ایڈووکیٹ جنرل پنجاب آفس کے ملازمین کے عہدوں کو اپ گریڈ نہ کرنے کیخلاف درخواست پر چیف سیکرٹری سے وضاحت طلب

سائلین سالہا سال سیکرٹریٹ کے دھکے کھاتے رہتے ہیںمگر ان کی اپیلوں کی سماعت نہیں کی جاتی ،عدالتی احکامات نظر انداز کرنے پر متعلقہ افسران کو بھاری جرمانے کئے جائیں گے‘ لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس

جمعہ 19 مئی 2017 18:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب آفس کے ملازمین کے عہدوں کو اپ گریڈ نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر چیف سیکرٹری پنجاب سے وضاحت طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سائلین سالہا سال سیکرٹریٹ کے دھکے کھاتے رہتے ہیں مگر ان کی اپیلوں کی سماعت نہیں کی جاتی۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزارایپکا اے جی آفس کے صدر محمد منشاء کے وکیل ملک اویس خالد نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ایڈووکیٹ جنرل پنجاب آفس کے ملازمین کی سیٹوں کو اپ گریڈ نہیں کیا جا رہا۔اے جی آفس کے ملازمین کی سیٹیں اپ گریڈ نہ ہونے سے ان کی حق تلفی ہو رہی ہے،سیکرٹری خزانہ پنجاب کے فیصلے کے خلاف چیف سیکرٹری پنجاب کے پاس ملازمین کی اپیل پڑی ہے جس کا ایک دہائی سے فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

جس پر فاضل عدالت نے ریمارکس دیئے کہا کہ سائلین سالہا سال سیکرٹریٹ کے دھکے کھاتے رہتے ہیںمگر ان کی اپیلوں کی سماعت نہیں کی جاتی۔عدالتی احکامات نظر انداز کرنے پر متعلقہ افسران کو بھاری جرمانے کئے جائیں گے۔ جس کے بعد فاضل عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب سے 24مئی تک وضاحت طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