تما م ایئر پورٹس پر منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیا کی نقل و حمل کی روک تھام ، فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے "سنٹرل آپریشنل کمیٹی" کے قیام سمیت متعدد اقدامات کی منظوری

ایئر پورٹس پرکسی بھی قانونی خلاف ورزی پر مقدمات میںکی مستعد اور موثر پیروی کیلئے سو ل ایوی ایشن کے پراسکیویشن ونگ کے لئے بہترین ماہر ین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

جمعہ 19 مئی 2017 19:54

تما م ایئر پورٹس پر منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیا کی نقل و حمل کی روک تھام ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مئی2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے ہوابازی سردار مہتاب احمد خان نے پاکستان کے تما م ایئر پورٹس پر منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیا کی نقل و حمل کی روک تھام اور فول پروف سکیورٹی کویقینی بنانے کے لئے ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن کی سربراہی میںتمام محکموں کے اعلی حکام پر مشتمل "سنٹرل آپریشنل کمیٹی" کے قیام سمیت متعدد اقدامات کی منظوری دے دی ہے، ایئر پورٹس پرکسی بھی قانونی خلاف ورزی پر مقدمات میںکی مستعد اور موثر پیروی کے لئے سو ل ایوی ایشن کے پراسکیویشن ونگ کے لئے بہترین ماہر ین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

برطانیہ کے ہیتھرو ائرپورٹ پر پی آئی اے کی پروازپی کے 785 سے منشیات کی مبینہ برآمدگی کی تحقیقات کے ضمن میںتمام متعلقہ محکموں اور اداروں کے سربراہان کا اعلی سطحی اجلاس ایوی ایشن ڈویژن میں وزیراعظم کے مشیربرائے ہوابازی سردار مہتاب احمد خان کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں پی آئی اے کے چیئرمین اور سیکرٹری ایوی ایشن عرفان الہی، ڈائریکٹرجنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی ائرمارشل (ر) عاصم سلیمان، ڈائریکٹرجنرل انٹی نارکاٹکس فورس میجر جنرل مسرت نواز ملک، ڈائریکٹرجنرل ائرپورٹ سیکورٹی فورس میجر جنرل علی عباس حیدر، پی آئی اے کے قائمقام چیف ایگزیکٹو آفیسر نیئرحیات ، چیف کلکٹر کسٹم، پی آئی اے کے سیکورٹی چیف بریگیڈیر(ر) محمد آصف خان اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے اپنے ابتدائی کلمات میں مشیر ہوابازی سردار مہتاب احمد خان نے کہا کہ بدقستمی سے ماضی میں اس قسم کے واقعات پر مٹی ڈالنے کی پالیسی کے نتیجہ میںاس قسم کے جرائم میں ملوث کالی بھیڑیں بچ نکلنے میں کامیاب ہوتی رہی ہیں لیکن ہمارے نزدیک ہیتھرو ائرپورٹ کا واقعہ صرف ائر لائن کا معاملہ نہیں بلکہ اس کا تعلق پاکستان کے وقار سے ہے اس معاملہ کی ہر پہلو سے شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرکے اس میں ملوث افراد کوہرقیمت پر کیفر کردار تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ اس معاملہ میں کسی بھی مرحلہ پر غفلت، کوتاہی یا ملی بھگت کے مرتکب اہلکاروں کے ساتھ بھی کوئی رعایت نہیں کی جائے گی ایئر پورٹس سے منشیات سمگلنگ کرنے والے کیسز میں ملوث ریکارڈ یافتہ ملزمان اور انکے نیٹ ورک پر بھی گہری نظر رکھی جائے اور تفتیش کے نظام کو مزید بہتر کیا جائے ‘اس حوالے سے کوئی بھی انکوائری زیر التواء نہیں ہونی چاہیے۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ ابھی تک برطانوی نیشنل سکیورٹی ایجنسی نے ہیتھرو ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے جہاز سے ہیروئن برآمدگی کے بارے میں ابھی تک باضابطہ سرکاری طورپر کوئی اطلاع نہیں دی اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے ایئر پورٹس کے انجینئر نگ شعبے میں غیر متعلقہ لوگوں کی نقل و حرکت روکنے کے ساتھ ساتھ وہاں کام کرنے والے ملازمین کی سی سی ٹی وی کیمرے اور بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے نگرانی کی جائے گی جبکہ طویل دورانیہ کے لئے مینٹی نینس اور انجینئرنگ شعبے کے پاس رہنے والے جہاز کی واپسی پر تینوں ادارے سوفیصد چیکنگ یقینی بنائیں گے انٹی نارکاٹکس فورس کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ اے این ایف ملک بھر کے تمام ایئر پورٹس پر منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے فعال کردار ادا کر رہی ہے دیگرشعبہ جات کی طرح ایئر پورٹس پر کارگو میں بھی سو فیصد چیکنگ یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اورشعبہ انجینئر نگ سے رن وے تک کے فاصلے میں بھی موثر نگرانی ہونی چاہیے اے این ایف نے اجلاس کو بتایا کہ اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے کامیابی سے کاوشیں کررہی ہے اورتندہی سے منشیات سمگلنگ سے متعلق مقدمات کی عدالتوں میں پیروی کر رہی ہے کسٹم کلکٹرحکام نے اجلاس کو بتایا کہ کسٹم کے 9ہزار ملازمین ملک بھر کے ایئر پورٹس پر ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں اجلاس میں تجویز دی گئی کہ ایئر پورٹس پر تمام ایجنسیزکے باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے کے لئے جامع مشترکہ حکمت عملی مرتب کی جائے جس پرمرکز ی سطح پر ڈی جی سول ایوی ایشن کی سربراہی میں سنٹرل آپریشنل کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی اس کمیٹی میں اے این ایف ‘کسٹم‘اے ایس ایف ‘پی آئی اے کے اعلی حکام شامل ہونگے جو ائرپورٹس پر منشیات اور ممنوعہ اشیا کی نقل و حرکت کی روک تھام اور سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ایس او پیز تشکیل دے گی اور ریجنل آپریشنل کمیٹیز کے ذریعہ ملک کے تمام ایئرپورٹس پر ان ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :