چھا لیہ، گٹکا، مین پوری، نسوار اور تمباکو کے استعمال سے منہ کا کینسر پھیل رہا ہے،ڈا کٹر محمد علی میمن

منگل 16 مئی 2017 13:04

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2017ء) چھا لیہ، گٹکا، مین پوری، نسوار اور تمباکو کے استعمال سے پا کستا ن میں منہ کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ان خیا لات کا اظہار ڈا کٹر محمد علی میمن ڈائر یکٹر اینڈ کلینکل آ نکا لو جسٹ اٹا مک انر جی میڈیکل سینٹر(اے ای ایم سی ) نے میمن پرو فیشنل فو رم کے زیراہتمام جے ایم اے سیکنڈری سکول میں منہ کے کینسر کے آ گا ہی سیمنار سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا۔

اس مو قع پر مہما ن خصو صی رفیق رنگون وا لا، ڈا کٹر سا ئرہ بانو اور میمن پرو فیشنل کے صدرعبد الجبار را ٹھور اور مصطفی حنیف بھی مو جو د تھے۔ڈا کٹر محمد علی میمن نے کہا کہ چھا لیہ ایک زہر ہے جسے ہم خو د در آ مد کر رہے ہیں، شہر میں تقریباًً 100سے زیا دہ چھا لیہ کے برا نڈ مو جو د ہیں جبکہ رو زا نہ 6سی8من گٹکا فروخت ہو تا ہے جو نو جوا نوں کو منہ کے کینسر میں مبتلا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں قوا نین تو مو جود ہیںلیکن ان پے عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔ حال میں ہی سٹی گورنمٹ نے گٹکے پر پا بندی لگا نے کی کو شش کی ہے جس کے اچھے نتا ئج آ ئینگے لیکن حکو مت کو چا ہیئے کہ چھا لیہ کی در آ مد پر پابندی لگا ئی جائے۔ ڈاکٹر محمد علی نے کہا ہے کہ 70سے 75فیصد منہ کا کینسر چھا لیہ ، گٹکا اور مین پوری سے ہو تا ہے، جبکہ تمباکو، شیشیہ، نسوار اور شراب بھی اس مرض کا باعث بنتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پا س زیا دہ تر کیسز ہو نٹ، ز بان اور مسوڑھوں کے آ تے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ نو جوا ن شیشہ پینا تفریح سمجھتے ہیںلیکن یہ بھی کینسر کا با عث بنتا ہے۔ عا لمی ادارہ صحت کی ایک رپور ٹ کے مطا بق ایک گھنٹہ شیشہ پینا یا اس جگہ مو جو د رہنا جہاں شیشہ پیا جا رہا ہو 200سیگریٹ پینے کے برا بر ہے جبکہ اگر چھا لیہ سا نس کی نا لی میں چلی جائے تو انسان کی فی الفور موت وا قع ہو جا تی ہے۔اس موقع پر ڈا کٹر سا ئرہ با نو نے کہا ہے کہ منہ کا کینسر و با ئی مر ض کی صو رت اختیار کر تا جا رہا ہے اور ہما ری نو جوان نسل اس سے متا ثر ہو رہی ہے اس لئے اس کو فو راًً رو کنے کی ضرورت ہے۔