اپوزیشن لیڈر کا سانحہ اے پی ایس 2014ء کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ

حکومت قبائلی علاقوں کیلئے اصلاحات میں سنجیدہ ہے تو قبائلی علاقوں کے ساتھ انضمام کی ہم بھرپور حمایت کریں گے ،ْ خورشید شاہ چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی کامداوانہ کیاگیا تو اس کے نتائج پوری قوم کو بھگتنا ہوں گے ،ْ میڈیا سے بات چیت

بدھ 17 مئی 2017 20:35

اپوزیشن لیڈر کا سانحہ اے پی ایس 2014ء کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن تشکیل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے سانحہ اے پی ایس 2014ء کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت قبائلی علاقوں کیلئے اصلاحات میں سنجیدہ ہے تو قبائلی علاقوں کے ساتھ انضمام کی ہم بھرپور حمایت کریں گے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ 2014ء میں آرمی پبلک سکول کے واقعہ میں ہمارے 144 معصوم بچے شہید ہوئے۔

پشاور میں ان بچوں کے والدین بھائی ہم سے ملے ان کے جذبات یہاں بیان نہیں ہو سکتے۔ ان کی شہادت کے بعد ساری قوم تو یکجا ہوگئی مگر ان معصوم بچوں کے والدین کے ٹوٹے دل نہیں جڑ سکے۔ عدالتی تحقیقات کا ان سے وعدہ کیا گیا تھا جو ابھی تک پورا نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ اے پی ایس کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت قبائلی علاقوں کے لئے اصلاحات میں سنجیدہ ہے تو ان کی قبائلی علاقوں کے ساتھ انضمام کی ہم بھرپور حمایت کریں گے۔

ہم رواج ایکٹ کی حمایت نہیں کریں گے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاکہ سی پیک پورے ملک کا منصوبہ ہے اور اس سے تمام صوبوں کو مساوی استفادہ کا حق ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی کامداوانہ کیاگیا تو اس کے نتائج پوری قوم کو بھگتنا ہوں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آئندہ انتخابات میں عوام سمجھ سوچ کر اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں گے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ گوادر میں پانی کی فراہمی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ فردوس عاشق اعوان کے تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہاکہ شاہ عبدالطیف بھٹائی نے کہہ دیا تھاکہ جنہوں نے جانا ہوتا ہے وہ چلے جاتے ہیں ، فردوس عاشق کو جانا تھا سو چلی گئیں ۔