صوبائی حکومت 4سال تک زبانی جمع خرچ سے 350ڈیمز تعمیر کرنے میں لگی رہی ،اب وزیر اعلیٰ اپنے ناکام دورہ چین کے بعد منصوبوں کے مصنوعی اعلانات کر رہے ہیں ،حکومت اپنی سیاسی ساکھ کھو چکی ،اب عوام ان کے دھوکے میں نہیں آئیں گے

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان ہارون بشیر بلور کا بیان

بدھ 17 مئی 2017 20:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مئی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان ہارون بشیر بلور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت چار سال تک زبانی جمع خرچ سے 350ڈیمز تعمیر کرنے میں لگی رہی جبکہ اب وزیر اعلیٰ اپنے ناکام دورہ چین کے بعد منصوبوں کے مصنوعی اعلانات کر رہے ہیں تاہم صوبائی حکومت اپنی سیاسی ساکھ کھو چکی ہے اور عوام اب ان کے دھوکے میں نہیں آئیں گے ، اے این پی دور کے منصوبوں پر کام مکمل کیا جائے تو لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل کیا جا سکتا ہے، ۔

وہ بدھ کو جاری کردہ بیان میں اظہار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی و صوبائی حکومتیں عوام کے ساتھ مذاق کرنے میں مصروف ہیں اور انہیں عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے ، اگر حکمران سنجیدہ ہوتے اور بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے عملی اقدامات کئے جاتے تو سی پیک منصوبے میں 35ارب ڈالر کی خطیر رقم پانی سے سستی اور فوری بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام شروع ہو جانا چاہئے تھا،انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی بحران اور مہنگی بجلی نے ہمارے کاروبار زندگی اور معیشت کو کمزور کر دیا ہے،لیکن حکمران اپنے سیاسی و ذاتی مقاصد کیلئے سرگرم ہیں اور مفاد عامہ و ملکی مفاد کو خاطر میں نہیں لاتے، صوبائی ترجمان نے کہا کہ سی پیک منصوبے میں بجلی منصوبوں کیلئے مختص 35ارب ڈالرز کوئلے کی بجائے پانی سے بجلی پیدا کرنے پر لگائی جائے تو اس سے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے میں مدد ملے گی،اور اس کے ساتھ ساتھ نئے کارخانے لگائے جا سکتے ہیں جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہو نگے اور معیشت بھی مضبوط ہو گی۔

(جاری ہے)

ہارون بشیر بلور نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں پانی سے بجلی پیدا کرنے کے بے شمار مواقع موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے مرکزی حکومت توجہ نہیں دے رہی اور صوبائی حکومت غیر ذمہ دار اور غیر سنجیدہ ہے،اور غیر ضروری کاموں پر پیسہ خرچ کرکے خزانہ خالی کر دیا ہے،انہوں نے کہا کہ عمران خان کو مسائل کا ادراک نہیں،صوبے کو بلین ٹری کی بجائے بجلی منصوبوں کی ضرورت تھی، انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی طلب میں اضافہ اور پیداور میں کمی کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ مرکزی و صوبائی حکومت مل کر اے این پی دور حکومت کے شروع کردہ منصوبوں کی تکمیل یقینی بنائیں اور دونوں کو اس سلسلے میں عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں،انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ 35ارب ڈالر کی خطیر رقم سے کوئلہ خرید کر پنجاب میں بجلی پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاہم خیبر پختونخوا کے قدرتی ذرائع سے سستی اور فوری بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ،انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کے حقوق کیلئے متحرک ہونا وقت کی اہم ضرورت بن گئی ہے۔