کلبھوشن کے خاندان کو ویزا اور قونصلر رسائی کا فیصلہ میرٹ پر ہوگا، عبدالباسط

پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور عارضی فوائد کے لئے قومی سلامتی کے امور پر سمجھوتا نہیں کرے گا،آج نہیں تو 5 سال بعد پاکستان بھارت کو مذاکرات کی میز پرآنا ہوگا، بات چیت کیلئے کوئی بھی پیشگی شرط قابل قبول نہیں، پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ تمام اہم معاملات پر مذاکرات کا خواہاں ہے تاہم بات چیت اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے پاکستانی ہائی کمشنر کا بھارتی اخبار کو انٹرویو

ہفتہ 20 مئی 2017 18:21

کلبھوشن کے خاندان کو ویزا اور قونصلر رسائی کا فیصلہ میرٹ پر ہوگا، عبدالباسط
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے واضح کیا ہے کہ کلبھوشن کے خاندان کو ویزا اور قونصلر رسائی کا فیصلہ میرٹ پر ہوگا، پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور عارضی فوائد کے لئے قومی سلامتی کے امور پر سمجھوتا نہیں کرے گا۔ایک بھارتی اخبار کو کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سے تمام تصفیہ طلب معاملات پر بامعنی مذاکرات چاہتا ہے ، آج نہیں تو 5 سال بعد بھی بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہی پڑے گا۔

عبد الباسط کا کہنا تھا کہ سزا یافتہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن مضبوط ہے اور عالمی عدالت میں اس کیس کے جانے سے واضح ہوگیا کہ پاکستان میں دہشت گردی بیرونی تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتی جب کہ کلبھوشن کے خاندان کو ویزا اور قونصلر رسائی کا فیصلہ میرٹ پر ہوگا۔

(جاری ہے)

عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دارملک ہے اور عارضی فوائد کے لیے اصولوں پرسمجھوتہ نہیں کرے گا، قومی سلامتی کے امور پرتو قطعا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔

پاکستان میں دہشتگردی کی سرگرومیوں میں بیرونی عناصر ملوث ہیں۔انھوںنے کہاکہ پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ تمام اہم معاملات پر مذاکرات کا خواہاں ہے تاہم بات چیت اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ہائی کمشنر نے کہا کہ مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے اور بات چیت کیلئے کوئی بھی پیشگی شرط قابل قبول نہیں۔

متعلقہ عنوان :