پشاور ہائی کورٹ نے بٹگرام میں ترقیاتی فنڈز پر نوابزادہ ولی محمد خان کی جانب سے لیا گیا حکم امتناعی خارج کر دیا

جمعرات 18 مئی 2017 13:37

پشاور ہائی کورٹ نے بٹگرام میں ترقیاتی فنڈز پر نوابزادہ ولی محمد خان ..
بٹگرام۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2017ء) بٹگرام میں 15 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈ پر رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ ولی محمد خان کی جانب سے لیا گیا حکم امتناعی خارج ہو گیا، ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ کی طرف سے ضلع ناظم عطاء الرحمٰن خان ترند کو جاری کردہ ترقیاتی فنڈ پر کام جاری رکھنے کا حکم دیدیا۔ رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ ولی محمد خان نے بٹگرام کے مختلف علاقوں میں منظور شدہ ترقیاتی کاموں پر پشاور ہائی کورٹ سے حکم امتناعی لے لیا تھا۔

سابق رکن صوبائی اسمبلی تاج محمد خان ترند کا کہنا ہے کہ مخالفین حکم امتناعی لیتے رہیں گے اور ترند گروپ بٹگرام میں ترقیاتی کاموں کے جال بچھاتا رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع ناظم عطاء الرحمٰن خان ترند اور سابق رکن صوبائی اسمبلی تاج محمد خان ترند نے چند عرصہ قبل وزیراعلیٰ پرویز خان ختک سے خصوصی ملاقات کے دوران بٹگرام کے مختلف علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے 15 کروڑ روپے کا فنڈ منظور کروایا تھا جس میں گائوں شنگلی بالا، اغذ بانڈہ، پومنگ، بشکوٹ پیزہ، برسر پیزہ، گائوں تمائی، گندوڑی، اجمیرہ، سنڈا سرے، ارغشوڑی، بٹگرام، جبڑی پگھوڑہ، کولئی سرمست کھتوڑا، اندوالی نیلی شنگ، بل بچ، کولہ بنکی، شامراد لرگام، مرخنی گیٹ روڈ، بہرام آباد پائمال، جبڑی پائمال، چٹو بانڈہ، شلخحے لنک، تایا جدید، مٹہ جوبڑ، کوٹوال کورٹ، گھڑی نواب سید پنج سیرہ کی سڑکیں شامل تھیں۔

(جاری ہے)

مذکورہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے ٹینڈر بھی جاری ہو گئے تھے تاہم رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ ولی محمد خان نے مذکورہ کاموں کے ورک آرڈر پر پشاور ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کر لیا جس کے بعد مذکورہ سڑکوں پر کام بند ہو گیا۔ پشاور ہائی کورٹ نے مذکورہ ترقیاتی کاموں پر حکم امتناعی گذشتہ روز خارج کرتے ہوئے مذکورہ بالا منصوبہ پر جلد از جلد کام شروع کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :