صدرٹرمپ کی مقبولیت میں کمی56فیصد شہری کارکردگی سے مطمئن نہیں-امریکی شہری شدید معاشی دباﺅ کا شکار ہیں-سروے رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 20 مئی 2017 11:31

صدرٹرمپ کی مقبولیت میں کمی56فیصد شہری کارکردگی سے مطمئن نہیں-امریکی ..
واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20مئی۔2017ء)امریکی صدر ٹرمپ کی مقبولیت میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور ان کی کارکردگی سے مطمئن شہریوں کی تعداد 38 فی صد جب کہ ناپسند کرنے والوں کی تعداد 56 فی صد ہے 6 فی صدر رائے دہندگان نے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا۔رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے کے مطابق امریکی عوام میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت، جنوری میں اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

گزشتہ روز جاری ہونے والے نتائج کے مطابق صدر ٹرمپ کی ان کی کارکردگی کی بنا پر پسند کرنے والوں کی تعداد 38 فی صد اور ناپسند کرنے والوں کی تعداد 56 فی صد ہے جبکہ 6 فی صدر رائے دہندگان نے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا۔یہ سروے 14 سے 18 مئی کے عرصے میں کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس دوران دو ہزار لوگوں سے انٹرویوز کیے گئے۔ پچھلے ہفتے کے سروے میں ری پبلیکنز میں ٹرمپ کی غیر مقبولیت 16 فی صد تھی جو اس ہفتے بڑھ کر 23 فی صد ہو گئی۔

دوسری جانب عام امریکی شہریوں کے شدیدمعاشی دباﺅ کا شکار ہیں جس کی وجہ مہنگائی‘ملازمتوں میں کمی‘بیروزگاری میں اضافہ‘حکومت کی جانب سے عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کے فنڈزمیں کٹوتیوں جیسے عوامل شامل ہیں جبکہ لاطینی ‘ایشیائی‘سیاہ فام اور دیگر نسلوں سے تعلق رکھنے والے غیرسفید فام امریکی شہری بدترین عدم تحفظ کا شکار ہیں اور شدید ذہنی اور معاشرتی دباﺅ کی وجہ سے وہ اپنے کاروبار اور نوکریوں پر توجہ نہیں دے پارہے اور ذہنی خلفشار کا شکار ہورہے ہیں-خصوصا مسلمان کو ڈاﺅن ساﺅتھ کی ریاستوں اور دیگر سفید فام نسل پرست ریاستوں میں مشکلات کا سامنا ہے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کے مطابق ڈاﺅن ساﺅتھ کی ریاستوں میں مسلمانوں کے لیے ملازمتوں کے امکانات میں 60سے70فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے‘امریکی مسلمانوں کو محض مذہب کی بنیاد پرملازمتوں کے امکانات میں بدترین تعصب کا سامنا ہے-اسی طرح چھوٹے کاروبار وں میں مسلمانوں کو مسائل کا سامنا ہے کہ انہیں ہروقت نسل پرستوں کی جانب سے جانی ومالی نقصان کا خدشہ رہتا ہے-تنظیم کا کہنا ہے کہ صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ بعض متعدل سفید فام بھی پچھلے چھ ماہ کے دوران امریکا سے کینڈا ‘میکسیکو اور دیگر ممالک میں منتقل ہوچکے ہیں اور یہ عمل امریکی معشیت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے-امریکا کی جانب سے آئے دن لگنے والی سفری پابندیوں اور امیگریشن کے طریقہ کار میں بے جا مزید سختیوں کی وجہ سے سیاحوں کی تعداد میں بھی نمایاں کمی آئی ہے-