بلوچستان اسمبلی نے افغانستان کی جانب سے معصوم ونہتے شہریوں اورفورسز کے جوانوں پر حملے سے متعلق مذمتی قرارداد اکثریت رائے سے منظور کرلی

جمعہ 19 مئی 2017 22:41

کوئٹہ۔19مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2017ء) بلوچستان اسمبلی نے افغانستان کی جانب سے بھارتی ایماء پر پاکستان کے سرحد ی علاقوں کلی لقمان اورکلی جہانگیر میں معصوم ونہتے شہریوں اورفورسز کے جوانوں پر حملے سے متعلق مذمتی قرارداداکثریت رائے سے منظورکرلی جبکہ بلوچستان کے حج کوٹے میں اضافے سے متعلق مشترکہ قرارداد بھی منظورکرلی گئی۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو پینل آف چیئرپرسن یاسمین لہڑی کی صدارت میں ہوا ۔جمعیت علما ء اسلام کی رکن اسمبلی شاہدہ روف نے مذمتی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہمسایہ ملک افغانستان کی جانب سے بھارتی ایماء پر پاکستان کے سرحدی علاقوں کلی لقمان اورکلی جہانگیرمیں معصوم ونہتے شہریوں اورفورسز کے نوجوان پرحملہ کیاگیاہے جوکہ کھلی جارجیت ہے جس کے نتیجے میں متعدد قیمتی جانوں کاضیاع ہوالہذا یہ ایوان اس واقعے کی نہ صرف پرزور مذمت کرتا ہے بلکہ پاک فوج کو افغان بارڈر فور س کی دراندازی کامنہ توڑ جواب دینے پر خراج تحسین پیش کرتاہے اورساتھ ہی یہ واضح کرناچاہتاہے کہ پاکستان کے عوام اس موقع پر پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔

(جاری ہے)

مذمتی قرارداد پربحث کاآغازکرتے ہوئے شاہدہ روف نے کہاکہ مرد م شماری کے موقع پر ایک منصوبے کے تحت افغانستان کی جانب سے حملہ کیاگیا۔جیالوجیکل سروے کے مطابق دونوں علاقے پاکستان کی حدود میں واقعہ ہیں اس حملے سے دونوں ممالک کے مابین جاری مذاکرات کے عمل کو دھچکا لگاہماری سیاسی اورعسکری قیادت معاملات کو ٹھیک کرنے افغانستان گئے تھے افغانستان کی جانب سے حملہ سوچی سمجھی سازش ہے ۔

پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیاتوال نے کہا کہ شاہدہ روف اپنی مذمتی قرارداد واپس لیں کیونکہ چمن بارڈر پر پیش آنے والے واقعے کاتعلق وفاقی حکومت اورمحکمہ خارجہ سے ہے ہم اس مذمتی قرارداد کی حمایت نہیں کرتے ۔صوبائی وزیرزراعت سردار اسلم بزنجونے کہاکہ کلی لقمان اور کلی جہانگیرپیش ہونے والے واقعہ قابل افسوس ہے ہمیں افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے تمام حل طلب مسائل حل کرنے چاہیئے ۔

ایوان میں رائے شماری کے بعد مذمتی قرارداد کثریت رائے سے منظورکرلی گئی۔ جے یوآئی کی رکن اسمبلی حسن بانو رخشانی نے حج کوٹے سے متعلق مشترکہ قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دنوں وزارت مذہبی امورحکومت پاکستان کی جانب سے حج 2017 کی قرعہ اندازی ہوئی جس میں ملک سے تقریباً 87 ہزار 813 امیدوار کامیاب قراردیئے گئے جبکہ بلوچستان سے 6116 امیداوروں نے فرائض حج کی ادائیگی کیلئے اپنی درخواستیں جمع کروائی تھیں مگرمذکورہ حج قرعہ اندازی میں بلوچستان سے نصف امیدواربھی کامیاب نہیں ہوئے ہیں لہذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتاہے کہ وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ بلوچستان سے ناکام ہونے والے تمام درخواست کنندگان کوحج 2017 کیلئے کامیاب قرارددیاجائے تاکہ صوبے کے عوام میں پائی جانے والے بے چینی کاازالہ ممکن ہوسکے ایوان نے قرارداد منظورکرلی ۔

پشتونخوامیپ کی رکن اسمبلی معصومہ حیات نے توجہ دلاؤنوٹس ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں نوجوان کی فلاح وبہبود کیلئے واضح پالیسوںوضع نہیں کی گئی جبکہ ملک کے دیگرصوبوں میں یوتھ پالیسی وضع کی گئی ہے۔ صوبائی حکومت کب تک یوتھ پالیسی وضع کریں گی تاکہ نوجوان جوکہ ہمارے معاشرے مستقبل ہے ان کی بہترصلاحیتوں کواستعمال لا یاجاسکے ۔صوبائی وزیرکھیل میرمجیب الرحمن محمدحسنی نے کہاکہ عید کے بعد یوتھ پالیسی پر سیمینار منعقدکیاجائے گاجس میں صوبائی وزراء ،اراکین اسمبلی اورکھیل کے شعبے سے تعلق کرنے والے ماہرین کو مدعو کیاجائے گاجس کے بعد ایوان نے توجہ دلاؤ نوٹس نمٹا دیا جس کے بعد بلوچستان اسمبلی کااجلاس ہفتہ کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیاگیا۔