اوباما نے ٹرمپ کو فلِن کے بارے میں خبردار کیا تھا،وائٹ ہائوس کی تصدیق

منگل 9 مئی 2017 13:30

اوباما نے ٹرمپ کو فلِن کے بارے میں خبردار کیا تھا،وائٹ ہائوس کی تصدیق
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مئی2017ء) وائٹ ہائو س نے تصدیق کی ہے کہ سابق امریکی صدر براک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا تھا کہ مائیکل فلِن کو قومی سلامتی کا مشیر نہ بنایا جائے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اوباما انتظامیہ کے ایک سابق اہلکار نے کہا ہے کہ صدر اوباما نے اپنے جانشین ٹرمپ کو نومبر میں امریکی صدر منتخب ہونے کے 48 گھنٹے کے اندر اندر وائٹ ہائو س کے اوول آفس میں ملاقات کے دوران اس بارے میں خبردار کیا تھا۔

امریکی سینیٹ کے ایک پینل کو گزشتہ روز بتایا گیا کہ فلن کے روسی سفیر سے رابطوں کی وجہ سے وہ بلیک میل کا نشانہ بن سکتے ہیں۔مائیکل فلن کو فروری میں انھی روابط کی پاداش میں برخاست کر دیا گیا تھا۔فلن ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ہیں اور انھوں نے روسی سفیر کے ساتھ روس پر عائد امریکی پابندیوں کا معاملہ اٹھانے کے بارے میں ٹرمپ انتظامیہ سے غلط بیانی سے کام لیا تھا۔

(جاری ہے)

وائٹ ہاس کے پریس سیکریٹری شان سپائسر نے ایک بریفنگ کے دوران بتایا کہ یہ بات درست ہے کہ صدر اوباما نے واضح کر دیا تھا کہ وہ جنرل فلِن کے مداح نہیں ہیں۔'تاہم سپائسر نے کہا کہ یہ بات حیرت انگیز نہیں ہے کیوں کہ جنرل فلن نے اوباما کے ساتھ کام کیا تھا اور وہ صدر اوباما کی خامیوں پر کھلم کھلا تنقید کیا کرتے تھے، خاص طور پر امریکہ کو درپیش دولتِ اسلامیہ اور دوسرے خطروں کے بارے میں۔

'اوباما انتظامیہ نے فلن کو ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کے عہدے سے 2014 میں برطرف کر دیا تھا اور اس کی وجہ بدانتظامی اور ان کا مزاج بتایا تھا۔اوباما انتظامیہ کے ایک سابق اہلکار نے امریکی چینل این بی سی نیوز کو بتایا کہ صدر اوباما نے ٹرمپ کو فلن کے بارے اس وقت خبردار کیا تھا جب فلن کی روسی سفیر سے ملاقات کی خبر پر تشویش ابھی سامنے نہیں آئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق اوباما کا خیال تھا کہ فلن اس قدر اعلی عہدے کے اہل نہیں ہیں۔یہ انکشاف اس وقت ہوا جب سابق نگران اٹارنی جنرل سیلی ییٹس نے سینیٹ کے ایک پینل کو فلن کے روسی سفیر کے ساتھ رابطے کے بارے میں آگاہ کیا۔ییٹس نے کہا کہ انھوں نے 26 جنوری کو وائٹ ہاس کے کانسل ڈان میکگان کو فلن کے بارے میں خبردار کیا تھا۔انھوں نے کہا کہ انھوں نے روسی سفیر کے ساتھ روابط کے بارے میں فلن کے بیانات دیکھے تھے جو 'ہم جانتے ہیں کہ حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔

'ییٹس نے کہا کہ فلن نے امریکی نائب صدر سے 'جھوٹ' بولا تھا اور روسی یہ بات جانتے تھے۔ 'اس سے وہ صورتِ حال پیدا ہو گئی تھی کہ قومی سلامتی کے مشیر کو روسی بلیک میل کر سکتے تھے۔فلن کے روس کے ساتھ روابط کے بارے میں امریکی تفتیشی ادارہ ایف بی آئی اور ہاس اور سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹیاں تحقیقات کر رہے ہیں۔ وہ اس بارے میں چھان بین کر رہے ہیں کہ آیا روس نے امریکی انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی تھی۔

صدر ٹرمپ نے جنوری میں ییٹس کو برخاست کر دیا تھا کیوں کہ انھوں نے انتظامیہ کی جانب سے سفری پابندیوں کے حکم نامے پر عمل درآمد کرنے سے انکار کر دیا تھا۔دوسری طرف پیر کو صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ییٹس پر الزام لگایا ہے کہ وہ انھوں نے خفیہ معلومات افشا کی ہیں۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ اوباما انتظامیہ نے فلن کو اعلی ترین سکیورٹی کلیئرنس دے رکھی تھی۔

متعلقہ عنوان :