حکمران ڈھٹائی سے کہتے ہیں اب ہر روز دھماکے نہیں ہوتے ‘ ڈاکٹر طاہر القادری

وزیر اعظم بتائیں90روز میں کتنی بار قومی ایکشن پلان کا اپنی زبان سے ذکر کیا یا کوئی اجلاس بلا کر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا ، عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری کامذمتی بیا ن

جمعہ 12 مئی 2017 21:54

حکمران ڈھٹائی سے کہتے ہیں اب ہر روز دھماکے نہیں ہوتے ‘ ڈاکٹر طاہر القادری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 مئی2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کوئٹہ مستونگ میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبد الغفور حیدری سمیت تمام زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ دہشتگردی کے اس واقعہ کی شدت کا اندازہ بڑے پیمانے پر جانی نقصان سے ہو رہا ہے ۔

واقعہ دہشتگردی کی منظم واردات ہے اور ثابت ہو رہا ہے کہ دہشتگرد آج بھی آزاد اور دندناتے پھر رہے ہیں ۔ان کے صفایا کے دعوے محض خبروں کی حد تک ہیں ،عملاً آج بھی دہشتگرد اور انکے ہمدرد کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ واقعہ حکومت کی ناکامی ہے ،عوام جاننا چاہتے ہیں کب تک دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ کے نام پر قوم کو دھوکا دیا جاتا رہے گا ،حکمران ڈھٹائی کے ساتھ کہتے ہیں کہ اب ہر روز دھماکے نہیں ہوتے اور دہشتگردی کے واقعات کنٹرول کر لئے گئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دہشتگرد اور انکے ہمدرد پاکستان کی گلیوں اور بازاروں میں آج بھی موجود ہیں اور وہ آج بھی اپنی مرضی کے وقت پر خون کی ہولی کھیلتے ہیں اور لاشیں گراتے ہیں ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ وزیر اعظم بتائیں انہوں نے گزشتہ 90روز میں کتنی بار قومی ایکشن پلان کا اپنی زبان سے ذکر کیا یا کوئی اجلاس بلا کر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا انہوں نے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمشن کوئٹہ سانحہ سول ہسپتال پر بنا تھا ور اور اس رپورٹ میں براہ راست صوبائی اور وفاقی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کچھ سفارشات پیش کیں تھیں مگر آج کے دن تک جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمشن کی رپورٹ پر عمل کرنا تو درکنار الٹا کابینہ میں بیٹھے ملزم وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے مذاق اڑایا اور دھمکیاں دیں انہوں نے مزید کہاکہ سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتل اور دہشتگرد حکمرانوں کو دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ سے کوئی سروکار نہیں۔

متعلقہ عنوان :