پاکستان کی قومی سلامتی پر رائے دینے کا کسی کو حق نہیں ،پرویز مشرف

کلبھوشن بارے عالمی عدالت کا فیصلہ غلط ہے ، تسلیم نہیں کرنا چاہیے بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کررہا ہے،انٹرویو

جمعہ 19 مئی 2017 21:53

پاکستان کی قومی سلامتی پر رائے دینے کا کسی کو حق نہیں ،پرویز مشرف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2017ء) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کی قومی سلامتی پر رائے دینے کا کسی کو حق نہیں کلبھوشن بارے عالمی عدالت کا فیصلہ غلط ہے ، تسلیم نہیں کرنا چاہیے بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کررہا ہے ۔ نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا کہ کلبھوشن یادیو سے متعلق عالمی عدالت انصاف میں غلط فیصلہ کلبھوشن دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو دیکھ رہا تھا کلبھوشن کا معاملہ قومی سلامتی کا ہے کسی کی مداخلت برداشت نہیں کرنی چاہیے کسی کو بھی قومی سلامتی کے معاملے پر مداخلت کرنے کا اختیار نہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کو کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت میں جانا ہی نہیں چاہیے تا کلبھوشن کا کورٹ مارشل ہوا ہے یہ ہمارا داخلی معاملہ ہے بھارت بلوچستان میں دہست گردی کررہا ہے کسی کو حق نہیں کہ قومی سلامتی پر ہمین رائے دے اگر ایسی بات ہے تو اجمل قصاب کا معاملہ عالمی عدلات لے جانا چاہیے تھا انہوں نے کہاکہ آئی سی جے میں بھاتی لابی چلتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کلبھوشن جیسے لوگوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کررہا ہے بلوچستان میں کچھ لوگ پٹاخے چلاتے ہیں اور بھارت ان کی مدد کرتا ہے بھارت ان ہی ایشوز کا سہارا لے کر پاکستان مخالف پراپیگنڈہ کرتا ہے انہوں نے کہا کہ آئی سی جے میں جس کی مرضی ہوتی ہے فیصلہ مان لیتا ہے ماضی میں ایسی مثالیں ہیں کہ فیصلوں سے انکار کیا گیا پاکستانی طیارہ گرانے پر بھارتی آئی سی جے نہیں گیا تھا انہوں نے کہا کہ سجن جندال سے نواز شریف کی ملاقات کی وضاحت ہونی چاہیے واجپائی سے ہاتھ سیاسی بریک تھرو کیلئے ملایا تھا اب ایک طرف ہاتھ ملتے ہیں اور دوسری طرف اشتعال انگیزی کرتے ہیں۔ (عابد شاہ)