صالح پٹ کا علاقہ پہلے ریگستان تھا اب یہاں 7 کاٹن فیکٹریاں ہیں ‘لوگ کہتے ہیں یہاںترقی نہیں ہورہی ‘میں نہیں چاہتا علاقے میں لوگ بھوکے اور بے روزگار مریں‘ کوشش ہے لوگوں کو روز گار فراہم کیاجائے ‘کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کو بڑی ناکامی ہوئی ‘جندال اور نوازشریف کی ملاقات نے شکوک کو جنم دیا ‘موجودہ حکومت فیڈریشن کی مخالف ہے‘سندھ میں 12سے 14گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ‘حکومت چھوٹے صوبوں میں نفرت پیدا کی جا رہی ہے ‘حکومت بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 30سے 35فیصد اضافہ کرے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی حیدر آباد میں میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 20 مئی 2017 16:28

صالح پٹ کا علاقہ پہلے ریگستان تھا اب یہاں 7 کاٹن فیکٹریاں ہیں ‘لوگ کہتے ..
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ صالح پٹ کا علاقہ پہلے ریگستان تھا اب یہاں 7 کاٹن فیکٹریاں ہیں ‘لوگ کہتے ہیں یہاںترقی نہیں ہورہی ‘میں نہیں چاہتا علاقے میں لوگ بھوکے اور بے روزگار مریں‘ کوشش ہے لوگوں کو روز گار فراہم کیاجائے ‘یہاں پر اب ایگری کلچر میں بھی اضافہ ہوا ہے ہزاروں لوگوں کا ان فیکٹریوں اور زراعت کے ساتھ روزگار وابستہ ہے ‘کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کو بڑی ناکامی ہوئی ‘جندال اور نوازشریف کی ملاقات نے شکوک کو جنم دیا ‘موجودہ حکومت فیڈریشن کی مخالف ہے‘سندھ میں 12سے 14گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ‘حکومت چھوٹے صوبوں میں نفرت پیدا کی جا رہی ہے ‘حکومت بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 30سے 35فیصد اضافہکرے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو حیدر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقے پہلے ریگستان تھا مگر اب یہاں پر زراعت اور پر قسم کی ایگریکلچر سرگرمیاں ہورہی ہیں ۔اس علاقے میں 7کاٹن فیکٹریاں لگ چکی ہیں لوگ کہتے ہیں یہاں ترقی نہیں ہورہی ۔خورشید شاہ نے کہاکہ ہزاروں لوگوں کا روز گار زراعت اور فیکٹریوں سے وابستہ ہے ‘پیسہ آیا تو ہزاروں لوگوں نے دوکانیں کھول لیں تعلیم بھی آئی ہے کسی بھی حکومت کی یہ بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے یہ تقریر نہیں حقائق ہیں انہوں نے مجھ سے کہا کہ دن ایک بجے کا وقت مقرر ہے گرمی بہت تیز ہوگئی آپ یہاں کیسے آئیں گے تو میں نے کہاکیوں میں کوئی لند ن یا امریکہ سے آیا ہوں میں بھی انہی گلی کوچوں میں ننگے پائوں چل کر کالجوں میں گیا۔

سخت محنت کی تو آج یہاں تک پہنچا ہوں ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کوشش ہے لوگوں کو روز گار فراہم کیاجائے ۔میں نہیں چاہتاکہ میرے علاقے کے لوگ بھوکے اور بے روزگار مریں ۔انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کو بڑی ناکامی ہوئی ‘جندال اور نوازشریف کی ملاقات نے شکوک کو جنم دیا ۔موجودہ حکومت فیڈریشن کی مخالف ہے ۔سندھ میں سپر ہائی وے کو موٹروے کہا گیا خورشید شاہ نے کہا کہ سپرہائی وے کو چوڑاکر کے کہاگیا کہ یہ موٹروے ہے ۔سندھ میں 12سے 14گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے حکومت چھوٹے صوبوں میں نفرت پیدا کررہی ہے ‘قطری شہزادے کے خطوط کو سپریم کورٹ نے رد کردیاہے ۔میرا مطالبہ ہے کہ بجٹ میں حکومت 30سے 35فیصد تنخواہوں میں اضافہ کرے۔