تربیت افسران کے فرائض کی ادائیگی میں معاون ثابت ہوتی ہے ، گورنر سندھ محمد زبیر

جمعہ 19 مئی 2017 23:31

تربیت افسران کے فرائض کی ادائیگی میں معاون ثابت ہوتی ہے ، گورنر سندھ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مئی2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ تربیت افسران کو فرائض کی ادائیگی میں مدد اور عوام کے مسائل حل کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے ، باالخصوص عسکری مہارت کے لئے تعلیمی کورسز کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اس ضمن میںرائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز معاون ثابت ہورہاہے جہاں برطانیہ سمیت 50 ممالک کے اعلی فوجی و سول افسران تربیت حاصل کرتے ہیں، دفاعی امور کے نت نئے چیلنجر سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج کے افسران کی مسلسل تربیت نہایت اہمیت کی حامل ہے،رائل کالج کے کورسز سے افسران کی حربی اور انتظامی صلاحیتوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میں رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز Royal College of Defence Studies(RCDS) برطانیہ کے 19 رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وفد کی سربراہی میجر جنرل ریٹائرSimon Leslie Porter کررہے تھے ۔وفد میں برطانیہ سمیت کئی ممالک کے زیر تربیت فوجی و سول افسران شامل تھے۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال ،ہمسایہ ممالک سے پاکستان کے سفارتی تعلقات ،ان میں مزید اضافہ کے اقدامات،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں پرامن اور معاشی طور پر خوشحال ملک بن کر ابھر رہا ہے ، سی پیک منصوبہ کی تکمیل کے بعد پاکستان نہ صرف دنیا کے معاشی نقشہ پر نمایاں مقام حاصل کرے گا بلکہ خطہ میں مضبوط و مستحکم ملک بن کر سامنے آئے گا ،صوفیا و اولیا کرام کی عظیم دھرتی سندھ اپنی ثقافت ، بھائی چارے اور یگانگت سے پہچانی جا تی ہے جہاں پر لوگ صدیوں سے امن و محبت اور پیار سے رہ رہے ہیں ، سندھ ایک زرعی صوبہ ہے جہاں پر دو سمندری بندرگاہ اس کی اہمیت کو مزید اجاگر کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اقتصادی حب کراچی سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش ہے جہاں کم لاگت ، تجربہ کار ، تعلیم یافتہ اور محنتی ہیومن ریسورس سرمایہ کاروں کے لئے منافع بخش اور آئیڈیل ہے ، شہر میں سرمایہ کاری کا ماحول ، حکومت کی جانب سے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن مدد و تعاون کی فراہمی ،جغرافیائی لحاظ سے کراچی کی انفرادیت اور امن و امان کے قیام سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی شہر میں بہت بڑھ چکی ہے یہی وجہ ہے کہ شہر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ دنیا کو پرامن بنانے میں پاکستان نے ہراول دستہ کا کردار ادا کیا جس سے ملک کو شدیدنقصان اٹھا نا پڑرہا ہے ،ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے سیاسی و عسکری قیادت نے نیشنل ایکشن پلان مرتب کرکے آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا اور دہشت گردوں سے ملک کو پاک کردیا آج ان بچے کچے دہشت گردوں کو کوئی جائے پناہ دستیاب نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ 2013 سے قبل کراچی میں حالات بہت زیادہ خراب تھے سرمایہ کار یہاں آنے سے کتراتے تھے ہمیں ان سے اجلاس کرنے کے لئے یا تو انھیں اسلام آباد بلانا پڑتا یا پھر دبئی جانا پڑتا تھا لیکن موجودہ حکومت نے اقتصادی حب کو امن کا گہوارا بنانے کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ اس ضمن میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل کر بلا تفریق و دبائو آپریشن شروع کردیا ،فوج، رینجرز ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بے مثل قربانیاں دیکر شہر سے ہر قسم کی دہشت گردی کا 90 فیصد سے زائد کا خاتمہ کردیا ہے، شہری اداروں کی قربانیوں کو قدر اور تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے بعد حکومت کا گلا ہدف معاشی استحکام اور ترقیاتی کام کرانا ہے اس ضمن میں وزیر اعظم پاکستان کی معاشی پالیسی کے سب سے زیادہ مثبت نتائج بھی کراچی سے حاصل ہو رہے ہیں ،شہر میں ترقیاتی منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جن میں وفاقی حکومت کے تعاون سے جاری M-9 موٹروے ، گرین لائن ، فراہمی آب کا منصوبہ کے فور اور لیاری ایکسپریس وے منصوبہ بھی امسال کے اختتام تک مکمل کرلیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ گیم چینجر ہے جس سے خطہ میں اقتصادی سرگرمیوں کے اضافہ سے غربت اور بے روز گاری کا خاتمہ یقینی ہے ، سی پیک منصوبہ سے صوبہ سندھ کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا با الخصوص کراچی معاشی سرگرمیوں کا حب بن جائے گا ، کراچی کی ترقی دراصل پورے ملک کی ترقی ہے ، سی پیک منصوبہ سے کراچی معاشی طور پر مستحکم ہوگا تو پوا ملک بھی مستحکم ہو جائے گا ۔

میجر جنرل ریٹائرSimon Leslie Porter نے گورنر سندھ کو بتایا کہ رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز Royal College of Defence Studies(RCDS) برطانیہ کا قیام 1927 میں عمل میں لایا گیا تھا جہاں سول اور عسکری افسران کو تربیت فراہم کی جاتی ہے ،برطانیہ سمیت50 سے زائد ممالک کے افسران جن میں اکثریت فوجی افسران کی ہوتی ہے ، تربیت حاصل کرتے ہیں اس ضمن میں برطانوی دفتر خارجہ متعلقہ ممالک سے افسران کے نام طلب کرتا ہے، ہر برس 90 سے 100 افسران کو ادارہ تربیت فراہم کررہاہے ۔ وفد کے اراکین نے گو رنر سندھ سے صوبہ کی سیاسی صورتحال،ترقیاتی منصوبوں ،امن و امان ، کراچی میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے کئے جانے والے اقدامات اور گورنر کے آئینی کردار اور ذمہ داریوں کے حوالے سے سوالات بھی کئے۔

متعلقہ عنوان :