پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی بدترین صورتحال-78فیصد عوام اپنے کاموں کے لیے رشوت دینے پر مجبور

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 7 مئی 2017 14:05

پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی بدترین صورتحال-78فیصد عوام اپنے کاموں ..
نیویارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07مئی۔2017ء) قانون کی حکمرانی کے عالمی انڈکس میں پاکستان 113 ممالک میں سے 106 نمبر پر ہے۔

(جاری ہے)

امریکی ادارے ورلڈ جسٹس پروجیکٹ نے قانون کی حکمرانی سے متعلق رپورٹ کے مطابق امریکی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سرکاری کاموں کے لئے 78 فیصد عوام سرکاری ملازمین کو رشوت دیتے ہیں جب کہ 74 فیصد عوام پولیس کو رشوت دیتے ہیں، کرپٹ افسران کو سزا کے معاملے میں پاکستان کی کارکردگی مایوس کن ہے اور صرف 18 فیصد کرپٹ سرکاری افسران و ملازمین کو سزا دی جاتی ہے جب کہ اس کے مقابلے میں بھارت 19 فیصد، افغانستان 24 فیصد، سری لنکا 42 فیصد، بنگلادیش 45 اور نیپال میں 49 فیصد کرپٹ سرکاری ملازمین سزا کے مستحق قرار پاتے ہیں۔

امریکی ادارے کی رپورٹ نے قانون کی بالادستی کے لئے صوبوں کی کارکردگی انڈیکس بھی جاری کی ہے جس کے مطابق خیبرپختونخوا قانونی کی حکمرانی میں سرفہرست ہے جب کہ جدید قانون متعارف کرانے میں پنجاب سرفہرست ہے۔ واضح رہے کہ سال 2015 میں پاکستان کا نمبر 102 ممالک کی فہرست میں 98 نمبر پر تھا، اسی طرح 2014 میں 99 ممالک میں پاکستان کا نمبر 73واں نمبر تھا جو قانون کی بگڑتی صورتحال کا عکاس ہے۔

متعلقہ عنوان :