تعلیم کے میدان میں ہم پسماندہ ملکوں سے بھی پیچھے ہیں،عبدالرحیم زیارت وال

جمعہ 19 مئی 2017 22:17

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2017ء) صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے صوبے اور علاقے کے لیے مخلص ہو کر کام کرنا ہوگا،آج کے اس جدید دور میں کہ جب ہم ایٹمی پاور رکھنے والے ملک کی حیثیت سے جانے اور پہنچانے جاتے ہیں لیکن تعلیم کے میدان میں ہم پسماندہ ملکوں سے بھی پیچھے ہیں،مزید غفلت کے مرتکب ہونے والے آفیسران واہلکاروں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،ہمارے آفیسران کو جرأت وہمت سے بلا خوف وخطر اپنے فرائض کی ادائیگی کرنی ہے اور جو بھی کمزوری ولاپرواہی کرے اس کے خلاف سخت ایکشن لے ،حکومت کی پوری سپورٹ ایماندار با جرأت آفیسران ،ٹیچرز اور محکمہ کے ہر فرد کو حاصل ہوگی ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس میں ضلع کوئٹہ کے ضلعی تعلیمی آفیسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس میں ضلع کوئٹہ کے تعلیمی مسائل ،مشکلات انتظامی معاملات ،سکولوں کی حالت زار ،پوسٹنگ ٹرانسفرزاور دیگر اہم ایشوز کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ممبر صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے ، ڈپٹی سیکرٹریز تعلیم ،ڈائریکٹرسکولز ،ڈائریکٹر پائٹ ،ڈی ای او ز،ڈی او ایز میل فمیل ،ڈپٹی ڈی ای اوز میل فیمل نے شرکت کی اجلاس کے موقع پر ڈپٹی ڈی ای اوگل محمد کاکڑ نے اجلاس کے ایجنڈے بیان کئے کہ جس میں مختلف سکولوں میں اساتذہ وطلباء کو درپیش مشکلات ،ریشنلائزیشن ،ٹرانسفر پوسٹنگ کے معاملات ،مانیٹرنگ آف سکولز ، کوارڈینشن ودیگر امور شامل تھے،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نعمت اللہ خان نے صوبائی وزیرتعلیم وآفیسران بالا کو تفصیلی بریفنگ دی جس میں کوئٹہ کے تمام572سکولوں کی تفصیلات ،دونوں ٹائونز میں موجودسکولز،طلباء ،ٹیچرز کی تعداد ،کلسٹرزسکولوں کی پروکیورمنٹ ،سی آر سی کیسز ،سکولوں کے مانیٹرنگ کے لیے کمیٹیوں کی تشکیل اور دیگر اہم معاملات شامل تھے۔

طویل اجلاس میں تمام امور پر تفصیلی غور وخوص وبحث مباحثے کے بعد اہم فیصلے کئے گئے جس کے لیے مختلف ذمہ داریاں تفویض کی گئی اور تہہ کیا گیا کہ اگلے ماہ منعقد ہونے والی اجلاس میں ان کی رپورٹ لی جائیگی ،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح تعلیم ہے اسی لیے دہائیوں سے نظر انداز کئے جانے والے اس محکمہ کو صرف حصول روزگار کا محکمہ بنا کررکھ دیا تھا آج جو خرابیاں اور لاپروائیاں نظر آرہی ہے وہ گزشتہ ادوار کی بے غوری اور محکمے کو آفاہج کرنے کی وجہ ہے کسی نے بھی محکمے کی درستگی نظم وڈسپلن اور کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی کی طرف توجہ نہیں دی تھی بچوں کو صحیح تعلیم اور معیاری تعلیمی ادارے بنانے کی طرف اگر کوشش کی جاتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی اب ہم سب نے ملک کر اسے ٹھیک کرنا ہے ۔

صوبائی وزیر تعلیم نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم مزید غفلت کے مرتکب نہیں ہوسکتے ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو اپنے ماتحت آفسز اہلکاروں ،سکولوں کی نظم ونسق اور تمام امور پر کھڑی نظر رکھنی ہوگی کیونکہ ہمار ے ذمہ دار ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ہے اور اگر کسی کلسٹر یا سکول میں لاپرواہی اور کوتاہی کی جائے گی تو لازمی طور پر اس انچارج کے خلا ف کارروائی کی جائے ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کو وزارت اور محکمے کی پوری سپورٹ حاصل ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :