹ سکور نگ کرنا بدقسمتی ہے، سیاسی مقاصد کے لئے قومی نوعیت کے ایشوز پر بیان دینا درست نہیں ہے ، کلبھوشن یادیو کو پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق سزا ہو گی۔

(جاری ہے)

ثابت کریں گے کہ بھارت اپنے اسٹیٹ ایکٹرز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرواتا ہے،۔ کوشش ہے کہ کلبھوشن یادیو کا کیس جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچ جائے۔ اس وقت دائرہ اختیار ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی کے حوالے سے طے ہوا ہے۔ دائرہ اختیار کے حوالے سے مکمل معاملہ ابھی طے ہوناباقی ہے،یہ ہمارے لئے اچھا موقع ہے کہ بھارت کی دہشت گردی کی سرگرمیاں بے نقاب کریں۔

کیس ہارنے کا بھارتی پروپیگنڈا بے بنیاد ہے۔ بھارت پروپیگنڈے کی کوئی اہمیت نہیں ہے،مسئلہ کشمیر کے حوالے سے یہ کئی پہلو ہیں۔ انسانی حقوق کا معاملہ بھی ہے ،اس حوالے سے غور کیاجائے گا کہ کشمیر کے حوالے سے کون سا پہلو عالمی عدالت انصاف میں اٹھایا جا سکتا ہے۔ہفتہ کو مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ایڈیٹرز اور سینئر اینکرز کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو آئین و قانون کے مطابق سزا دی گئی ‘ آئی سی جے نے کیس کے فیصلے تک کلبھوشن یادیو کی سزائے موت روکنے کا کہاہے۔

عالمی عدالت انصاف نے بھارت کو کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کیلئے کوئی آرڈر جاری نہیں کیا۔ کلبھوشن یادیو کوئی عام آدمی نہیں ہے وہ ایک حاضر سروس نیول آفیسر ہے اور جعلی پاسپورٹ استعمال کرتا رہا ہے اور پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کارانہ کارروائیوں کا اس نے اعتراف کیا ہے۔ آئی سی جے میں جانے کا فیصلہ دہشت درست تھا۔ بھارت نے کیس کے حوالے سے غلط تاثر سامنے لایا کیس کے حوالے سے ہماری پوزیشن مضبوط ہے۔

عالمی عدالت انصاف میں اپنا ایڈہاک جج تعینات کریں گے۔ خاور قریشی کو وکیل کرنے کا فیصلہ سب کا متفقہ تھا۔ پاکستان کو تیاری کیلئے 5 دن ملے۔ ہم مشاورت کے بعد عالمی عدالت انصاف میں گئے۔ خاور قریشی نے مدلل انداز میں پاکستان کا کیس پیش کیا۔ بھارت کے اپنے ایک جج نے کہا کہ بھارت نے عالمی عدالت میں جا کر غلطی کی ہے۔ عالمی عدالت بھارتی جاسوس کی سزا ختم نہیں کر سکتی۔

5 دن میں ایڈہاک جج لگانا پاکستان کیلئے ممکن نہیں تھا۔ کلبھوشن یادیو کو پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق سزا ہو گی۔ ثابت کریں گے کہ بھارت اپنے اسٹیٹ ایکٹرز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرواتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پاکستان کے وکیل نے 50 منٹ میں بات مکمل کر لی اور سارا وقت استعمال نہیں کیا۔ بات کوالٹی کی ہوتی ہے چاہے 10 منٹ میں مناسب مدلل انداز میں اپنا موقف پیش کیا جائے۔

وہاں خانہ پری نہیں کرنی پڑتی۔ سب نے تعریف کی ہے کہ پاکستان کے وکیل نے اچھے انداز میں کیس پیش کیا ہے۔ بھارت کے ایک جج نے کہا کہ بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں جا کر پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی کیس عالمی عدالت میں جانے کا جواز فراہم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی تاجر جندال کے دورہ کا کلبھوشن یادیو کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ان کا دورہ ذاتی نوعیت کا تھا۔ عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کی تمام سرگرمیاں سامنے لائیں گے۔ عالمی عدالت نے کہا ہے کہ جب تک کیس مکمل نہیں ہو جاتا کلبھوشن کو پھانسی نہ دیں دائرہ اختیار کے حوالے سے ہمارا کیس مضبوط ہے۔ کیس میں کامیابی حاصل کریں گے۔ پاکستان کے قانون کے تحت عالمی عدالت سزائے موت کی سزا نہیں روک سکتی ۔ بھارت کلبھوشن یادیو کے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کیلئے عالمی عدالت انصاف گیا۔

