پاکستان عالمی عدالت کے دائرہ کار سے متعلق مارچ 2017 کاترمیم شدہ ڈکلیریشن واپس لے سکتا ہے،شیریں مزاری

عالمی عدالت میں بھارتی ہاتھوں میں کھیلنے کے بعد بعید نہیں ہم شکیل آفریدی کو رہا کر دیں، بیان

ہفتہ 20 مئی 2017 14:18

پاکستان عالمی عدالت کے دائرہ کار سے متعلق مارچ 2017 کاترمیم شدہ ڈکلیریشن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2017ء) چئیرمین پاکستان تحریک انصاف کی ترجمان ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کے دائرہ کار سے متعلق مارچ 2017 کاترمیم شدہ ڈکلیریشن واپس لے سکتا ہے، ہم نے عالمی عدالت انصاف میں بہت بڑی غلطیاں کی ہیں،عالمی عدالت میں بھارتی ہاتھوں میں کھیلنے کے بعد بعید نہیں ہم شکیل آفریدی کو رہا کر دیں۔

ایک بیان میں ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کے دائرہ کار سے متعلق مارچ 2017 کاترمیم شدہ ڈکلیریشن واپس لے سکتا ہے۔ہم نے عالمی عدالت انصاف میں بہت بڑی غلطیاں کیں، انہوں نے کہا کہ آرایم آئی کیس میں پاکستان نے عالمی عدالت کے دائرہ کار سے متعلق ہی دلائل دئیے اور ہم کیس جیتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ابھی ہم دائرہ کار اور کیس کے میرٹ کو لے کر دلائل میں الجھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آر ایم آئی کے تجربے اور 2017 کے ڈکلیریشن کے باوجود ہم کیس ہار گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومتی ایما پر جان بوجھ کر کیس میں غلطیاں کی گئی ہیں،انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف میں ہماری شکست نواز جندال ملاقات کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم عالمی عدالت کے دائرہ کار سے متعلق ڈکلیریشن سے اب بھی دستبردار ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت میں بھارتی ہاتھوں میں کھیلنے کے بعد بعید نہیں ہم شکیل آفریدی کو رہا کر دیں۔

متعلقہ عنوان :