سانحہ لال مسجد کو10 سال مکمل،شہداء فائونڈیشن کا 7 جولائی کو ’’ شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس‘‘ منعقد کرنے کا اعلان

مولانا عبدالعزیزغازی کانفرنس کی سرپرستی کریں گے،مولانا سمیع الحق،عمران خان،سراج الحق،ڈاکٹر عبدالقدیر خان سمیت دیگر مذہبی و سیاسی رہنمائوں کو مدعو کیا جائے گا صدرمملکت،وزیراعظم،وفاقی وزیر داخلہ،وفاقی وزیر مذہبی امور بھی شہداء فائونڈیشن کی جانب سے دعوت نامے ارسال کئے جائیں گے، ترجمان شہد اء فائونڈیشن

پیر 15 مئی 2017 21:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مئی2017ء) سانحہ لال مسجد و جامعہ حفصہ کو دس سال مکمل ہونے پر شہداء فائونڈیشن آف پاکستان نے سات جولائی بروز جمعہ کو لال مسجد میں تاریخ ساز شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے،شہداء فائونڈیشن کے زیراہتمام منعقد ہونے والی کانفرنس کی سرپرستی خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز غازی کریں گے جبکہ ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین کو کانفرنس میں مدعو کیا جائے گا۔

پیر کو جاری ایک بیان میں شہداء فائونڈیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ سات جولائی کو لال مسجد میں منعقد کی جانے والی شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس ملک میں نفاذ اسلام کی جدوجہد میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی،انشاء اللہ لال مسجد میں منعقد ہونے والی مذکورہ کانفرنس نفاذ اسلام کے حق میں ریفرنڈم ثابت ہوگا کانفرنس ثابت کرے گی کہ پاکستان کے غیور عوام موجودہ جمہوری نظام سے تنگ اور ملک میں قرآن و سنت کے عادلانہ نظام کا نفاذ چاہتے ہیں،لال مسجد کے اندر کانفرنس کے انعقاد کے لئے کسی اجازت نامے کی قانوناًً کوئی ضرورت نہیں لیکن شہداء فائونڈیشن نے احساناًً یہ فیصلہ کیا ہے کہ این او سی کے لئے درخواست وفاقی انتظامیہ کو دی جائے گی، امید ہے کہ وفاقی حکومت اور وفاقی انتظامیہ کانفرنس کے انعقاد میں ماضی کی طرح رکاوٹیں نہیں کھڑی کرے گی،اگر وفاقی حکومت اور وفاقی انتظامیہ نے غیرقانونی طور پر لال مسجد میں کانفرنس کے انعقاد کو روکنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سابق ڈکٹیٹر پرویزمشرف کے حکم پر لال مسجد و جامعہ حفصہ کے خلاف خونی آپریشن کو دس سال مکمل ہونے پر لال مسجد میں تاریخ ساز’’شہدائے لال مسجد وجامعہ حفصہ کانفرنس‘‘منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے،یہ اعلان شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کی وارث جماعت شہداء فائونڈیشن آف پاکستان(لال مسجد )کی جانب سے کیا گیا ہے،ترجمان شہداء فائونڈیشن کی جانب سے آج(پیر کو)جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ’’سانحہ لال مسجد و جامعہ حفصہ کو دس سال مکمل ہونے پر شہداء فائونڈیشن نے سات جولائی بروز جمعہ کو لال مسجد میں عظیم الشان اور تاریخ ساز’’شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس‘‘منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے،شہداء فائونڈیشن کے زیراہتمام منعقد ہونے والی کانفرنس کی سرپرستی خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز کریں گے،کانفرنس میں سربراہ جمعیت علمائے اسلام(س)مولانا سمیع الحق،امیر جماعت اسلامی سراج الحق،چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان،محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان،سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن،سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری،صدر اہلسنت والجماعت مولانا اورنگزیب فاروقی صاحبزادہ ابو الخیر زبیر،جنرل(ر)مرزا اسلم بیگ،جنرل(ر)شاہد عزیز،صاحبزادہ عبداللہ گل سمیت دیگر مذہبی و سیاسی شخصیات کو مدعو کیا جائے گا،کانفرنس میں شرکت کے لئے وزیراعظم،صدر مملکت،وفاقی وزیر داخلہ،وفاقی وزیر مذہبی امور،آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کو بھی دعوت نامے ارسال کئے جائیں گے‘‘۔

بیان میں ترجمان شہداء فائونڈیشن نیکہا ہے کہ’’سات جولائی کو لال مسجد میں منعقد کی جانے والی شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس ملک میں نفاذ اسلام کی جدوجہد میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی، انشاء اللہ سات جولائی کو لال مسجد میں منعقدہ کانفرنس نفاذ اسلام کے حق میں ریفرنڈم ثابت ہوگا،کانفرنس ثابت کرے گی کہ پاکستان کے غیور عوام موجودہ جمہوری نظام سے تنگ اور ملک میں قرآن و سنت کے عادلانہ نظام کا نفاذ چاہتے ہیں‘‘۔

ترجمان شہداء فائونڈیشن نے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ’’سانحہ لال مسجد کو دس سال مکمل ہونے پر شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کی یاد میں پرامن کانفرنس منعقد کرنا ہمارا آئینی و قانونی حق ہے،لال مسجد کے اندر کانفرنس کے انعقاد کے لئے اصولاًً و قانوناًً ہمیں کسی اجازت نامے کی ضرورت نہیں لیکن شہداء فائونڈیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ سات جولائی کو لال مسجد میں شہدائے لال مسجد وجامعہ حفصہ کانفرنس کے انعقاد کے لئے وفاقی انتظامیہ کو جلد درخواست دیں گے،این او سی کے لئے درخواست احساناًً دی جائے گی،ہم امید کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت اور وفاقی انتظامیہ شہداء کی یاد میں منعقد کی جانے والی کانفرنس کے انعقاد میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں کھڑی کرے گی،جس طرح سے چند ہفتوں قبل وفاقی حکومت اور وفاقی انتظامیہ نے لال مسجد میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ وشعائر اسلام کانفرنس کے انعقاد کو خلاف توقع غیر قانونی طور پر طاقت کے ذریعے روکا تھا،اسی طرح اگر شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس کے انعقاد کو بھی روکنے کی کوشش کی گئی تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے‘‘۔