پی ایس ڈی پی میں 3 گنا اضافہ کیا گیا ہے ‘ سی پیک منصوبوں کیلئے 180 ارب روپے ‘ سماجی شعبے کا بجٹ 90 ارب سے بڑھا کر 153 ارب روپے ‘ آزاد کشمیر کا 10 ارب سے بڑھا کر 22 ارب روپے کر دیا گیا‘ فاٹا اور گلگت بلتستان کیلئے بجٹ میں خطیر رقم مختص کی گئی ہے، ایک لاکھ نوجوانوں کو ای پی آر کی تر بیت دی جائیگی‘ ایک ارب روپے سے سٹارٹ اپ پاکستان پروگرام شروع کر رہے ہیں ‘ پاکستان کی مختلف تہذیبوں کے فروغ کیلئے سینیٹر قائم کیا جائے گا ‘ نوجوانوں کو منشیات سے بچائو کی آگاہی مہم کیلئے یونیورسٹیوں کو فنڈز فراہم کریں گے،ساڑھے 12 ارب روپے صاف پانی کی فراہمی کیلئے مختص کئے جا رہے ہیں ‘ کچی کینال منصوبہ مکمل کر کے ڈیرہ بگٹی کی بنجر زمین کو سیراب کریں گے ‘ وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس کیلئے 10 ارب،ریلوے کی اپ گریڈیشن کیلئے 45 ارب مختص کئے جا رہے ہیں‘ رواں سال جی ڈی پی کا ہدف 6 فیصد رکھا گیا ہے، لوڈ شیڈنگ میں کمی سے صنعتی شعبے کی کارکردگی بہتر ہوئی

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 19 مئی 2017 18:11

پی ایس ڈی پی میں 3 گنا اضافہ کیا گیا ہے ‘ سی پیک منصوبوں کیلئے 180 ارب ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 مئی2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں 3 گنا اضافہ کیا گیا ہے ‘ سی پیک منصوبوں کے لئے 180 ارب روپے رکھے گئے ہیں ‘ سماجی شعبے کا بجٹ 90 ارب سے بڑھا کر 153 ارب روپے کر دیا ہے ‘ آزاد کشمیر کا بجٹ 10 ارب سے بڑھا کر 22 ارب روپے کر دیا ‘ فاٹا اور گلگت بلتستان کے لئے بجٹ میں خطیر رقم مختص کی گئی ہے، ایک لاکھ نوجوانوں کو ای پی آر کی تر بیت دی جائے گی‘ ایک ارب روپے سے سٹارٹ اپ پاکستان پروگرام شروع کر رہے ہیں ‘ پاکستان کی مختلف تہذیبوں کے فروغ کیلئے سینیٹر قائم کیا جائے گا ‘ نوجوانوں کو منشیات سے بچائو کی آگاہی مہم کیلئے یونیورسٹیوں کو فنڈز فراہم کریں گے،ساڑھے 12 ارب روپے صاف پانی کی فراہمی کیلئے مختص کئے جا رہے ہیں ‘ کچی کینال منصوبہ مکمل کر کے ڈیرہ بگٹی کی بنجر زمین کو سیراب کریں گے ‘ وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس کے لئے 10 ارب جبکہ ریلوے کی اپ گریڈیشن کے لئے 45 ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں‘ رواں سال جی ڈی پی کا ہدف 6 فیصد رکھا گیا ہے، لوڈ شیڈنگ میں کمی سے صنعتی شعبے کی کارکردگی بہتر ہوئی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ مینوفیکچرنگ کے شعبے میں شرح نمو 5.3 فیصد رہی ‘ لوڈ شیڈنگ میں کمی سے صنعتی شعبے کی کارکردگی بہتر ہوئی۔ ملک میں سرمایہ کاری کی شرح 15.8 فیصد رہی۔ ماضی کی نسبت سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ برآمدات کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں گزشتہ برسوں سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔

ترقیاتی بجٹ میں 3 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ سی پیک منصوبوں کے لئے 180 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ کیچ کینال منصوبہ مکمل کر کے ڈیرہ بگٹی کی بنجر زمین کو سیراب کریں گے۔ فاٹا اور گلگت بلتستان کے لئے بجٹ میں خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کشمیر ‘ گلگت بلتستاناکا مقدمہ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں پیش کیا۔ چاروں صوبوں کی طرح گلگت بلتستان اور کشمیری عوام کا ترقی کے لئے یکساں حق ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ آزاد کشمیر کا بجٹ 10 ارب سے بڑھا کر 22 ارب رو پے کر دیا ہے۔ گلگت بلتستان کا بجٹ 9 ارب روپے سے 15 ارب ہو جائے گا۔ فاٹا کا بجٹ 21 ارب روپے سے ساڑھے 24 ارب روپے کر دیا جائیگا۔ بجٹ میں سماجی شعبوں کو بھی خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔ سماجی شعبے کا بجٹ 90 ارب سے بڑھا کر 153 ارب روپے کر دیا ہے۔ نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا بجٹ بڑھا کر 35 ارب روپے کر دیا ہے۔ لیپ ٹاپ سکیم سے لاکھوں نوجوان مستفید ہوئے۔ ایک لاکھ نوجوانوں کو ای پی آر کی تربیت دی جائے گی۔ ایک ارب روپے سے سٹاف اپ پاکستان پروگرام شروع کر رہے ہیں۔ پاکستان کے مختلف تہذیبوں کے فروغ کے لئے سینٹر قائم کیا جائے گا ،بجٹ میں اٹامک انرجی کمیشن کے لئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے کینسر کے علاج کو بہتر بنانے کے لیے خطیر فنڈز دیئے گئے ہیں۔

پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو کو جدید خطوط پر التوار کرنے کے لئے خطیر رقم فراہم کی جائے گی ۔احسن اقبال نے کہاکہ ساڑھے 12ارب روپے صاف پانی کی فراہمی کے لیے مختص کیے جارہے ہیں ‘نوجوانوں کو منشیات سے بچاو،ْ کی آگاہی مہم کے لیے یونیورسٹیوں فنڈز فراہم کریں گے ۔انٹر یونیوررٹس سپورٹس کے انعقاد کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ریلوے کی اپ گریڈ یشن کے لیے 45ارب روپے مختص کیے جارہے ہیں ۔وزیراعظم ہیلتھ انشورنس کے لیے 10ارب روپے مختص کیئے جارہے ہیں ۔…(رانا)