حامد کرزئی کی افغانستان او ر پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش

پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کسی اورملک کے تعلقات سے مشروط نہیں ہونے چاہئیں،دونوں پڑوسی ممالک میں کشیدگی ختم کرنے میں ادا کرسکوں تو خوشی ہوگی، سابق افغان صدر دونوں ممالک کو جڑواں بھائی سمجھتا ہوں ،اگر ایک ملک میں امن قائم نہیں ہوگا تو دوسرے میں بھی نہیں ہوگا، نواز شریف محب وطن ہیں، رمضان کے بعد ان کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کرونگا، پاکستانی صحافیوں کے وفد سے گفتگو

پیر 8 مئی 2017 23:16

حامد کرزئی کی افغانستان او ر پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کیلئے ..
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2017ء) سابق افغان صدر حامد کرزئی نے افغانستان او ر پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں پڑوسی ممالک میں کشیدگی ختم کرنے میں اگرکردار ادا کرسکوں تو مجھے بہت خوشی ہوگی، دونوں ممالک کو جڑواں بھائی سمجھتا ہوں ،اگر ایک ملک میں امن قائم نہیں ہوگا تو دوسرے میں بھی نہیں ہوگا، نواز شریف محب وطن ہیں، رمضان کے بعد ان کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کرونگا،پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کسی اورملک کے تعلقات سے مشروط نہیں ہونے چاہئیں۔

سابق افغان صدر نے یہ بات پیر کو کابل میں اپنی رہائشگاہ پر پاکستانی صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ افغانستان او ر پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کرانے کیلئے ذاتی حیثیت سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہوں، انہوں نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہوگی اگر میں دونوں پڑوسی ممالک میں کشیدگی ختم کرنے میں کوئی کردار ادا کرسکوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میرا کردار حکومتی نہیں ہوگا کیونکہ کہ حکومتی سطح پر تعلقات کا فیصلہ لویہ جرگہ اور حکومت نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کو میں پاکستان اور افغانستان کو جڑواں بھائی سمجھتا ہوں اگر ایک ملک میں امن نہیں ہوگا تو دوسرے میں بھی نہیں ہوگااور اگر ایک میں عدم استحکام تو دوسرے ملک میں بھی استحکام نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے مجھے چار مرتبہ دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے جس پر ان کا شکر گزار ہوں، انہوں نے کہا کہ رمضان کے بعد وزیر اعظم محمد نواز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دروہ کرونگا، انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایک محب وطن شخص ہیں اور وہ افغانستان کیساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میرا دورہ پاکستان کسی حد تک امیدیں لا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اسلام اباد، کوئٹہ، اور پشاور جانا چاہتا ہوں، انہوں نے کہا کہ اپنے دورہ پاکستان کے دوران سیاسی اور فوجی حکام سے بات چیت کا خواہش مند ہوںاور ان سے دوستی کے حوالے سے بات چیت کرونگا، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو آزاد تعلقات رکھنے چاہئیں یہ کسی اورملک کے تعلقات سے مشروط نہیں ہونے چاہئیں، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے، چمن سرحد پر فائرنگ کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حامد کرزئی نے کہا کہ دونوں ممالک کی اموات اور دیگر نقصانات افسوسناک ہے ۔