گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال 10ویں روز بھی جاری رہی

انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل اور کراچی ٹرمینل پر جہازوں کو لنگر انداز ہونے سے روک دیا گیا،ہزاروں گاڑیاں اڈوں پر کھڑی کردیں گئیں صنعتکار دیوالئے کے قریب پہنچ گئے ، مستقل ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے پیسے نہیں ہیں، 9دنوں میں 214ارب روپے کی ٹرانزیکشن متاثر ہوئی

بدھ 17 مئی 2017 16:59

گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال 10ویں روز بھی جاری رہی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2017ء) گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال 10ویں روز بدھ کوبھی جاری رہی۔ انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل اور کراچی ٹرمینل پر جہازوں کو لنگر انداز ہونے سے روک دیا گیا۔ ہزاروں گاڑیاں اڈوں پر کھڑی کردیں گئیں۔کراچی سے ملک بھر میں سامان کی ترسیل رک گئی اور بندرگاہ پر مزید کنٹینرز رکھنے کی جگہ ختم ہوگئی۔ صنعتکار دیوالیے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

مستقل ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے پیسے نہیں ہیں۔ 9 دنوں میں 214 ارب روپے کی ٹرانزیکشن متاثر ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال دسویں روز بدھ کوبھی جاری رہی۔ گڈز ٹرانسپورٹرز نے 10 روز کے دوران چار بار مذکرات کیے لیکن کامیابی نہ ہوسکی۔ ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں اڈوں پر کھڑی کردیں گئیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کراچی بندرگاہ کے تین میں سے دو ٹرمینل پر کنٹینر اسٹوریج کیلئے جگہ ختم ہوگئی ہے۔

پورٹ پر کھڑے کنٹینر پر فیس کی مد میں اضافے کے باعث تاجروں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پورٹ پر کنٹینر اسٹور کرنے کی جگہ نہیں ہے، اگر اسی طرح ہڑتال چلتی رہی تو اگلے دو سے تین روز میں کراچی پورٹ پر کوئی جہاز لنگر انداز نہیں ہوپائے گا۔ صدر اور چئیرمین گڈز ٹرانسپورٹرز نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے گاڑیاں چلانے کی منظوری دے دی ہے، لیکن باقاعدہ نوٹفیکشن کا انتظار ہے۔گڈز ٹرانسپورٹرز نے گڈز کرئیر کو کراچی کے اندرون علاقوں میں آنے کی اجازت، مختلف ٹول پلازہ پر پولیس کے جانب سے رشوت خوری اور بھتہ خوری کے خاتمے، اور ڈرائیورز کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :