عوام کی صحت و تندرستی کی بہتری کے سلسلے میں تمام قومی میڈیا چیلنجز وزارت قومی صحت کے ساتھ مل کر کام کریگا

صحت عامہ کے پروگرام اور صحت سے متعلقہ پیغامات وطبی مشورے وغیرہ ترجیحی بنیادوں پر نشر کیے جائیں گے

پیر 15 مئی 2017 22:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مئی2017ء)پاکستان میں عوام الناس کی صحت و تندرستی کی بہتری کے سلسلے میں تمام قومی میڈیا چیلنجز وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ر یگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور صحت عامہ کے پروگرام اور صحت سے متعلقہ پیغامات وطبی مشورے وغیرہ ترجیحی بنیادوں پر نشر کیے جائیں گے اس ضمن میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹر اتھارٹی(پیمرا) کا تعاون حاصل ہوگیا ہے۔

جبکہ صحت عامہ کی بہتری کے سلسلہ میں دیئے جانے والے پبلک سروس پیغامات پیمرا آرڈیننس کی دفعہ20اور پیمرا قواعد کے مطابق اس آرڈیننس میں چینلز کو نشریات کا10فیصد وقت پبلک سروس پیغامات کے لیے وقف کرنے کا کہا گیا ہے اور اس میں سماجی پروگرام اور صحت کے پیغامات کو ترجیح دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز اور پیمرا کے مابین اس سال کے آغاز میں ہونے والی خط و کتابت کے بعد اب پیمرا نے تمباکو نوشی پر قابو پانے کے پیغامات ترجیحی بنیادوں پر ٹی وی اور ایف ایم ریڈیو سٹیشنز پر چلانے پر اتفاق کیا ہے ۔

وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے کہ اب تمام قومی میڈیا نیٹ ورکس صحت عامہ کے اہم مسائل اور امور بارے عوام الناس میں آگاہی پیدا کرنے میں حکومت کا ساتھ دیں گے اور حکومت کی تمباکو نوشی پر قابو پانے اوردیگر امراض کے بارے میں پیغامات کا مقصد سرطان ،دل اور پھیپھڑوںاور ذیابیطس جیسے امراض پر قابو پانا ہے۔

اس ضمن میں ابلاغی مہم کا ابتدائی پائلٹ پروگرام ’’سپونج ‘‘کے نام سے چینلز کے تمام سٹیشنز پر شروع ہوگیا ہے تمباکو نوشی پر قابو پانے والے سیل کے ڈائریکٹر نے توقع ظاہر کی ہے کہ پبلک سروس پیغامات کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور عوام الناس میں تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والے امراض بارے شعور و آگاہی پیدا ہوگی جس سے ان امراض کے علاج پر آنے والے اخراجات میں بھی کمی آئے گی 31مئی کو سگریٹ نوشی کے انسداد بارے عالمی دن کے موقع پر پاکستان میں سپونج مہم چلائی جائے گی اور تمام چینلوں کے پرائم ٹائم کے دورانیہ میں ہزاروں ریڈیو اور ٹی وی پروگراموں میں پیغامات چلائے جائیں گے۔