کلبھوشن کے کیس میں پاکستان کی طرف سے مس ہینڈلنگ کی گئی ہے،شیری رحمان

بھارت نے ایڈہاک جج مقرر کیا تو پاکستان نے کیوں نہیں کیا قواعد و ضوابط کے مطابق پاکستان کو اپنے ایڈہاک جج کا تقرر کرانا چاہیے تھا کلبھوشن کے معاملے پر عالمی بیانیہ مستحکم انداز میں کیوں نہیں پیش کیا گیا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جا دھو کا نام کیوں نہیں لیا گیا ہم کب سے کہہ رہے ہیں کہ وزیر کارجہ کا تقرر کیا جائے بھارت میں کل بھوشن سے متعلق روز بریفنگ ہورہی ہے لیکن دفتر خارجہ نے اس پر کوئی بریفنگ نہیں دی ، قومی سلامتی کا اجلاس فوری بلایا جائے اور کلبھوشن یاوید کے معاملے پر غور کیا جائے، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 مئی 2017 22:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2017ء) پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے کیس میں پاکستان کی طرف سے مس ہینڈلنگ کی گئی ہے،بھارت نے ایڈہاک جج مقرر کیا تو پاکستان نے کیوں نہیں کیا قواعد و ضوابط کے مطابق پاکستان کو اپنے ایڈہاک جج کا تقرر کرانا چاہیے تھا،کلبھوشن کے معاملے پر عالمی بیانیہ مستحکم انداز میں کیوں نہیں پیش کیا گیا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جا دھو کا نام کیوں نہیں لیا گیا ہم کب سے کہہ رہے ہیں کہ وزیر کارجہ کا تقرر کیا جائے ، بھارت میں کل بھوشن سے متعلق روز بریفنگ ہورہی ہے لیکن دفتر خارجہ نے اس پر کوئی بریفنگ نہیں دی ، قومی سلامتی کا اجلاس فوری بلایا جائے اور کلبھوشن یاوید کے معاملے پر غور کیا جائے۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رہنما سنیٹر شیری رحمان نے کہا کہ کلبھوشن نہ صرف جاسوس ہے بلکہ تخریب کاری کرتے پکڑا گیا،لبھوشن کے کیس میں پاکستان کی طرف سے مس ہینڈلنگ کی گئی ہے،بھارت نے ایڈہاک جج مقرر کیا تو پاکستان نے کیوں نہیں کیا قواعد و ضوابط کے مطابق پاکستان کو اپنے ایڈہاک جج کا تقرر کرانا چاہیے تھا، 10 مئی تک پاکستان کے پاس ایڈہاک جج کا تقرر کا حق موجود تھا ۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے حتمی فیصلہ نہیں دیا لیکن بھارت نے امتناع تو لے لیا،ہم کلبھوشن کے معاملے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے ، ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کے وقار میں کوئی کمی آئے، ہمیں تشویش ہے جو اقدامات ہونا چاہیے تھے وہ نہیں اٹھائے گئے، حکومت کو کچھ معلوم نہیں کہ کیا کرنا ہے تو ہم سے مشاورت کرلیں ہم بتادیں گے کیاکرناہے، قومی سلامتی کا اجلاس فوری بلایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان بہت کچھ کرسکتی تھی، ہم نے پوچھابھی تھاکہ کیا کسی کورکھاہے،کہاگیاہاں ہاں بتادیں گے،کلبھوشن آپ کی سرزمین سے پکڑاگیایہ ہمارے پاس مضبوط پوائنٹ تھا ، ہم بھارت کیساتھ امن چاہتیہیں لیکن پاکستان کے وقارکی قیمت پرنہیں ، کلبھوشن نہ صرف بھارتی جاسوس ہے بلکہ تخریب کاری کرتے پکڑا گیا۔