وفاقی حکومت کو نان ایشوز میں الجھنے کی بجائے حقیقی مسائل پر توجہ دینی چا ہیے ،جن سے افغانستان و ایران سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے اور چھوٹے صوبوں کی احساس محرومی میں جو اضافہ ہو رہا ہے اس کو کم کرنے کی ضرورت ہے ، پانامہ لیکس ،ڈان لیکسکی وجہ سے اہم قومی اور عوامی مسائل پس پشت چلے گئے ہیں، فاٹا کے عوام کو فوری طور پر قومی دھارے میں لانے اور سی پیک جیسے اہم منصوبے کے ثمرات سے صوبہ کے عوام کو مستفید کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے چاہیے

قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا کوالائی ضلع بٹگرام میں عوامی اجتماع سے خطاب

پیر 15 مئی 2017 22:29

وفاقی حکومت کو نان ایشوز میں الجھنے کی بجائے حقیقی مسائل پر توجہ دینی ..
بٹگرام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مئی2017ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کو نان ایشوز میں الجھنے کی بجائے حقیقی مسائل جو کہ ملک کو درپیش ہیں ان کی طرف توجہ دینی کی ضرورت ہے جس میں افغانستان و ایران سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے اور چھوٹے صوبوں کی احساس محرومی میں جو اضافہ ہو رہا ہے اس کو کم کرنے کی ضرورت ہے ، پانامہ لیکس ،ڈان لیکس اوردوسرے چھوٹے موٹے مسئلے جس کی وجہ سے اہم قومی اور عوامی مسائل پس پشت چلے گئے ہیں ان میں مزید وقت ضائع کرنے کی بجائے عوام کی حقیقی مسائل کی طرف توجہ دینی چاہیے، فاٹا کے عوام کو فوری طور پر قومی دھارے میں لانے اور سی پیک جیسے اہم منصوبے کے ثمرات سے صوبہ کے عوام کو مستفید کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے چاہیے کیونکہ وفاقی حکومت ان مسائل کو نظر انداز کرکے یہاں کے عوام میں مایوسی پھیلانے کی مرتکب ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کوالائی ضلع بٹگرام میں عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر ضلع کے نامی گرامی سیاسی شخصیات حاجی سرفراز خان،اورنگزیب میاں اور شمس الرحمان نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔آفتاب شیرپائو نے پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ان کی شمولیت سے پارٹی علاقہ میں مزید موثر قوت بنے گی اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ قومی وطن پارٹی عوام کی ایک مقبول جماعت ہے اور 2013کے انتخابات میں عوام نے ہماری جماعت پر جس اعتماد کا اظہارکیا تھا ہم اس پر پورے اترے ہیں اور آئندہ بھی عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رہے گا۔

انھوں نے پاکستان اور افغانستان کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلقات میں تنائو دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ تمام مسائل کا حل سفارتی ذریعہ سے نکالا جائے ۔انھوں نے کہا کہ فاٹا اور خیبر پختونخوا کا انضمام وقت کا تقاضا ہے لہٰذا کوئی بھی عارضی طریقہ کار قبائیلی عوام کے مسائل کا حل نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت چھوٹے صوبوں کے وسائل میں پہلو تہی کر رہی ہے جس کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔انھوں نے خیبر پختونخوا میںغیر اعلانیہ اور طو یل لوڈشیڈنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صوبے میں معاشی سرگرمیاں ماند پڑ چکی ہیں اوریہاں کی معیشت بری طرح متاثر ہورہی ہے ۔ انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے 2018میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے جودعوے کئے ہیں اس سے خیبر پختونخوا کو محروم رکھا گیا۔

انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ تب تک ممکن نہیں جب تک یہاں پر بجلی کے ٹرانسمیشن اور تقسیم کے نظام کو بہتر نہ بنایا جائے۔انھوں نے صوبہ کے پسماندہ اور دورافتادہ علاقوں کو سی پیک کے فوائد سے مستفید کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلع بٹگرام صوبے کا پسماندہ علاقہ ہے اور اس کو خصوصی توجہ دیکر یہاں کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ، پسماندگی کے خاتمے اورخطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے ہماری تگ و دو جاری رہے گی کیونکہ ہماری سیاست کا محورعوام کی ترقی و خوشحالی اور بہبود ہے۔اجتماع سے قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین و سینئر صوبائی وزیر سکندر حیات خان شیرپائو،معاون خصوصی برائے فنی تعلیم ارشد خان عمرزئی ،ممبر صوبائی اسمبلی ابرار حسین ،نعیم شاہین،ضلع بٹگرام کے پارٹی عہدیداران اور مشران نے بھی خطاب کیا۔