راولپنڈی:تمباکو نوشی سے متعلق قومی و بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن

ملک کو تمباکو نوشی سے پاک کرنے کے لئے ہر شعبہ زندگی اور مکتبہ فکر میں شعور اجاگر کرنے کے لئے ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھی جائے گی، جنرل (ر)مسعودالرحمان کیانی پناہ پچھلے 32 سالوں سے سگریٹ نوشی اوردل کے بیماریوں کے خلاف جہاد کر رہی ہے جس کے تحت عوام کو واک ، سیمینار ، لیکچرز، فری میڈیکل کیمپس کے ذریعے آگاہی فراہم کرتی ہے،پناہ کے عہدیداروں کی مشترکہ پریس کانفرنس

جمعرات 18 مئی 2017 20:23

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2017ء) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)تمباکو نوشی کو نہ صرف انسانی جان بلکہ معاشرے اور معاشرتی اقدار کے لئے زہر قاتل قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تمباکو نوشی سے متعلق قومی و بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اس عزم کا اعادہ کیا ہے ملک کو تمباکو نوشی سے پاک کرنے کے لئے ہر شعبہ زندگی اور مکتبہ فکر میں شعور اجاگر کرنے کے لئے ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھی جائے گی اس امر کا اظہار پناہ کے صدر جنرل (ر)مسعودالرحمان کیانی ،ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ ڈاکٹر عبدلقیوم ، وائس پریذیڈنٹ ڈاکٹر شہناز حمید میاں اے ایف آئی سی کے بریگیڈئیر اسلام ، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر ڈاکٹر اظہر اور پناہ کے جنرل سیکریٹری ثنا ء اللہ گھمن نی31مئی کو انسداد منشیات کے عالمی دن کے حوالے سے جمعرات کے روزرفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پناہ پچھلے 32 سالوں سے سگریٹ نوشی اوردل کے بیماریوں کے خلاف جہاد کر رہی ہے جس کے تحت عوام کو واک ، سیمینار ، لیکچرز، فری میڈیکل کیمپس ، تعلیمی اداروں میں تقریری مقابلے ، مفت لڑیچر کی تقسیم ، سی پی آر کی فری ٹریننگ کے ذریعے دل کی بیماریوں کی روک تھام کے متعلق آگاہی فراہم کرتی ہے تمباکو نوشی دل کی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ تو ہے ہی اس کے ساتھ اور بھی بہت سی بیماریوں کو جنم دیتی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اڑھائی کروڑ لوگ تمباکو کا استعمال کرتے ہیں جس میں سے تقریباً ڈیڑھ کروڑ سگریٹ یا شیشہ کی صورت میں استعمال کرتے ہیں اور تقریباً 1 کروڑ تمباکو کو چبا کر استعمال کرتے ہیں جس میں نسوار، پان، گٹکا وغیرہ شامل ہیںاس طرح تمباکو کے استعمال سے تقریباً 298 افرادیومیہ اور 1 لاکھ 8 ہزار800 افرادسالانہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیںجبکہ تمبا کونوشی کی وجہ سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں سے روزانہ تقریباً 5ہزار افراد ہسپتالوں میں داخل ہو رہے ہیںانہوں نے کہا کہ سگریٹ بیچنے والی کمپنیوں کا بہت زیادہ فوکس ہمارے نوجوان نسل ہے ہارٹ اٹیک، گردوں اور پھیپھڑوں کی پیچیدہ امراض سمیت متعدد جان لیوا امراض کی بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے جبکہ تمباکو نوشی وہ واحد عادت ہے جسے مضبوط ارادے کے ساتھ ترک کر کے ان بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے انہوں نے کہا تمباکو نوشی ایک ایسی عادت ہے جو پہلے انسان شوقیہ شروع کرتا ہے اور پھر عادی ہونے کے بعد نشہ کی دیگر کئی اقسام کا عادی ہو جاتا ہے جس سے پھر معاشرتی برائیاں جنم لیتی ہیں جس سے ہماری نسلیں تباہ ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریباً00 12 بچے روزانہ تمباکو کے استعمال کا آغاز کرتے ہیں اگرچہ بچوں کو سگریٹ کے آغاز سے روکنے کے لئے مختلف طریقے استعمال کئے جا سکتے ہیں جس میں تمباکو کے اشتہارات پر پابندی اور ان کو سگریٹ دستیاب نہ ہونا شامل ہیں لیکن سب سے اہم سگریٹ کے پیکٹ پر تصویری وارننگ ہونا شامل ہے انہوں نے کہا کہ آج کے دن کے حوالے سے اقوام متحدہ نے تمام ممالک پرزور دیا ہے کہ سگریٹ کی سادہ پیکنگ کا استعمال کریں تاکہ دیدہ زیب اور خونما پیکنگ کی آڑ میں نوجوانوں کو تمباکو نوشی کی رغبت سے دور رکھا جا سکے انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا وہ پہلا ملک ہے جس نے 2012 میںسادہ پیکنگ شروع کر دی تھی جبکہ فرانس، برطانیہ اورآئرلینڈ نے 2016 سے اس کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستا ن نی10سال قبل اس حوالے سیازخود نوٹس لیا تھا جس پر ابھی تک فیصلہ نہیں ہو سکاانہوں نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیاکہ حکومت کواس بات کا پابند کیا جائے کہ تمباکو نوشی کے خلاف قوانین پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کی طرح سگریٹ کی سادہ پیکنگ پر عمل درآمد شروع کروائے تا کہ1 لاکھ سے زیادہ سالانہ اموات سے بچا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :