جماعتِ اسلامی پاکستان نے حکومتِ پاکستان کی طرف سے بھارتی جاسوس کے حوالہ سے بھر پور تیاری کیساتھ اپنے کیس کو عالمی عدالتِ انصاف میں پیش نہ کرنے کے خلاف تحریک التواء سینیٹ اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع

جمعہ 19 مئی 2017 22:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2017ء) جماعتِ اسلامی پاکستان نے حکومتِ پاکستان کی طرف سے بھارتی جاسوس کے حوالہ سے بھر پور تیاری کیساتھ اپنے کیس کو عالمی عدالتِ انصاف میں پیش نہ کرنے کے خلاف تحریک التواء سینیٹ اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی ہیں۔ سینیٹ میں امیر جماعتِ اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق جبکہ قومی اسمبلی میں صاحبزادہ طارق۱ للہ، شیر اکبر خان، صاحبزادہ محمد یعقوب اور محترمہ عائشہ سید نے مذکورہ تحاریک التواء کے نوٹسز جمع کرائے ہیں۔

تحاریک التواء میں کہا گیا ہے کہ مئورخہ 18 مئی 2017ء کو عالمی عدالت انصاف نے بھارتی درخواست میں پیش کیے گئے تقریباً تمام نکات سے اتفاق کرتے ہوئے کلبھوشن یادیو کی پھانسی رکوانے کا فیصلہ دیا ہے، اور حکومت سے کہا ہے کہ وہ عالمی عدالتِ انصاف کو یقین دہانی کرائے کہ اُس نے اس فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے کیا اقدامات کیے ہیں۔

(جاری ہے)

تحاریک التواء میں مزید کہا گیا ہے کہ کلبھوشن یادیو پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث بھارتی جاسوس ہے، جو ہزاروں معصوم پاکستانیوں کے قتل کا ذمہ دار ہے، اور اُس نے خود اس قتلِ عام کا اعتراف بھی کیا ہے۔

لیکن حکومتِ پاکستان کی طرف سے جس تیاری کیساتھ اپنے کیس کو عالمی عدالتِ انصاف میں پیش کرنا چاہیے تھا، وہ اُس نے نہیں کیا۔ ضروری تھا کہ اس موقع پر بھارتی جاسوس کی پاکستان کے اندر تمام تخریبی سرگرمیوں کے حوالے سے جامع اور مضبوط دلائل عدالت کے سامنے رکھے جاتے تاکہ بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آتا۔ لیکن حکومت کی لاپرواہی اور نااہلی کی وجہ سے پاکستان اپنے موقف کو اس موقع پر منوانے میں ناکام رہا، جو پوری قوم کے لیے شرمندگی اور مایوسی کا باعث بنا ہے۔ ایوان کی معمول کی کارروائی روک کر قومی سلامتی سے متعلق اس اہم معاملے کو زیر بحث لایا جائے۔