Live Updates

مستونگ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے قافلے کے قریب دھماکا،25 جاں بحق،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سمیت 35زخمی

جاں بحق ہونے والوں میں ڈائریکٹر سٹاف سینیٹ افتخارمغل بھی شامل متعدد گاڑیاں تباہ ، زخمی سی ایم ایچ، مستونگ اورکوئٹہ کے ہسپتالو ں میں منتقل ، ایمرجنسی نافذ ، عبدالغفور حیدری مستونگ میں مدرسے میں دستار بندی کی تقریب میں شرکت کر کے واپس جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا،کیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیر ے میں لے لیا صدر،وزیراعظم چیئرمین سینیٹ، سپیکر ،ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی ، وزیرداخلہ ، وزیر مملکت اطلاعات، بلوچستان، پنجاب ، بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ و گورنرز،مولانا فضل الرحما ن ، عمران خان اور دیگرکی دھماکے کی شدید مذمت،سینیٹ میں ماحول سوگوار وزیراعظم کی شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعا ، زخمیوں کو ہرممکن طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت، وفاقی وزیرداخلہ نے رپورٹ مانگ لی

جمعہ 12 مئی 2017 20:24

�ستونگ/کوئٹہ / اسلام آباد /لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 مئی2017ء) بلوچستان کے شہر مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدری کے قافلے کے قریب ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق جبکہ35سے زائد زخمی ہوگئے جن میں جمعیت علمائے اسلام(ف)کے رہنمااور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدری بھی شامل تھے ،زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ‘ مولانا عبدالغفور حیدری مستونگ میں ایک مدرسے میں دستار بندی کی تقریب میں شرکت کر کے واپس جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا ‘ دھماکہ میں سڑک کنارے گزرنے والی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ‘ دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیر ے میں لے لیا۔

صدر،وزیراعظم چیئرمین سینیٹ، سپیکر ،ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی ، وزیرداخلہ ، وزیر مملکت اطلاعات، بلوچستان، پنجاب ، بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ و گورنرز،مولانا فضل الرحما ن ، عمران خان اور دیگر نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے،وزیراعظم نے شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعااور زخمیوں کو ہرممکن طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے، وفاقی وزیرداخلہ نے واقعے کی رپورٹ مانگ لی ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری مستونگ کے ایک مدرسے میں دستار بندی کی تقریب میں شرکت کر کے واپس جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی کے قریب زور دار دھماکہ ہو گیا جس کے بعد سارامنظر ہی اچانک تبدیل ہوگیا اورہرطرف لاشیں ہی لاشیں پھیل گئیں اورہر طرف چیخ و پکارسنائی دے رہی تھی ۔ قافلے کے قریب ہونے والے دھماکے میں 25 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ عبدالغفور حیدری سمیت 35 افراد زخمی ہو گئے۔

مولانا عبدالغفور حیدری اور دیگر افراد کو ڈسٹرکٹ ہسپتال مستونگ کوئٹہ کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جبکہ بعد میں ڈپٹی چیئرمین کو بعد ازاں سی ایم ایچ ہسپتا ل منتقل کیاگیا ۔ واقعہ کے بعد مستونگ کے سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔ دھماکے میں مولانا عبدالغفور حیدری کی گاڑی بری طرح تباہ ہوگئی جبکہ پولیس کے مطابق سڑک کنارے گزرنے والی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ نے دھماکے میں 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی، جن میں ڈائریکٹر اسٹاف سینیٹ افتخار مغل بھی شامل ہیں۔دھماکے کے بعد نجی ٹی وی چینل سے ٹیلیفون پر مختصر بات چیت کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ 'وہ معمولی زخمی ہیں، تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم انہیں ساتھیو ں کے جاں بحق ہونے پر افسوس ہواہے ۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی لیویز اور ایف سی اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق جمعیت علمائے اسلام(ف)سے ہے۔ ادھرعینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیں۔مولانا عبدالغفور حیدری 1990 کے عام انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام کے ٹکٹ پر بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، جبکہ وہ پارلیمانی قائد بھی رہ چکے ہیں۔

1995 میں مولانا عبدالغفور حیدری جے یو آئی(ف) کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے، اس منصب پر وہ پانچ مرتبہ منتخب ہوئے اور اب بھی فائز ہیں۔صدر مملکت ممنون حسین نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری اور ان کے قافلے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت ،حملے میں جاں بحق ہونے والے افرادکے بلند درجات کی دعا کی ہے اور ان کے خاندان سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدی اور دیگر زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔

