بیلٹ وروڈفورم نے اپنے مقررہ ہداف حاصل کرلیے ، چین

فورم نے منصوبہ کی کامیابی کیلئے روڈ میپ کا ابتدائی خاکہ تیاراور مستقبل کے تعاون کے لیے واضح راستے کی نشاندہی کردی ،یہ سب سے بڑی کثیرالملکی سفارتی سرگرمی تھی ہے،چین کے کوئی خود غرضانہ مقاصد نہیں ، اس نے کھلے سفارتی اور شفاف رویہ کے ساتھ فورم کی میزبانی کی،سٹیٹ کونسلر یانگ جائی چائی کا بیلٹ وروڈفورم کی کامیابی کے حوالے سے اظہار خیال

جمعہ 19 مئی 2017 21:56

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2017ء) چین کے سفارتخانے نے کہاہے کہ چین کو یقین ہے بیلٹ وروڈفورم نے اپنے مقررہ ہداف حاصل کرلیے ہیں،فورم نے منصوبہ کی کامیابی کے لیے روڈ میپ کا ابتدائی خاکہ تیاراور مستقبل کے تعاون کے لیے واضح راستے کی نشاندہی بھی کردی ، فورم سب سے بڑی کثیرالملکی سفارتی سرگرمی تھی،یہ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے چین کی طرف سے تجویز اور منعقد ہ فورم کے ذریعے مستقبل کی مشترکہ برادری کی تعمیر کے لیے مل جل کر کام کرنے کے لیے تمام فریقین کو مثبت اشارہ ہے، چین کے کوئی خود غرضانہ مقاصد نہیں ، اس نے کھلے سفارتی اور شفاف رویہ کے ساتھ فورم کی میزبانی کی۔

جمعہ کوچین کے سٹیٹ کونسلر یانگ جائی چائی نے کہا کہ حال ہی میں اختتام پذیرہونے والے بیلٹ وروڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون نے بیلٹ وروڈ منصوبے کی کامیابی کے روڈ میپ کا خاکہ مرتب کر دیا اورمستقبل کے تعاون کے لیے واضح راستے کی نشاندی کردی سربراہی اجلاس کی کامیابیوں پرتبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نے اپنے مقررہ اہداف حاصل کرلئے ہیں رواں ہفتہ بیجنگ میں منعقد ہونے والے اس فورم میں وزیراعظم نوازشریف سمیت عالمی رہنمائوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

فورم نے منصوبوں کی ایسی خاکہ بندی کی ہے جن پر منصوبے کے دائرہ کار پر عمل درآمد کیا جائے گا انہوں ںنے مزید کہا کہ اس فورم سے کئی نتائج حاصل ہوئے جن میں ایسے 76اتفاق رائے شامل ہیں جو پالیسی،انفراسٹرکچر ،تجارت ،مالیاتی اور عوامی رابطے جسے 5اہم شعبوں میں 270سے زائد تفصیلی نتائج پر مشتمل ہیں۔ منصوبہ کے گرینڈ بلیو پرنٹ کو واضح بلیو پرنٹ میں تبدیل کیا جارہا ہے یانگ نے کہاکہ یہ فورم ایسی سب سے بڑی کثیرالملکی سفارتی سرگرمی تھی جو عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے چین کی طرف سے تجویز اور منعقد ہ فورم کیذریعے مستقبل کی ایسی مشترکہ برادری جو کہ چین اور دنیا کے لیے انتہائی اہم ہوگی ،کی تعمیر کے لیے مل جل کر کام کرنے کے لیے تمام فریقین کو مثبت اشارہ بھیجاہے انہوں نے کہا کہ چین کے کوئی خود غرضانہ مقاصد نہیں ہیں اور نہ ہی خود غرضانہ مفادات پر عمل کرتا ہے اس نے کھلے سفارتی اور شفاف رویہ کے ساتھ فورم کی میزبانی کی ہے یہ فورم انتہائی تقریب ،گول میز سربراہی کانفرنس اور اعلیٰ سطی اجلاسوں پر مشتمل تھا تاکہ تمام ترفین کو فورم میں حصہ لینے کا موقع فراہم کرنے کو یقینی بنایاجاسکے یانگ نے مزید کہا انھیں یقین ہے کہ منصوبہ میں شامل تمام فریقین کی وسیع تر اور تفصیلی شرکت سے چین اور دنیا کی ترقی میں بڑی مدد ملے گی فورم نے 29سربراہان مملکت اور حکومت نے شرکت کی دیگر مندوبین میں 130سے زائد ممالک اور خطوں کے حکا م،سرمایہ کاروں۔

مالی امداد مراہم کرنے والوں اور میڈیا سمیت دیگر مندوبین شامل تھے یہ ممالک اور علاقے دنیا کی آبادی کا دو تہائی سے زیادہ ہیں اور ان کی مشترکہ مجموعی ملکی پیداوار دنیا کی مجموعی پیداورا کا 90فیصد ہے سربراہی کانفرنس کے بعد جاری کیے جانے والے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق شرکت کرنے والے ممالک کی یہ مشترکہ کوشش ہوگی کہ ایک دوسرے سے مربوط منصوبوں سے تعاون حاصل کیا جائے نئے مواقع فراہم کیے جائے اور بین الاقوامی تعاون کے لیے مہمیز فراہم کی جائے شرکائ نے اس عمل کا اعادہ کیا کہ امن کا فروغ باہمی طور پر سود مند اور اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے اغراض و مقاصد کی پاسداری ان کی مشترکہ ذمہ داری اور عوام کے معیار زندگی کی کوالٹی کو بہتر بنانا ان کا مشترکہ نصب العین ہے۔

۔

متعلقہ عنوان :