یہ قومی مفاد کا مسئلہ ہے اپوزیشن سیاسی پوائنٹ سکور نگ کرنا بدقسمتی ہے۔ سیاسی مقاصد کے لئے قومی نوعیت کے ایشوز پر بیان دینا درست نہیں ہے ابھی ابتدائی سماعت ہوئی ہے تفصیلی سماعت کے دوران ہمارے وکلا اپنا موقف درست ثابت کریں گے۔ کوشش ہے کہ کلبھوشن یادیو کا کیس جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچ جائے۔ اس وقت دائرہ اختیار ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی کے حوالے سے طے ہوا ہے۔

دائرہ اختیار کے حوالے سے مکمل معاملہ ابھی طے ہوناباقی ہے۔ بھارت قیاس آرائی کرتا رہتا ہے اور پوائنٹ سکورنگ کررہاہے۔ وزیر اعظم نے کلبھوشن یادیو کے حوالے سے پہلا ڈوزیئر 2015ء میں جنرل اسمبلی میں پیش کیا۔ دوسرا ڈوزیئر 2017ء کو اقوام متحدہ میں بھیجا۔ کشمیر کے حوالے سے پاکستان اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرے گا۔ اقوام متحدہ کو کیس کے حوالے سے مکمل تفصیل کے ساتھ ڈوزیئر اپ ڈیٹ کر کے اقوام متحدہ کو پیش کیا جائے گا۔

کیس پر جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ کیس کے حوالے سے تمام قانونی مراحل پورے کئے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے یہ کئی ڈامینشن ہیں۔ انسانی حقوق کا معاملہ بھی ہے اس حوالے سے غور کیاجائے گا کہ کشمیر کے حوالے سے کون سا پہلو عالمی عدالت انصاف میں اٹھایا جا سکتا ہے۔ کشمیرایشو کو آئی سی جے سے لے کر جانے کی بات نہیں کی۔ کشمیر کے عوام اپنے حقوق کے لئے اقوام متحدہ کی قرار داد کے تحت لڑ رہے ہیں ۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں اٹھایا ہے ہم اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ مسئلہ کشمیر کے کئی پہلو ہیں ان کا حوالہ دیا جا سکتا ہے۔ قونصلر رسائی بھی سلامتی کونسل کے تناظر میں پاکستان اٹھا سکتا ہے۔ وکیل کی فیس کے حوالے سے بھارت کا میڈیا غلط معلومات پھیلا رہاہے اور منفی پروپیگنڈا پھیلا رہا ہے۔ کیس میں جب ضرورت پڑی اٹارنی جنرل خود پیش ہوں گے ۔

قونصلر رسائی کے حوالے سے پاکستان کی سلامتی کے پہلو پر اپنا موقف پیش کریں گے اپنے کیس کو مضبوط انداز میں پیش کریں گے۔ کلبھوشن یادیو کے ابھی اپیل کے حوالے سے ابھی رحم کی اپیل کیلئے دن موجود ہیں ۔ یہ وقت پورا ہو گا تو کیس کا فیصلہ ہو گا۔ کیس کے حوالے سے ہماری تیاری مکمل ہے۔ بھارت نے کلبھوشن یادیو کے حوالے سے سوالات کے جوابات نہیں دئیے۔

سنجیدہ معاملہ میں قونصلر رسائی کے معاملے پر ہر پہلو کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ ڈوزیئر میں تفصیلات دی ہیں کہ وہ بلوچستان اور کراچی میں کن کن واقعات میں ملوث تھا۔ اس حوالے سے ثبوت موجود ہیں۔ یہ ہمارے لئے اچھا موقع ہے کہ بھارت کی دہشت گردی کی سرگرمیاں بے نقاب کریں۔ کیس ہارنے کا بھارتی پروپیگنڈا بے بنیاد ہے۔ بھارت پروپیگنڈے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ (رانا+و خ)