خورشید شاہ کا سرحدوں پر کشیدہ صورتحال پر فوری طور پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

قومی سلامتی کا مسئلہ ہے‘ وزیراعظم بے فکر رہیں، گو نواز گو کے نعرے نہیں لگائیں گے‘ ڈان لیکس کا مسئلہ اور پھر اس پر ٹویٹ زہر قاتل‘ پیپلز پارٹی جے آئی ٹی کو نہیں مانتی‘ ٹویٹ کے ساتھ کھڑے ہونے کے تاثر کو رد کرتے ہیں‘ ڈان لیکس کے معاملے پر اصل ذمہ دار کو سامنے لانا ہوگا‘ پیپلز پارٹی اداروں میں الجھائو کے خلاف ہے‘ لوگ اندھے اور بہرے نہیں‘ نواز شریف حکومت کی پالیسیوں نے بجلی کا بحران پیدا کیا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ کی پارلیمنٹ ہائو س میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے گفتگو

بدھ 10 مئی 2017 16:41

خورشید شاہ  کا سرحدوں پر کشیدہ صورتحال پر فوری طور پر پارلیمنٹ کا اجلاس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے سرحدوں پر کشیدہ صورتحال پر فوری طور پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے‘ وزیراعظم بے فکر رہیں گو نواز گو کے نعرے نہیں لگائیں گے‘ ڈان لیکس کا مسئلہ اور پھر اس پر ٹویٹ زہر قاتل‘ پیپلز پارٹی جے آئی ٹی کو نہیں مانتی‘ ٹویٹ کے ساتھ کھڑے ہونے کے تاثر کو رد کرتے ہیں‘ ڈان لیکس کے معاملے پر اصل ذمہ دار کو سامنے لانا ہوگا‘ پیپلز پارٹی اداروں میں الجھائو کے خلاف ہے‘ لوگ اندھے اور بہرے نہیں‘ نواز شریف حکومت کی پالیسیوں نے بجلی کا بحران پیدا کیا۔

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائو س میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری سرحدی صورتحال سب سے اہم ہے ہمارے لوگ مردم شماری کے لئے سرحدی علاقوں میں گئے تو سرحد پار سے ان پر حملہ کیا گیا یہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کا نہیں قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔ بھارت کے ساتھ کشیدگی کے بعد مسئلہ کشمیر پر ہم پیچھے ہٹتے جارہے ہیں حکومت اس معاملے پر اب تک کیا کررہی ہے اور کیا کرچکی ہے ہمیں کچھ پتا نہیں ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کو اس معاملے پر فوراً عوام کو اعتماد میں لیا جائے مطالبہ کرتا ہوں کہ سرحدی کشیدگی پر پارلیمنٹ کا فوری اجلاس بلایا جائے یقین دلاتا ہوں کہ گو نواز گو کے نعرے نہیں لگیں گے ۔

جس چیز کو سب سے زیادہ اہمیت دی جانی چاہئے اسے حکومت اہمیت نہیں دیتی۔ وزیراعظم نواز شریف کو اس صورتحال میں خود ایوان میں آنا چاہئے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ ڈان لیکس کے معاملے کو آسان نہ سمجھا جائے اس پر اتفاق رائے ہو ہی نہیں رہا یہ مسئلہ ملک کی سالمیت کے لئے بہت بڑا مسئلہ ہے۔ نیوز لیکس کے مسئلے میں وزیراعظم ہائوس براہ راست ملوث ہے۔

ڈان لیکس کے حقیقی مجرم کو جب تک سزا نہیں ملے گی تب تک یہ مسئلہ حل ہوتا نظر نہیں آرہا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس پر سپریم کورٹ کی بنائی گئی جے آئی ٹی کو نہیں مانتے کیا یہ ممکن ہے کہ وہ بند کمرے میں وزیراعظم سے سوالات کرسکیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ کسی ادارے کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ آئینی حدود سے تجاوز کرے پیپلز پارٹی آئی ایس پی آر کے ٹوئٹ کے ساتھ نہیں اداروںکے ساتھ کھڑی ہے۔

ہم اداروں میں الجھائو کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر قبل از وقت انتخابات نہ بھی ہ وں اس کے باوجود سینٹ انتخابات جیت جائیں گے۔ چیئرمین پیمرا کی طرف سے کی گئی باتیں بھی قابل توجہ ہیں حکومت لوڈشیڈنگ کی تمام ذمہ داری پیپلز پارٹی پر ڈال رہی ہے حالانکہ لوگ اندھے اور بہرے نہیں نواز شریف حکومت کی پالیسیوں نے ملک میں بجلی کا بحران پیدا کیا۔