افغان طالبان کا قندوز کے شہرذال پر قبضہ-فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں جاری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 7 مئی 2017 14:28

افغان طالبان کا قندوز کے شہرذال پر قبضہ-فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ..
کابل(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07مئی۔2017ء) افغانستان کے صوبے قندوز میں طالبان کے ضلعی ہیڈکواٹرذال پر قبضے کے فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں اور خیال کیا جارہا ہے کہ کئی روز سے جاری اس لڑائی کے دوران متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔پولیس کے مقامی سربراہ محفوظ اکبری نے کہا ہے کہ طالبان نے قندوز میں ضلع قلعہ ذال کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے لیکن سکیورٹی فورسز کے ساتھ ان کی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

فریقین کی جانب سے ابھی تک لڑائی کے دوران ہلاکتوں کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں ۔پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ علاقے میں کمک بھیج دی گئی ہے اور دشمن افغان سکیورٹی فورسز کے زمینی اور فضائی حملے کی زد میں ہے اور بہت جلد ہماری فورسز چھینے گئے علاقوں پر دوبارہ قبضہ کرلیں گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان ضلع ذال پر اپنے جنگجووں کے قبضے کی تصدیق کی ہے۔

صوبائی کونسل کے ایک رکن ربانی ربانی نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نے مختلف اطراف سے افغان سکیورٹی فورسز کے چیک پوائنٹس پر حملہ کیا تھا۔ وہ ہفتے کی صبح تمام ضلع پر قبضے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور اس وقت ان کا قلعہ ذال پر مکمل کنٹرول ہے۔ واضح رہے کہ ملک بھر میں طالبان مزاحمت کاروں نے افغان سکیورٹی فورسز پر حملے تیز کررکھے ہیں۔

طالبان گذشتہ ڈیڑھ ایک سال کے دوران میں دو مرتبہ قندوز شہر اور اس کے نزدیک واقع ایک اور ضلع خان آباد پر قبضہ کرچکے ہیں لیکن ان کا یہ قبضہ تھوڑے دنوں تک ہی برقرار رہا تھا اور انھیں ہفتے عشرے کے بعد ہی افغان فورسز نے امریکا کے لڑاکا طیاروں کے حملوں اور نیٹو فوجیوں کی مدد سے ان شہروں سے نکال باہر کیا تھا۔جنگی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان کی فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا امریکی مدد سے زیادہ دیر تک علاقوں پر قبضہ برقراررکھنا مشکل ہوتا جارہا ہے جبکہ کچھ ماہرین اس امر کی پشینگوئی کرچکے ہیں کہ رواں سال کے آخرتک افغان طالبان ملک کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرسکتے ہیں- افغان طالبان گوریلاز سخت موسم میں اپنی کاروائیوں میں شدت لاتے ہیں اور موسم گرما میں خصوصاافغانستان کے گرم علاقوں میں جہاں موسم کی شدت کی وجہ سے امریکی افواج اپنے فوجی اڈوں تک محدود ہوکر رہ جاتے ہیں افغان طالبان اس کا بھرپور فائد اٹھاتے ہیں اور حملے تیزکردیتے ہیںرواں سال موسم گرما کے آغازمیں ہی افغان طالبان نے بڑے حملے کیئے ہیں-

متعلقہ عنوان :