پنجاب اسمبلی کا اجلاس

کلبوشن یادیو عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر قرارداد پیش کردی گئی رانا ثناء اللہ کی قرارداد پیش کرنے کے دوران اپوزیشن کے ارکان کی طرف سے نعرے بازی شروع ہو گئی اور ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ شور شرابے میں اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی کی گئی ہمارے کچھ دوست اپنے سیاسی مقاصد کے لئے ان کا حصہ بن گئے ہیں جو قابل مذمت ہیں، اراکین صوبائی اسمبلی ایوان وفاقی حکومت کی اس ضمن میں کی گئی ان کوششوں کو سراہتا ہے اور منفی اقدامات اٹھانے والوں کی مذمت کرتا ہے عالمی عدالت سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزائے موت روکنے سے پورے پاکستان میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، میاں عبدالرشید

جمعہ 19 مئی 2017 22:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2017ء) صوبائی و پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی جاسوس کلبوشن یادیو عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر قرارداد پیش کردی گئی جس میں انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کا کلبھوشن یادیو کے معاملے پر فوری عبوری اور ایڈوائزری نوعیت کا ہے جبکہ اس کے دائرہ کار اور میرٹ پر حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے لیکن بھارتی میڈیا اور اینٹی پاکستانی لابی اس پر منفی پروپیگنڈہ کررہی ہے۔

ہمارے کچھ دوست اپنے سیاسی مقاصد کے لئے ان کا حصہ بن گئے ہیں جو قابل مذمت ہیں۔ یہ ایوان وفاقی حکومت کی اس ضمن میں کی گئی ان کوششوں کو سراہتا ہے اور منفی اقدامات اٹھانے والوں کی مذمت کرتا ہے۔ قبل ازیں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا کہ عالمی عدالت سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزائے موت روکنے سے پورے پاکستان میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کیس میں عالمی عدالت انصاف کے دائرہ اختیار کو مان لینا حکومت کی حماقت تھی۔ یہ فیصلہ ناصرف پاکستان کے اندرونی معاملات میں ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی مذمتی قرارداد پہلے بھی پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی تھی۔ رانا ثناء اللہ کی قرارداد پیش کرنے کے دوران اپوزیشن کے ارکان کی طرف سے نعرے بازی شروع ہو گئی اور ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔

شور شرابے میں اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔ مودی کا جو یار غدار ہے غدار کہ نعرے لگاتے رہے۔ اس دوران اپوزیشن کے رکن آصف محمود کی جانب سے کورم کی نشاندہی کردی گئی جس پر سپیکر نے گنتی کرنے کو کہاکورم پورا نہ ہونے پر 5 منٹ کے لیے گھنٹیاں بجائی گئیں۔ دوبارہ گنتی پر کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے سپیکر نے اجلاس آئندہ پیر کے روز دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا۔

گزشتہ روز حسب روایت پنجاب اسمبلی کا اجلاس 3 بجے کی بجائے 5 بجکر 5 منٹ پر شرع ہوا جس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی زیرصدارت شروع ہوا۔ تلاوت قرآن پاک اور نعت کے بعد اپوزیشن رکن فائزہ ملک کی وفات پر دعائے مغفرت کی گئی جبکہ وقفہ سوالات کے دوران پنجاب ہائر ایجوکیشن سے متعلق سوالات کے جوابات پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ نے دیئے۔

ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ بہاولپور میں تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ہوم اکنامکس کالج کے قیام پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ یہ منصوبہ تین سال میں مکمل کیا جائے گا جس پر 19 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے صوبے بھر کے کم آمدن والے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات کے لیے سکالرشپ پروگرام بھی شامل ہیں۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بی ایس کیمسٹری کی ایک سمسٹر کی فیس بشمول دیگر چارجز 17400 اور کل 8 سمسٹر کی فیس بشمول دیگر چارج 121300 ہے جو پنجاب یونیورسٹی سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ فیس سینڈیکیٹ نے منظور کررکھی ہے۔ سپیکر نے حکم دیا کہ اس پر غور کرنے کے لیے پنجاب ہائر ایجوکیشن کمشن اپنی رپورٹ دو ماہ میں مکمل ایوان بھی پیش کرے۔ اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے جانے والے ورچوئل یونیورسٹی کیمپ کمالیہ کے آپریشنل نہ ہونے پر سپیکر نے اس سوال کو موخر کردیا۔

اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور غریب طالب علم کو ڈگری لینے کے لیے کالج فیس نہ ہونے پر سپیکر نے کہا کہ اس سلسلے میں سیکرٹری ایجوکیشن، پارلیمانی سیکرٹری اور ہائر ایجوکیشن کے ارکان ان کے ساتھ بیٹھ کر اس مسئلے کا حل کریں گے۔ وقفہ سوالات کے بعد ایوان میں شور شرابے کے باعث سرکاری کارروائی اور چار آرڈیننسوں کو ایوان میں پیش نہ کیا جا سکا۔ (قیوم زاہد)