سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات کا فقدان عوام دشمنی ہے ‘ذکر اللہ مجاہد

محکمہ صحت پنجاب کے زیر اہتمام ٹیچنگ اور ڈسٹرکٹ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زارکو بہتر بنانے پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی

جمعہ 19 مئی 2017 18:18

سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات کا فقدان عوام دشمنی ہے ‘ذکر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2017ء) امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات کا فقدان عوام دشمنی ہے۔ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز انہوں نے ثریا عظیم (وقف) ٹیچنگ ہسپتال کی گورننگ باڈ ی کے دوسرے سیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں گورننگ باڈی کے ممبران سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لاہور انجینئر اخلاق احمد ، نائب امراء جماعت اسلا می لاہور ضیاء الدین انصاری ، ملک شاہد اسلم ، جے آئی یوتھ لاہور کے صدر شاہد نوید ملک ، صدر الخدمت فائونڈیشن لاہور عبدالعزیز عابد ، ایم ایس ثریا عظیم (وقف ) ہسپتال ڈاکٹر بریگیڈئیر (ر) ارشد ضیاء ،عثمان شمسی ، میاں بابر حمید ،رانا ڈاکٹر اختر محمود ، محمد عمیر خان ، میاں محسن بشیر ، چوہدری محمد ابراہیم ،فیض الباری ، رضی الدین شیخ ودیگر عہدداران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ذکر اللہ مجاہد نے کہا کہ حکمران شہر میں علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی پر توجہ دینے کی بجائے من پسند پروجیکٹس پر قومی خزانے کو اپنے مخصوص مفادات کے تحت استعمال کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں عوام کو طبی سہولتوں کے فقدان کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ جمہوری اداروں تک بوجہ رسائی حاصل کرنے والے ڈیڑھ دو ہزار افراد سمیت ایوان اقتدار کے مکینوں کو ملکی سرکاری ہسپتالوں کی حالت بدلنے یا اُن میں طبی سہولتوں کی پوری طرح فراہمی کے معاملا ت سے کوئی دلچسپی نہیں کیونکہ انہوں نے تو اپنے خاندان کے مریضوں کے علاج معالجہ سرکاری ہسپتالوںمیںنہیں کروانا ہوتاکیونکہ اُن کے تو سر ددر سے لیکر اپنی دیگر بیماریوں کا علاج سمندر پار ممالک کے اعلیٰ درجے کے ہسپتالوں میں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہمحکمہ صحت پنجاب کے زیر اہتمام ٹیچنگ اور ڈسٹرکٹ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زارکو بہتر بنانے پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی جو افسوس ناک امر ہے ۔ گورننگ باڈی کے اجلاس میں ایم ایس ثریا عظیم (وقف ) ہسپتال ڈاکٹر بریگیڈئیر (ر) ارشد ضیاء اور فنانس مینجیر چوہدر ی محسن بشیر نے سالانہ رپورٹ ممبران کو پیش کی اور 2017ء میں نئے پروجیکٹس کے بارے میں ممبران کو آگاہ کیا جس کے بعد ارکان جائزہ نے نئے پروجیکٹس کے لیے 2017ء کے بجٹ کی منظوری بھی دی ۔

متعلقہ عنوان :