صدر مملکت نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد اور دیگر متاثرین کو ہر ممکن طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ پوری قوم نے دہشت گرد ی کا جواں مردی سے مقابلہ کر رہی ہے۔ سیکیورٹی فورسز پورے ملک میں دہشت گرد وں کا پیچھا کر رہی ہیں اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ان کے خلاف کاروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے دشمن پاکستان کی ترقی سے خائف ہو کرمعصوم شہریوں کو اپنی بزدلانہ کاروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں لیکن پور ی قوم ان سے نمٹنے کے لیے متحد ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کی ہے وزیراعظم نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔

وزیراعظم نواز شریف نے حملے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور دھماکے کے شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔ محمد نواز شریف نے سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی و تعزیت بھی کی۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مستونگ دھماکے کی شدید مذمت کی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی خیریت دریافت کی۔

وزیر داخلہ نے ایف سی اور بلوچستان پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ چوہدری نثار نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی ،سپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق ، ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے بھی واقعے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ۔

چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے ڈائریکٹر سٹاف افتخار مغل کی شہادت کی اطلاع دیتے ہوئے آواز رندھ گئی اور آنکھیں نم ہو گئیں ۔ مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر دہشت گردی کے حملے کے حوالے سے بلوچستان حکومت سے رابطہ کے بارے میں چیئرمین سینٹ نے اراکین سینٹ کو آگاہ کیا۔

جبکہ جے یوآئی (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اللہ نے اراکین سینٹ کو آگاہ کیا کی مستونگ میں دہشت گردی کے اس واقعہ میں 25 افراد شہید اور 40 زخمی ہوئے ہیں ۔ شہداء کی اکثریت کا تعلق مدرسہ سے ہے اور حافظ قرآن بھی ان میں شامل ہیں۔ چیئرمین سینٹ ن دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے ڈائریکٹر سٹاف افتخار مغل کی شہادت کے بارے میں آگاہ کیا ان کی آنکھیں نم ہو گئیں۔

ایوان بالا کا ماحول سوگوار تھا۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مستونگ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی خیریت دریافت کی۔ وزیر داخلہ نے ایف سی اور بلوچستان پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ چوہدری نثار نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدر ی کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کا نہ کوئی دین اور نہ ہی کوئی مذہب ہے۔اپنے مذمتی بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ مستونگ میں عبدالغفور حیدر ی کے قافلے پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ دہشتگردوں کا نہ کوئی دین اور نہ ہی کوئی مذہب ہے،دہشت گردی کے گھناؤنے واقعات پاکستان قو م کے حوصلوں کو پست نہیں کرسکتے،ہشت گردی کی عفریت کو ختم کرنے کیلئے پاکستانی عوام کا جذبہ قربانی دنیا میں بے مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے تک بہادر مسلح افواج اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے چین سے نہیں بیٹھیں گے،سفاک دہشتگردوں کا صفایا کرکے ہی دم لیں گے۔انہو ں نے شہدا ء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی سفاکانہ اور بزدلانہ واقعہ ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مولانا عبدالغفور حیدری سے بات ہوئی انہیں معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ خبر سن کر پوری ریاست اور ریاستی اداروں کو دھچکا لگا ہے۔ الله تعالیٰ زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہمیں اس ملک اور اسلام کے استحکام کے لئے کام کرنا ہے۔ جے یو آئی (ف) کے مشن کو جاری رکھنا ہے۔

جمعیت علماء اسلام پر پہلے بھی حملے ہوئے ہیں یہ انتہائی سفاکانہ اور بزدلانہ واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے حوصلوں کو برقرار رکھیں۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مستونگ میں دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ دہشت گردی کی بدترین کاروائی ہے ، دشمن پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے ، اندرونی وبیرونی دشمنوں پر نظر رکھناہوگی ۔

جمعہ کو اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ واقعہ دہشت گردی کی بدترین کاروائی ہے ، دشمن پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اندرونی وبیرونی دشمنوں پر نظر رکھناہوگی ۔وزیراعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، گورنر بلوچستان محمد جا ن اچکزئی ، گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ ، گورنر خیبرپختونخوا قبال ظفرجھگڑا، گورنر سندھ محمد زبیر نے مستونگ میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات