آصف علی زرداری کا خیبرپختونخوا کا پانچ روزہ دورہ اختتام پذیر

صدرمملکت اور ان کے ایجنٹ گورنر کے پی کے فاٹا میں قانون سازی کے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کیے جائیں، فاٹا اصلاحات کیلئے وہاں کے عوام کو بااختیارکرنا ضروری ہے،جنگوں سے صرف مسلمانوں کا نقصان ہو رہا ہے، ناسمجھ لوگوں کی وجہ سے پاکستان پر جنگ تھوپی گئی، خیبر پختونخوا میں کہیں بھی نیا پاکستان نہیں دیکھا، بی بی کے وعدے کے مطابق سوات میں پاکستان جھنڈالہرایا تھا، پشاور کا دورہ سیاسی سرگرمیوں کا حصہ تھا، آتا رہوں گا،پارٹی کارکنوں کا پیار ملا پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ آصف علی ز رداری کی پارٹی ارکان پارلیمنٹ سے گفتگواورپریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 17 مئی 2017 23:12

آصف علی زرداری کا خیبرپختونخوا کا پانچ روزہ دورہ اختتام پذیر
اسلام آباد/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مئی2017ء) سابق صدر مملکت اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ آصف علی ز رداری نے مطالبہ کیا ہے کہ صدرمملکت اور ان کے ایجنٹ گورنر کے پی کے فاٹا میں قانون سازی کے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کیے جائیں تاکہ فاٹا کے عوام بااختیار ہوں اور قبائلی علاقوں میں حقیقی اصلاحات کی جا سکیں،جنگوں سے صرف مسلمانوں کا نقصان ہو رہا ہے، ناسمجھ لوگوں کی وجہ سے پاکستان پر جنگ تھوپی گئی، خیبر پختونخوا میں کہیں بھی نیا پاکستان نہیں دیکھا۔

سابق صدر کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سابق صدر اپنے پانچ روزہ دورہ پشاورکے اختتام پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے آصف زرداری نے پارٹی کے پارلیمنٹیرینز سے کہا کہ وہ مجوز رواج ایکٹ کو مسترد کر دیں کیونکہ یہ نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے بلکہ فاٹا کے کے پی کے میں ضم ہونے سے بھی متابقت نہیں رکھتا۔

(جاری ہے)

پارٹی لیڈروں کو ہدایات کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ صدر اور ان کے نمائندے گورنر کو فاٹا کے متعلق تمام اختیار ات دینے کا اختیار اور ایف سی آر دونوں نو آبادیاتی نظام کے وہ ہتھیار ہیں جن سے عوام کو دبا کر رکھا جاتا ہے اور نوآبادیاتی نظام کے دونوں ستونوں کو ہر صورت میں گرانا ہوگا۔

سابق صدر نے پشاور کے دورے کے دوران قبائلی جرگے سے خطاب بھی کیا جس میں انہوں قبائلی علاقوں میں اصلاحات کے متعلق گفتگو کی اور اپنے دورے کے اختتام پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران میں نے کہا تھا کہ ہم دنیا میں جاری جنگیں ہار رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بی بی کے وعدے کے مطابق سوات میں پاکستان جھنڈالہرایا تھاآصف زرداری نے کہا کہ پشاور کا دورہ سیاسی سرگرمیوں کا حصہ تھا، آتا رہوں گا،پارٹی کارکنوں کا پیار ملا، ان سے وعدہ کیاہے کہ دوبارہ آوں گااورملاقاتیں کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ پشاور میں سرکاری ملازمین سے ملاقاتیں ہوئیں، کسی نے نہیں کہا کہ وہ خوش ہیں۔سابق صدر نے مطالبہ کیا کہ سانحہ اے پی ایس کی تحقیقات منظر عام پر لائی جائیں۔انہو ںنے کہا کہ خیبرپختونخوامیں کہیں بھی نیا پاکستان نہیں دیکھا،مجھے تو یہاں پرانا پاکستان بھی خراب ہوتا ہوااور اجڑا ہوا نظر آیا۔آصف زرداری کا کہنا ہے کہ گزشتہ انتخابات میں پیپلزپارٹی نے انتخابی مہم نہیں چلائی،وہ آر او انتخابات تھے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ شیر اب شیر نہیں درندہ ہے،شیر ہر کمزور چیز کو کھاجاتا ہے، میاں صاحب بھی کہہ رہے ہیں کبوتر کو کھاوں گا۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ بلاول اور میں پنجاب اور بلوچستان میں، جبکہ آصفہ اور میری بہن سندھ میں انتخابی مہم چلائیں گی،اس دفعہ آراوانتخابات کوبرداشت نہیں کیا جائے گا، پولنگ اسٹیشن سے رزلٹ لے کر اٹھیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے تو نہیں لگتا کہ خیبرپختونخوامیں کوئی نئی جماعت آئے گی،سونامی سے تباہی ہوتی ہے، امید ہے خیبرپختونخوا میں اگلی دفعہ سونامی نہیں آئے گا۔آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نیب ون سائیڈڈ اسٹوری ہے،حکومتی پارٹی میں وزراء ایک دوسرے کے ساتھ ملاقاتیں نہیں کرتے،چیف جسٹس نے کسی کو گاڈ فادر کہا ہے تو اب میں کیا کہوں انہوں نے یہ بھی کہا کہ پورے پاکستان میں جیت کر دکھاوں گا، میاں صاحب سے ملک نہیں سنبھالا جا رہا،میاں صاحب سے عالمی امور بھی نہیں چلائے جا رہے،پی ایس پی کو پارٹی نہیں مانتا۔