جنرل (ر)راحیل شریف کے مشورے سے سعودی آرمی چیف کوتبدیل کیاگیا

سربراہ اسلامی اتحادی فوج باقاعدہ فوج تشکیل دینےسے قبل نوجوان اورمتحرک آرمی چیف چاہتے تھے،راحیل شریف کی سفارش پر فہدبن ترکی کونیاآرمی چیف مقررکیاگیا،معلوم ہوتاہےکہ سعودی شاہ سلمان اسلامی عسکری اتحادکے سربراہ کی رائےکوبڑی اہمیت دیتے ہیں۔قومی اخبارکی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 7 مئی 2017 16:49

جنرل (ر)راحیل شریف کے مشورے سے سعودی آرمی چیف کوتبدیل کیاگیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔07مئی2017ء) : اسلامی عسکری اتحادکے سربراہ جنرل (ر)راحیل شریف کے مشورے سے سعودی آرمی چیف کوتبدیل کیاگیا،سربراہ اسلامی اتحادی فوج باقاعدہ فوج تشکیل دینے سے قبل نوجوان اور متحرک آرمی چیف چاہتے تھے،جوکہ خودسعودی افواج کوفرنٹ سے لیڈکرنے کے قابل ہواور اچھی ورکنگ ریلیشن شپ بھی قائم کرسکے۔قومی اخبارروزنامہ خبریں کی ایک رپورٹ میں ذرائع نے انکشاف کیاکہ سعودی فرمانروابھی خود سعودی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عیدالاشلاوی کوآرام دینے کے خواہشمندتھے۔

کیونکہ یمن کے ساتھ لڑائی میں بھی ان کے غلط فیصلوں سے مملکت کے مفادات کوبراہ راست نقصان اٹھاناپڑاتھا۔جبکہ ملک میں دہشتگردی بالخصوص داعش کیخلاف بروقت اقدامات اٹھانے میں بھی ناکام نظرآئے۔

(جاری ہے)

جس کے باعث بہت ساجانی نقصا ہوا۔ذرائع نے دعویٰ کیاکہ سعودی بادشاہ شاہ سلمان سابق آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عیدالاشلاوی کیساتھ ملک میں ایک اقلیتی فرقے کیخلاف آپریشن اور نتائج پرکئی بارسرزنش بھی کرچکے تھے۔

لیکن انہوں نے کوئی نئی اسٹریٹجی نہیں اپنائی ۔جس کے نتیجہ میں ان کی جگہ فہدبن ترکی کونیاآرمی چیف مقررکردیاگیاہے۔جس کی سفارش جنرل راحیل شریف کی تھی۔سعودی بادشاہ کے اس اقدام سے ظاہرہوتاہے کہ وہ اسلامی عسکری اتحادکے سربراہ کی رائے کوبڑی اہمیت دیتے ہیں۔اسی لیے ان کے مشورے پرکچھ عرصہ قبل ایران کوبھی اسلامی اتحادمیں شمولیت کی دعوت دی گئی۔