پنجاب اسمبلی اجلاس

خاتون رکن اسمبلی عظمیٰ بخاری بااثر شخصیت کے بیٹے کی طرف سے خنجروں کے خطرناک وار میں زخمی ہونیوالی لڑکی سے متعلق اٹھائے گئے معاملے پر اسپیکر کی عدم توجہگی کے باعث ایوان سے احتجاجاً باہر چلی گئیں ہم عوام کے نمائندے ہیں اوریہاں مسائل پر بات ہونی چاہیے ۔ملک میں خواتین کے حوالے سے صورتحال ناقابل برداشت اور خوفناک حد تک خراب ہو چکی ہے، عظمی بخاری

جمعہ 19 مئی 2017 22:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2017ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکمران جماعت کی خاتون رکن اسمبلی عظمیٰ بخاری بااثر شخصیت کے بیٹے کی طرف سے خنجروں کے خطرناک وار میں زخمی ہونیوالی لڑکی سے متعلق اٹھائے گئے معاملے پر اسپیکر کی عدم توجہگی کے باعث ایوان سے احتجاجاً باہر چلی گئیں ،جبکہ خاتون رکن اسمبلی کا کہنا تھا اگر مظلوم کی بات نہیں ہو سکتی تو یہ ایوان آپ کو مبارک ہو ۔

وقفہ سوالات کے بعد نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے (ن) لیگ کی رکن اسمبلی عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہم عوام کے نمائندے ہیں اوریہاں مسائل پر بات ہونی چاہیے ۔ملک میں خواتین کے حوالے سے صورتحال ناقابل برداشت اور خوفناک حد تک خراب ہو چکی ہے ۔لاہور میں خدیجہ نامی لڑکی پر خنجرکے 23وار کیے گئے اور ملزم بااثر وکیل کا بیٹا ہے جس نے اسے ذہنی مریض قرار دلوا کر اس کی ضمانت بھی کروا لی ہے ،اب کوئی وکیل اس بچی کا کیس لینے کے لئے تیار ہے اور نہ ہی کوئی جج اس لڑکے کی ضمانت منسوخ کر رہا ہے ، خادم اعلیٰ ویسے تو ہر مظلوم کے سر پر ہاتھ رکھتے ہیں کیا اس بچی کو ہماری توجہ کی ضرورت نہیںکیونکہ یہ کسی اور کی بچی ہے ۔

(جاری ہے)

ہم ایوان میں سب بچیوں والے ہیں ۔ اگر ہم کھڑے نہ ہوئے تو یہ بہت غلط ہو گا ۔ چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اس پر کیوں نوٹس نہیں لے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین پر مظالم کے مقدمات میں سزائیں دینے کی شرح ایک فیصد بھی نہیں ۔ میں اس معاملے کو اجاگر کرنے پر میڈیا کے کردار کو سراہتی ہوں۔ اس موقع پر عظمی بخاری نے کہا کہ اسپیکر صاحب میں بات کر رہی ہوں اور آپ نے منہ ادھر کر لیا ہے ، میں قرار داد لانا چاہتی ہوں جس میں درج ہو گا کہ بچیاں پیدا ہوتے ہی زندہ درگود کر دیں ۔

یہاں یہ حالت ہے کہ آپ میری بات سننے کے لئے تیار نہیں جس پر اسپیکر نے انہیں کہا کہ آپ کیا کر رہی ہیں ، آپ اس معاملے پر کوئی قرار داد لے کر آئیں ۔ جس پر عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آپ میری بات سننے کو تیار نہیں ، میں ایسے ایوان میں آنے کے لئے تیار نہیں ہوں جس ایوان میں مظلوم کی بات نہیں ہو سکتی یہ ایوان آپ کو مبارک ہو ۔جس کے بعد وہ احتجاجاً ایوان سے باہر چلی گئیں ۔ حکمران جماعت کے سینئر رکن اسمبلی میاں محمد رفیق نے اپنی نشست پر کھڑے ہو کر کہا کہ اسپیکر صاحب معزز رکن کی بات پر توجہ دی جانی چاہیے ۔ (قیوم زاہد)