نوجوان نے دوست کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ساتھ سیلفی لی اور سنیپ چیٹ پر پوسٹ کر دی

Ameen Akbar امین اکبر منگل 16 مئی 2017 23:50

نوجوان نے دوست کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ساتھ سیلفی لی اور سنیپ چیٹ پر ..
18 سالہ نوجوان کو  اپنے دوست کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کے ساتھ سیلفی لینے پر جیل بھیج دیا گیاہے۔
پنسلوینیا سے تعلق رکھنے والے میکسول مورٹن  نے جج کو کہا کہ اسے ”ظالم“ کے طور پر یاد نہ رکھا جائے۔  اس نے 2015 میں 16 سالہ ریان منگان کے قتل کا عتراف کرتے ہوئے معذرت بھی کی۔ جج نے اسے 15 سے 30 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مورٹن نے عدالت میں بیان دیا کہ وہ اور ریان ہینڈ گن سے کھیل رہے تھے۔

اس نے یہ سوچتے ہوئے کہ گن خالی ہے، اسے ریان کی طرف تانا اور فائر کر دیا۔مورٹن نے بتایا کہ اس نے بعد لاش کے ساتھ سیلفی بھی لی تاکہ حادثے کا ثبوت رہے، مورٹن کے مطابق وہ بعد میں خود کو بھی قتل کرنا چاہتا تھا۔
اس سارے واقعے کو حادثہ سمجھا جا رہا تھا کہ مورٹن کے ایک دوسرے دوست نے عدالت میں اصل حقیقت بیان کردی۔

(جاری ہے)

دوسرے نوجوان نے بیان دیا کہ قتل کی شام آن لائن ویڈیو گیم کھیلتےہوئے  مورٹن نے شیخی مارتے ہوئے اسے بتایا کہ اسے اس کی  پہلی لاش مل گئی ہے۔

دوسرا نوجوان مذاق سمجھتا رہا لیکن مورٹن نے اسے ریان کے قتل کی خبر کا  لنک اسے بھیجا اور پھر سنیپ چیٹ میسج میں اسے ریان کے ساتھ لی ہوئی سیلفی بھیج دی۔
اسسٹنٹ ڈسٹرک اٹارنی ٹام گریس نے عدالت سے درخواست کی کہ اسے زیادہ سے زیادہ 40 سال کی سزا سنائی جائے لیکن مورٹن کے وکیل نے اس واقعے کو حادثہ قرار دیتے ہوئے اس کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
جج میگن بیلیک ڈیفازیو کا کہنا ہے کہ مورٹن نے پولیس کو بلانے یا کسی کو مدد کے لیے بلانے کی بجائے لاش کے ساتھ سیلفی لی۔ پوسٹ مارٹم سے پتا چلا کہ ریان گولی لگنے کے بعد فوراً ہی نہیں مرا تھا۔ اسے بچایا جا سکتا تھا۔ جج کا کہنا ہے کہ اس مقدمے میں اگر سیلفی سامنے نہ آتی تو حالات دوسرے ہوتے۔

متعلقہ عنوان :