وزیر پٹرولیم کا رمضان میں ایس ایس جی سی کی درآمد ی گیس بیچنے والی ماتحت کمپنیوں کی طرف سے ممکنہ طور پر کیے جانیوالے شارٹ فال کا نوٹس

چیئرمین ایل پی جی عرفان کھوکھر کا رمضان میں ایل پی جی بحران کا خدشہ ظاہر کرنے پر ایس ایس جی سی کے منیجنگ ڈائیریکٹر سے جواب طلب

جمعہ 19 مئی 2017 19:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2017ء) چیئرمین ایل پی جی عرفان کھوکھر چیمبر آف پاکستان کی درخواست پر وزیر پٹرولیم شاہد خاکان عباسی نے رمضان میںایس ایس جی سی کی درآمد ی گیس بیچنے والی ماتحت کمپنیوں کی طرف سے ممکنہ طور پر کیے جانے والے شارٹ فال کا نوٹس لے لیا، ایس ایس جی سی ایل پی جی کمپنی کے مینیجنگ ڈائیریکٹر کو لکھے گئے ایک خط میں وزارت پٹرولیم نے اس معاملے پر غور کرنے کے بعد جواب طلب کر لیا۔

یہ بات ایف پی سی سی آئی کی علاقائی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سرکاری کمپنی نے 11900میٹرک ٹن لئے ہوئے 2 جہازوں کو لنگرانداز کرنے سے انکار کر دیا ہے جس سے سرکاری خزانے کو 4کڑوڑ کا نقصان اٹھانا پڑا۔ایل پی جی ٹرمینل 32ڈالر فی میٹرک ٹن وصول کرتا ہے جو کہ سرکاری خزانے کا کڑوڑوں کا نقصان ہے۔

(جاری ہے)

عموماً ایل پی جی کی ڈیمانڈ3000سے 3500میٹرک ٹن فی ماہ رہتی ہے لیکن یہ ڈیمانڈ رمضان میں بڑھ کر 7000میٹرک ٹن فی ماہ ہو جائے گی۔

اس سرکاری کمپنی کی وجہ سے درآمدی گیس میں قلت پیدا ہونے سے ایل پی جی کی قیمت بڑھ جائے گی ۔ حکومت نے ماضی میں ایسی پالیسیاں اپنائی ہیں کہ آج گیس عام میسر ہے لیکن یہ کمپنی گیس کی مصنوعی قلت پیدا کر کے حکومت کے خلاف سازش کر کے بدنام کرنے کا سبب بن رہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر پٹرولیم نے ایکشن لے لیا ہے اوروزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کے علاوہ دیگر حکومتی اداروں جیسے کہ ایف آئی اے، اوگرا اور نیب کو بھی اس معاملے کی اطلاع بذریعہ خط کر دی گئی ہے جس پر ان اداروں نے جلد از جلد ایکشن لینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت اور دیگر سرکاری ادارے سردیوں کی طرح پاکستان کی غریب عوام کو رمضان میں بھی سستی اور میعاری گیس کی بلا تعطل ترسیل جاری رکھنے میںاہم کردار ادا کرینگے۔انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کو بدنام کرنے والی اس طرح کے عناصر کو نہ روکا گیا تو رمضان میں لوگ سہری و افطاری سے محروم رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :