Live Updates

عمران خان وزیراعظم بننے کا خواب چھوڑدیں،پی ٹی آئی دورمیں صوبے کاپہیہ رکاہواہے، اسفندیارولی خان

پیر 15 مئی 2017 21:50

عمران خان وزیراعظم بننے کا خواب چھوڑدیں،پی ٹی آئی دورمیں صوبے کاپہیہ ..
صوابی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سر براہ اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ عمران خان کبھی بھی ملک کا وزیر اعظم نہیں بن سکتا ہے لہٰذا وہ وزیر اعظم بننے کا خواب چھوڑ دیں‘ کپتان کو خیبر پختونخوا کے مفادات نہیں بلکہ پنجاب کے مفادات اس لئے عزیز ہیں تاکہ وہ وہاں سے اکثریت حاصل کر کے ملک کا وزیر اعظم بن سکے لیکن ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا ۔

پی ٹی آئی کے دور میں خیبر پختونخوا میں ترقی کا پہیہ رکا ہوا ہے‘ عوام ہمارا پانچ سالہ دور اور موجودہ پی ٹی آئی و سابقہ ادوار کا موازنہ کریں تو سب سے زیادہ تر قیاتی کام اس صوبے میں اے این پی کے حکومت نے ہی کئے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کے روز کرنل شیر کلے میں مرحوم ضلعی صدر اے این پی صوابی الحاج رحمن اللہ خان کی پہلی بر سی کے موقع پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا جس سے صوبائی سیکرٹری جنرل سر دار حسین بابک ، ضلعی صدر حاجی امیر الرحمن اور قائم مقام سیکرٹری جنرل محمد اشفاق خان ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اسفندیار خان نے کہا کہ پورے خطے میں قیام امن اور پاکستان کا پڑوس ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات اور روابط بحال کر نے کے لئے حکومت پاکستان کو اپنی داخلہ اور خارجہ پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک حکومت اپنی پالیسیوں کا تعین نہیں کر سکتی تب تک مسائل اور امن کا قیام ممکن نہیں اور اس کے لئے باچا خان بابا کے فلسفہ عدم تشدد پر عملدر آمد کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا پیارا وطن ہے لیکن اس میں زیادہ مسائل اور مشکلات کا شکار پختون قوم ہے ۔ غلط پالیسیوں کی وجہ سے آر پار یعنی پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک میں پختون ہی دہشت گردی کی جنگ میں شہید وزخمی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آفتاب احمد خان شیر پائو تو خود سی پیک کے منصوبے سے مطمئن نہیں ہے اور اس پر اعتراض کررہے ہیں۔

لیکن دوسری طرف وہ صوبائی حکومت کا حصہ بھی ہے۔ اسی طرح وزیر اعلی خیبر پختونخوا سی پیک کے منصوبے سے مطمئن لیکن دوسری طرف سپیکر پختونخوا اسمبلی نے اس منصوبے کے خلاف عدالت عالیہ میں رٹ دائر کر دی ہے۔ اسی طرح دونوں قائدین نے دہرا معیار اپنایا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے حوالے سے جو فیصلہ سامنے آرہا ہے اس کے مطابق فاٹا سے منتخب ہونے والے پارٹی کے ایم پی ایز بھی گورنر خیبر پختونخوا کے ماتحت ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن کو کس نے پختونوں کا لیڈر قرار دیا ہے۔ اگر وہ پختون لیڈر ہو تے تو فاٹا کا کے پی کے میں انضمام کی مخالفت نہیں کر تے۔ حالانکہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے حوالے سے اسمبلی میں قرار داد بھی منظور کرائی ہے جب کہ تمام سیاسی قیادت بھی اس حوالے سے متحد ہے اور قبائل سمیت ان سب کا مطالبہ ہے کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کیا جائے ۔

انہوں نے اس موقع پر مشال خان کو خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ آج دو نظریوں کی جنگ ہے ایک نظریئے کے لوگ معاشرے میں ہمارے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کر کے انہیں ملازمت اور کاروبار سے مستفید کر تے ہیں جب کہ دوسرے نظریئے کے لوگ ہمارے بچوں کو تعلیم سے محروم کر کے ان کی زندگی تباہ کر نے پر تلے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تخریب کار بندوق کی نوک پر نظر رکھتا ہے لیکن پختون سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن کسی کا زور وقوت بر داشت نہیں کر سکتا ہے۔

/ انہوں نے کہا کہ اگر مشال قتل کیس میں میرا بیٹا بھی ملوث پایا گیا تو انہیں سر عام پھانسی دی جائے۔ سپیکر پختونخوا اسمبلی اور سینئر وزیر جس کا تعلق صوابی سے ہے وہ اپنا کر دار ادا کرے اور یونیورسٹی آف صوابی کو مشال کے نام سے منسوب کرانے میں کردار ادا کرے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات