مرکزی و صوبائی حکومت کی جانب سے شہر میں جاری ترقیاتی منصوبے اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے،سینیٹرشاہی سید

اگر مردم شماری کے نتائج کو درست انداز مرتب کرکے منصفانہ حلقہ بندیاں کی گئی تو آنے والے انتخابات میں شہر کی بہت بڑی سیاسی قوت بن کر ابھریں گے،تقریب سے خطا ب

اتوار 7 مئی 2017 23:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مئی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ مرکزی و صوبائی حکومت کی جانب سے شہر میں جاری ترقیاتی منصوبے اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے۔ کراچی کو لاتعداد میگا پروجیکٹس کی ضرورت ہے۔شہر کی ترقی کے لیے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔اگر مردم شماری کے نتائج کو درست انداز مرتب کرکے منصفانہ حلقہ بندیاں کی گئی تو آنے والے انتخابات میں شہر کی بہت بڑی سیاسی قوت بن کر ابھریں گے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ میئر کراچی کو مزید با اختیار بنایا جائے اور مرکزی ،صوبائی اور بلدیاتی حکومتیں کسی سانحہ سے قبل شہر کی انتہائی نازک صورت حال کا نوٹس لیں۔ سانحہ12مئی کی یاد میں کراچی پریس کلب میں سیمینار جبکہ 21 مئی کو بھر پور انداز سے اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو شہید صادق خٹک اور ان کے بیٹے ایمل زمان خٹک کی یاد میں کورنگی میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

شاہی سید نے کہا کہ کراچی وہ بدقسمت اور لاوارث شہر ہے جس کے نصیب میں یاتو گندگی کے انبار یا کچروں کے انبار ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر سے بارود کا ڈھیر تو کافی حدتک ختم کردیا ہے مگر شہر سے گندگی کے ڈھیر کون ختم کرے گا شہر تباہ حال اور گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے خدارا اداروں کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ چکن گونیا کی وباء نے ہزاروں شہریوں کو تقریبا مفلوج کردیا ہے اور ارباب اختیار کو ابھی ہوش آیا ہے ،محکمہ صحت اگر بروقت ا قدامات اٹھاتا اور شہر کی صفائی کے لیے فوری اقدامات کیے جاتے تو ہزاروں شہری اس مرض میں مبتلا نا ہوتے۔

انھوں نے کہا کہ تمام شہری ادارے سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں،ہزاروں گھوسٹ ملازمین ہوں گے تو ادارے کیسے صحیح تو پر کام کر پائیں گی سمجھ سے بالاتر ہے کہ صوبائی حکومت کس مجبوری کی بناء پر گھوسٹ ملازمین کے خلاف کاروائی نہیں کرہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہر کی کے ترقیاتی کاموں کی رفتار اور معیار انتہائی ناقص ہے جس کی وجہ سے شہریوں کے مسائل میں اضافہ ہوچکا ہے ، مرکزی و صوبائی حکومت کی جانب سے شہر میں جاری ترقیاتی منصوبے اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے کراچی کو لاتعداد میگا پروجیکٹس کی ضرورت ہے۔

شاہی سید نے کہا کہ شہر کے مسائل کے حل کے لیے ایک بااختیار اور مضبوط بلدیاتی حکومت کی ضرورت ہے، بہت ہوچکا اب شہر کی ترقی کے لیے مل جل کر کام کرنا ہوگا،شہر کا ناظم کراچی کے قبرستانوں میں مردوں کی تدفین پر پابندی کے فیصلے کو عملی جامہ نا پہناسکا تو شہر کے مسائل کیسے حل کرے گا عوامی نیشنل پارٹی کا مطالبہ ہے کہ میئر کراچی کو مذید با اختیار بنایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ رسہ کشی کے بجائے مرکزی ،صوبائی اور بلدیاتی حکومتیں کسی سانحہ سے قبل شہر کی انتہائی نازک صورت حال کا نوٹس لیں،ہم ایسے شہری حکومت کی حمایت کریں گے جو بلا تفریق رنگ و نسل شہر کی خدمت کرے۔انھوں نے کہا کہ اگر مردم شماری کے نتائج کو درست انداز مرتب کرکے منصفانہ حلقہ بندیاں کی گئی تو آنے والے انتخابات میں شہر کی بہت بڑی سیاسی قوت بن کر ابھریں گے۔

انھوں نے کہا کہ کے الیکٹرک سفید ہاتھی ہے جس کے خلاف پہلے روز سے ہم نے جدوجہد کی اور بڑے پیمانے پر احتجاج کیا ،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی میں میں نے سب سے مضبوط آواز اٹھائی لیکن کے الیکٹرک انتظامیہ کو ہر حکومت کو آئینے میں اتارنے کا ہنر آتا ہے۔کے الیکٹرک انتظامیہ لاتوں کی بھوت ہے جو باتوں سے نہیں مانے گی،ظالم انتظامیہ کا قبلہ دھرنے سے نہیں بلکہ ڈنڈے سے درست ہوگا۔

قبل ازیں سینیٹر شاہی سید کا کہنا تھا کہ صادق خٹک اور ان کے بیٹے کے قتل کی ذمہ داراری قبول کرنے والے نے خود ہی اپنے آپ کو ریاستی اداروں کے حوالے کردیا ہے۔ معصوم باپ بیٹے کی مسجد کی دہلیز پر دی گئی قربانی کو ہم ہمیشہ یاد کرتے رہیں گے۔ صادق خٹک نے اپنے بیٹے کے ہمراہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد جام شہادت نوش کیا مگر ان کا خون بہانے والے اس دنیا میں رسواہوئے اور اگلے جہان میں بھی ظالموں کا حشر یہی ہوگا۔

ظالمان کے سابقہ ترجمان کے انکشافات نے ہماری قربانیوں اور سچے موقف کو ثابت کردیا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی سانحہ بارہ مئی کے شہداء کی یاد میں کراچی پریس کلب سے متصل گراؤنڈ میں سمینار کا انعقاد کرے گی جس کے لیے شہر کی اہم سیاسی و مذہبی جماعتوں اور وکلاء تنظیموں کو دعوت دی جاچکی ہے جبکہ 21 مئی کو عوامی نیشنل پارٹی بھر پور انداز سے اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی۔ #

متعلقہ عنوان :