کراچی ،ضلع ملیر میں پینے کے پانی کا شدید بحران ،غیرقانونی کنکشن کے ذریعے ضلع ملیر کو تھر بنا دیا گیا

جمعہ 19 مئی 2017 17:02

کراچی ،ضلع ملیر میں پینے کے پانی کا شدید بحران ،غیرقانونی کنکشن کے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2017ء) ڈسٹرکٹ ملیر یوسی 10غزای بروہی ،یوسی 11جعفر آباد اور یوسی 12غریب آباد میں پینے کے پانی کی لائنوں سے پانی چوری کرکے آزادنہ پانی کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا ،پانی مافیا واٹر بورڈ اور علاقہ پولیس اور سیاسی جماعت کے عہدیداروں کی ملی بھگت سے کھلے عام پانی چوری کرکے فروخت کررہے ہیں اور علاقہ عوام پانی کی بو ند بوند کو ترس رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

علاقہ مکینوں نے پینے کے پانی کی لائنوں سے پانی چوری کرکے فروخت کرنے کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف صفائی وستھرائی کی ناقص صورتحال کی وجہ سے ضلع ملیر کے گوٹھوں میں مہلک بیماریوں کا راج ہے اور دوسری جانب پینے کے پانی کی عدم فراہمی نے عوامی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا ہے اور پانی مافیا دھڑلے کے ساتھ کھلے عام پانی فروخت کرکے 7سے 8کروڑ روپے کما رہا ہے علاقہ مکینوں نے کہاکہ عوام دشمن پانی مافیا کے خلاف SSPملیر اور DHCکا ایک ایماندار افسر نے علاقے کے ان ناسوروں کے خلاف کاروائی کی تو صرف دودن خاموشی کے بعد دوبارہ کاروبار عروج پر پہنچا دیا گیا اور عوام کو پینے کے پانی سے محروم کردیا گیا علاقہ عوام نے سخت احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،وزیر بلدیات جام خان شورو اور واٹر بورڈ کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ضلع ملیر کے مذکورہ علاقوں سے پانی کی لائنوں سے پانی چوری کرکے فروخت کرنے والوں کو فوری روکا جائے اور غیر قانونی کنکشن منقطع کیا جائے تاکہ علاقے میں پانی کے بحران کا خاتمہ اور پانی فروخت کرکے عوام کو لوٹنے والوں کی بیخ کنی ہوسکے علاقہ مکینوں نے کاکہ علاقہ میں پانی مافیا کی شکایات علاقہ ایم پی اے غلام مرتضیٰ بولچ ،ڈی ایم سی ملیر کے چیئر مین جان محمد بلوچ ،یوسی 10کے چیئر مین اختر بلوچ ،یوسی 11کے چیئر مین حمید الظفر،یوسی 12کے چیئر مین صدیق شاہ اور وائس چیئر مین لیاقت بلوچ اور مختلف علاقہ کونسلرز کو کی گئی مگر عوامی شکایات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی عوام نے کہاکہ عوامی مسائل پر عدم توجہی پر علاقہ مکین آئندہ الیکشن میں محاسبہ کریںگے ۔

متعلقہ عنوان :