قانون توہین رسالت ؐ میں کوئی بھی تبدیلی نہیں کر نے دی جائے گی ،ملی یکجہتی کونسل سندھ

مشعال خان واقعے میں جوڈیشنل انکوائری میں سرد مہری حکومت کی جانب داری ظاہر کر تی ہے ،اسد اللہ بھٹو کی زیر صدارت اجلاس 10رمضان یوم ِ باب الاسلام ،17رمضان یوم بدر ،27رمضان یوم آزادی ٴپاکستان اور جمعة الوداع کو یوم القدس کے طور پر منایا جائے

جمعرات 11 مئی 2017 23:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2017ء) ملی یکجہتی کونسل سندھ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ قانون توہین رسالت ؐ کے اندر اور اس کے طریقہٴ کار میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں کر نے دی جائے گی ۔مردان میں مشعال خان کے واقعے کی یکطرفہ پولیس کی تفتیش سے ہر شہری پریشان ہے ۔وفاقی اور صوبائی حکومت کی طرف سے جوڈیشنل انکوائری میں سرد مہری حکومتی جانب داری ظاہر کر تی ہے ۔

رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں الیکٹرانک میڈیا میلے کا سماء پیدا کر نے کے بجائے رمضان ٹرانسمیشن قرآن و سنت کے مطابق نشر کرے تاکہ حقیقی معنوں میں روحانی فضاء پیدا ہو اور عوام الناس اس ماہ ِ مبارک کی برکات سے فیض یاب ہو سکیں ۔ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں کونسل کے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر محمد حسین محنتی ، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے جنرل سیکریٹری اور جمعیت علماء پاکستان کے رہنماء قاضی احمد نورانی ،شیعہ علماء کونسل کراچی ڈویژن کے صدر علامہ کرم الدین واعظی ،مجلس وحدت مسلمین کراچی کے مولانا محمد صادق جعفری ،تنظیم اسلامی کے سید اظہر ریاض ،مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء ناصر حسینی ،جماعت اسلامی ملی یکجہتی کونسل کے رابطہ سیکریٹری برجیس احمد ،جمعیت اتحاد علماء کے حافظ خالد مسعود اعوان ، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر نے بھی شر کت کی۔

اجلاس میں ملک کے عمومی حالات اور حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ۔ملی یکجہتی کونسل کے رہنمائوں نے اس امر کا اظہار کیا کہ قانون توہین رسالت ؐ پوری قوم کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔قوم اس پر کسی قسم کی سودے بازی قبول نہیں کرے گی ۔حکومت اور انتظامیہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائے اور ناموس رسالت ؐ کے مجرمین کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کرے ۔

اجلاس میں کونسل کے قائدین نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے ۔پوری قوم قرآن کو سننے اور اللہ اور اس کے رسول ؐ کی اطاعت و فرمانبرداری کے جذبے کے ساتھ یہ ماہ ِ مبارک گزارتی ہے لیکن افسوس کہ الیکٹرانک میڈیا کے پروگرامات روحانیت سے خالی ہوتے ہیں اور رمضان کی خصوصی نشریات کو بھی عام نشریات کی طرح بنادیتے ہیں ۔اس ماہِ مبارک میں الیکٹرانک میڈیا پر میلے کا سماء پیدا کر نا رمضان کی اصل روح کے خلاف ہے اس لیے میڈیا اس حوالے سے اپنا سابقہ کردار تبدیل کرے اور حکومت اور پیمرا بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ مشعال خان واقعے پر جس عدالتی تحقیقات کا اعلان کیا گیا تھا اس کو فی الفور شروع کیا جائے ۔اجلاس میںتمام پارٹیوں ،تنظیموں اور علماء وخطیبوں سے درخواست کی گئی کہ رمضان المبارک کے دوران 10رمضان کو یوم ِ باب الاسلام ،17رمضان کو یوم بدر ،27رمضان کو یوم آزادئ پاکستان اور جمعة الوداع کو یوم القدس کے طور پر منایا جائے اور قوم کو رمضان اور ان خصوصی ایام کے حقیقی پیغام سے آگاہ کیا جائے ۔

رمضان المبارک وحدت ِ امت کا مہینہ ہے اور نوجوان نسل کو نظر یہ پاکستان سے ہم آہنگ کر نے کی ضرورت ہے ۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ یکم جون کو ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے ایک دعوت ِ افطار کا اہتمام کیا جائے گا جس میں تمام مسالک اور مکاتب فکر اور اکابرین شرکت کریں گے اور پوری دنیا کو اتحاد ِ امت کا پیغام دیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :